تفتان بارڈر۔۔۔ تحقیقاتی کمیشنز کی ضرورت
انہوں نے لڑکیوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ کو آج ضرورت ہے کہ اچھے سے پڑھیں اور جدید علوم حاصل کریں اور مختلف شعبوں میں اپنی قابلیت کا لوہا منوائیں۔ معاشرتی اور روحانی کمالات کے اعلیٰ درجہ پر فائز ہوں اور ساتھ ساتھ دشمن کے نقشوں سے ہوشیار رہیں اور اپنے معاشرے کی خدمت کرنا نہ بھولیں۔ آج کی یہ جوان لڑکیاں، کل آنے والی نسلوں کی مائیں ہیں اور ہر ماں اپنے بچے کو تربیت میں مؤثر ترین کردار ادا کرتی ہے۔
محترمہ مریم جعفری سراجی نے مزید کہا کہ حضرت معصومه سلام اللہ علیہا کا ایک لقب کریمہ ہے، یعنی آپ سخاوت اور مہربانی کے ساتھ بہت زیادہ بخشنے اور عطاء کرنے والی ہیں۔ اور ان عطاؤں کا بغیر کسی مہربانی اور احسان کے ہونا آپ (س) کی عظیم الشأن شخصیت کی وجہ سے ہے۔
امیرالمومنین(ع) یونیورسٹی اہواز کی پروفیسر کا کہنا تھا کہ رسولوں کو ہمیشہ سے مخالفین کا سامنا رہا ہے جن میں سر فہرست ذخیرہ اندوز، غاصب حکمران، راہب اور ویسے افراد جن کیلئے طبقاتی تفریق ضروری ہے ایسے افراد مومنوں کے ایمان کو کمزور کرنے کا سبب ہیں کہ جن کیلئے خداوند عالم نے دردناک عذاب کا وعدہ دیا ہے۔
حوزہ علمیہ خواھران صوبۂ مرکزی کی اساتذہ میں سے محترمہ آشتیانی نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ استاد کا مقام بہت بلند ہے اور پہلا معلم خود خدا ہے اور خدا نے قرآن کو واعظ و نصیحت کرنے والے کے طور پر متعارف کرایا۔
ان کا مزید کہنا تھا وہ دن دور نہیں جب بحکم خدا ظالمین کی رسی کھینچ لی جاے گی اور ان کے گرد گھیرا تنگ ہوجاے گا اور ان شاء اللہ امریکہ و اسرائیل کے ناپاک وجود سے سرزمین مقدس فلسطین آزاد ہوجاے گی
انہوں نے کہا کہ تئیس مارچ کا دن ہر سال اہل پاکستان کو اس جذبے کی یاد دلاتا ہے جو قیام پاکستان کا باعث بنا،قیام پاکستان کا مقصد‘ اسلام کی سربلندی قائم کرنے کیساتھ ساتھ پاکستان میں اسلامی قوانین کا نفاذ کرکے اسلام اور خوشحالی کی طرف گامزن کرناہے
انہوں نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ سلام کے الہیٰ، آفاقی اور مجاہدانہ کردار کو مشعل راہ بناتے ہوئے عالم اسلام کے مسائل حل کرے، ظالم و جابر قوتوں کے خلاف ڈٹ جائے اور ان پر واضح کر دے کہ ہم حسینی ہیں، جو ظلم و جبر کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار تو بن سکتے ہیں،
امام موسٰی کاظم علیہ السلام کو ایسے حالات درپیش تھے جن کے پیش نظر وہ کھل کر ظالم حکمرانوں کے خلاف عملی جدوجہد انجام نہیں دے سکتے تھے
جامعۃ الزہرا (س) قم المقدسہ کی مدیر محترمہ سیدہ زہرہ برقعی اور ان کے ہمراہ ایک وفد نے مدرسہ زینبیہ پاکستان کی مدیر اور جامعۃ الزہرا (س) کی فارغ التحصیل طالبہ محترمہ سہیرہ بتول سے ملاقات کی
محترمہ معصومہ نقوی کو بتایا گیا کہ خواتین کی بھرپور آمادگی کے اظہار پر اس سال لاہور میں تین جگہوں پر اعمال ام داود کا اہتمام کیا جا رہا ہے ان شاء اللہ ان ایام بیض و اعتکاف میں خواتین کی بھرپور شرکت ہوگی۔