ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے ایران، چین اور روس کے مشترکہ مؤقف کو مغربی دباؤ کے خلاف ایک اہم سفارتی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تینوں ممالک نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو ایک مشترکہ خط ارسال کیا ہے، جس میں یورپی ممالک کی جانب سے اسنیپ بیک میکانزم کو فعال کرنے کی کوشش کو غیر قانونی اور ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔
قالیباف نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام تین اہم ممالک کی اسٹریٹجک یکجہتی کی علامت ہے، جو مغربی دباؤ کے خلاف ایک متحدہ ردعمل ہے۔ قرارداد 2231 کی شق 8 کے مطابق تمام سابقہ پابندیاں 18 اکتوبر 2025 کے بعد ختم ہوچکی ہیں، اور ایران کے جوہری حقوق کی توثیق ہوچکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مشترکہ خط کے ذریعے ہم نے اقوام متحدہ کو باور کرایا ہے کہ یورپی ممالک نے خود قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کی ہے اور تنازعہ حل کرنے کے طریقہ کار پر عمل نہ کرکے اسنیپ بیک کے حوالے سے قانونی جواز کھو دیا ہے۔
قالیباف نے واضح کیا کہ ایران، چین اور روس کا یہ مشترکہ مؤقف نہ صرف ایران کے جوہری حقوق کی بحالی ہے بلکہ اقوام متحدہ کی ساکھ اور کثیرالجہتی سفارت کاری کی طاقت کو بھی مضبوط کرتا ہے۔ اب ایران کا جوہری معاملہ سلامتی کونسل کے سیکیورٹی ایجنڈے سے باضابطہ طور پر خارج ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ قرارداد 2231 کا مکمل اور فوری خاتمہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طاقت اور عالمی سفارت کاری کی ساکھ کو مزید مستحکم کرے گا












