ایرانی صدر کا گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت پاک ایران تعلقات خراب نہیں کر سکتی۔
رہبر معظم نے کہا ہے کہ مقامی پیداوار بڑھنے سے حکومت اور عوام کی دولت بڑھ جاتی ہے اور مزدور کی جیب بڑھ جاتی ہے۔
پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دورے کے دوران متعدد مفاہمت معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے جبکہ اقتصادی تعاون کو تیز کرنے، اقتصادی اور تکنیکی ماہرین، چیمبرز آف کامرس کے وفود کے باقاعدہ تبادلے کی سہولت پر بھی اتفاق کیا۔
برادر ہمسائیہ اسلامی جمہوریہ کے صدر سمیت وفد کو خوش آمدید، دورئہ پاکستان سے دونوں ملکوں کے عوام کے رشتوں میں مزید قربت آئیگی،مسئلہ کشمیر و فلسطین پر ایرانی موقف قابل قدر و لائق تحسین ہے ، قائد ملت جعفریہ پاکستان
انہوں نے کہا کہ علامہ قاضی سید نیاز حسین نقوی کی وفات اور ہم سے مفارقت بہت عظیم صدمہ ہے جسے ہم بھول نہیں سکتے۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اقبال کی فکر نے ہمیں انقلاب اسلامی کیلئے راہ دکھائی، یقیناً اقبال کے افکار امت مسلمہ کی عظمت رفتہ کو واپس لانے کیلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
علامہ شبیر حسن میثمی کا مزید کہنا ہے کہ ایران کے صدر کا دورہ خطے کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے، جمہوری اسلامی ایران کا جرات مندانہ کردار متکبرین جہاں کے لیے دو ٹوک پیغام اور مظلومین مستضفین کے دلوں کی دھڑکن اور ڈھارس کا باعث ہے۔
علامہ رضی جعفر نقوی نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی پاکستانی عوام کی گرمجوشی اور مہمان نوازی کا تجربہ کریں گے، ہم اپنے بھرپور ورثے اور ثقافت کو ایرانی صدر کے ساتھ بانٹنے کے لئے بے چین ہیں۔
ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیل فلسطین تنازع پر ایرانی پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے معاملے پر ایران نے مضبوط مؤقف اختیار کیا، جو کہ تعریف کے قابل ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا عام انتخابات کے بعدآپ پہلے سربراہ مملکت ہیں جوپاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم آپ کے اس دورے کا خیرمقدم کرتی ہے۔