ان کا مزید کہنا تھا کہ شاعر مشرق کے کا پیغام قرآنی اور الہی اصولوں پر مبنی ہے جسے اپنا کر ہم خوددار ، محکم اور فلاحی اسلامی ریاست کا قیام عمل میں لا سکتے ہیں
ان کا کہنا تھا خدا کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں ایک بار پھر ماہ رجب کے فیوض و برکات سمیٹنے کا موقع ادا کیا اس مقدس مہینہ میں کہ جسے پروردگار نے اپنا مہینہ قرار دیا ہے تمام بشریت کے لیے مغفرت اور رحمت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں مختصر تسبیحات و اذکار انسان کے لیے جہنم سے آزادی اور جنت کے حصول کا موجب بن جاتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک مل کر بنایا تھا اور اب اس مشکل گھڑی میں بھی دشمن کی چالوں کو سمجھتے ہوئے مل کر مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کے یہ بل ملت جعفریہ پاکستان کے خلاف کھلی دہشت گردی ہے جو کہ ہرگز قبول نہیں۔
تقریب میں ایرانی اساتذہ نے پاکستانی طالبات کے نظم و ضبط کی بہت تعریف کی۔
مقررین نے سیدہ کائنات کی حیات طیبہ کے تمام پہلووں پر روشنی ڈالی اور معاشرے کی ترقی کیلئے خواتین کی اخلاقی تربیت کو ضروری قرار دیا۔ مقررین نے خواتین کیخلاف ہونیوالی مغربی سازشوں کا بھی ذکر کیا، جن کے تحت ہماری خواتین کو فکری طور پر گمراہ کرکے انہیں عزت مآب رتبہ سے تنزلی کے اندھیروں میں لا پھینکنے کی سازشیں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) عالم اسلام کی ایسی باعظمت خاتون ہیں، جن کی فضیلت زندگی کے ہر شعبے میں آشکار ہے، خواتین کے لیے زندگی کے تمام پہلوؤں میں آپؑ کی سیرت کاملہ مشعل راہ ہے۔
انہوں نے کہا اسوہ حضرت زہرا (س)کی روشنی میں موجودہ دورکی خواتین کو اپنی اولاد کی تربیت کرنی چاہئیں اس وقت معاشرے میں جتنی بھی برائیاں جنم لے رہی ہیں اس کی اصل وجہ مائوں کی طرف سے اپنی اولاد کی تربیت میں غفلت کی وجہ سے ہے مائیں اپنی اولاد کی تربیت کے حوالے سے حضرت فاطمہ زہرا (س)کے اسوہ طیبہ پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے جنہوں نے معاشرے کو حضرت اما حسین(ع) اورحضرت زینب (س) جیسی اولاد دی ہیں انہوں نے کہا کہ خواتین اگر ٹھان لیں تو کوئی بھی کام ان کیلئے مشکل نہیں ہے۔
سیمینار بعنوان زن ،زندگی آزادی اسلام کی نگاہ میں جامعہ معصومہ بہارہ کہو اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں مومنات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار کے انعقاد میں ضلعی صدر اسلام آباد محترمہ صدیقہ کائنات اور ان کی کابینہ سمیت مرکزی آفس سیکرٹری محترمہ بینا شاہ نے بھرپور کاوش کی ۔
خطاب میں محترمہ معصومہ نقوی کا کہنا تھا کہ دشمنان اسلام کی ہمیشہ سے یہی کوشش رہی کہ دین اسلام کے بنیادی احکامات اور قوانین خدا میں اپنی مرضی کی توجیحات شامل کر کے انہیں یکسر تبدیل کر دیں ، حجاب اسلامی کے خلاف جاری موجودہ سازشی لہر اسی لیے ہے کہ خواتین نام نہاد آزادی کے حصول کے لیے اپنے حجاب سے روگردانی کریں تاکہ اسلامی معاشرہ مزید کھوکھلا اور غیر متحرک و بے اثر ہوجائے۔
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان طالبات کا چونتیسیواں سالانہ مرکزی کنونشن قومی مرکز شاہ جمال لاہور میں منعقدہ ہوا، کنونشن میں آئی ایس او سے وابستہ طالبات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی،