ان کا مزید کہنا تھا کہ شاعر مشرق کے کا پیغام قرآنی اور الہی اصولوں پر مبنی ہے جسے اپنا کر ہم خوددار ، محکم اور فلاحی اسلامی ریاست کا قیام عمل میں لا سکتے ہیں
سیدہ معصومہ نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ الحمد للہ لشکر اسلام لشکر ِ باطل پر غالب نظر آیا اور ان شاء اللہ خداوند سبحان وہ دن ہمیں دکھائے کہ لشکر اسلام تمام عالم کفر و طاغوت پر فتحیاب ہو
ان کا کہنا تھا یہ اسلامی تہوار درصل اجتماعیت کا مظہر اور باہمی اتحاد و یکجہتی کی علامت ہے عید الفطر کے موقع پر مسلمانوں پر خدا کی طرف سے یہ ذمہ داری عائد ہے کہ اپنی خوشیوں میں تمام عزیز و اقرباء ،دوست احباب کے ساتھ ساتھ معاشرے کے غریب طبقے کا خیال رکھیں اپنی خوشیوں میں انھیں ہرگز نظر انداز مت کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن مذہب و مسلک اور قومی و لسانی تفرقے ایجاد کرکے اسلامی وحدت کو ریزہ ریزہ کر رہا ہے اب بھی وقت ہے کہ مسلمان حکومتیں اور حکمران ہوش کے ناخن لیں اور اس ظلم کے خلاف آواز بلند کریں اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ حمایت اور شیطان استائیل سے نفرت و بیزاری کا اظہار کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس بابرکت مہینے میں مسلمانوں کو اپنی اصلاح اور نفس کی تعمیر نو کے لئے ذکر خدا سے مدد حاصل کرنی چاہیئے اس مہینے کے مبارک ایام میں بندگی و عبادت، صلہ رحمی، گناہوں سے پرہیز، واجبات کی ادائیگی، اعمال حسنہ کی انجام دہی، طلب مغفرت و رحمت اور پروردگار کی قربت کے حصول کے لیے کوشش کرنی چاہیئے۔
انہوں نے کہا مھدی موعود عج عدل الہی کی بنا پر عالمی حکومت قائم کریں گے آپ کے قیام کے بعد عدل و انصاف کا بول بالا ہوگا اور ظلم و ستم کی جڑیں خشک ہو جائینگی۔
انہوں نے کہا کہ کہ رہبر کبیر حضرت امام خمینیؒ نے انقلاب اسلامی برپا کرتے ہوئے قرآن کریم و رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ وسلم کی آفاقی تعلیمات کو مدنظر رکھا یہی وجہ ہے کہ تمام تر پراپگینڈہ اور سازشوں کے باوجود یہ انقلاب و نظام آج تک قائم دائم ہے
ان کا کہنا تھا دشمنان دین اسلام ایسی صورتحال میں جلتی پر تیل کا کام کرنے کے لیے پیش پیش ہیں جن کی عیارانہ سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے حکمت و بصیرت سے کام لینا ہوگا اس وقت کا اہم ترین مسئلہ فلسطین و غزہ کا مسئلہ ہے
مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی مرحوم کی تمام تر دینی خدمات پر ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں آپ ساری زندگی قرآن و اہلبیت کے ساتھ منسلک رہے
انہوں نے کہا کے ایک طرف روزگار اور مریضوں کے لئے واحد راستہ قراقرم شاہراہ ہے، جس پر سفر محفوظ ہونے کے بجائے مزید غیر محفوظ اور تکلیف دہ ہوتا جا رہا ہے۔