تفتان بارڈر۔۔۔ تحقیقاتی کمیشنز کی ضرورت
حضرتِ آیۃ اللہ العظمیٰ سبحانی نے کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب کے نزدیک ایک نجات دہندہ کا ظہور ناقابلِ انکار حقیقت ہے کہ جس کا مستقبل کو سامنا کرنا پڑے گا، البتہ یہ ان تمام انصاف پسند انسانوں کی فطری خواہش ہے جو صدیوں سے کرہ ارض پر ظہور کی تمنا لئے اس نجات دہندہ کے منتظر ہیں۔
سعودی وزارت حج کا اس بیان میں کہنا ہے کہ حجاج کرام کو وزارت اطلاعات کی اجازت کے بغیر پمفلٹ اور بک لیٹس وغیرہ تیار اور تقسیم کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ وہ سیاسی مقاصد کے تحت اجتماع منعقد کرنے سے بھی گریز کریں۔
انہوں نے کتاب و کتابخوانی کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے رہبرِ معظم انقلابِ اسلامی سید علی خامنہ ای کا قول نقل کیا کہ آپ فرماتے ہیں: کتنا اچھا ہے کہ ہم خود بھی روزانہ کتاب پڑھنے اور مطالعہ کرنے کی عادت ڈالیں نیز اپنے گھر والوں کو بھی اس کا عادی بنائیں۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت معصومه سلام اللہ علیہا کی اہم ترین صفات میں ایک آپ کا علم ہے، کہا کہ اگرچہ حضرت کا انتقال کم عمری میں ہوا لیکن آپ کا علم و عرفان تاریخ میں زبان زدہ خاص و عام ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر عباسی نے علماء و فضلاءِ نجف سے ملاقات کے دوران کہا: حوزہ علمیہ قم اور حوزہ علمیہ نجف ہمیشہ ان لوگوں کا خیرمقدم کرتے رہے ہیں جو دینی و اسلامی علم و معرفت کے پیاسے ہیں۔
آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے۔
حضرت امام مہدیؑ کی گستاخی ناقابل برداشت ہے۔ امام مہدی ؑکو گندی گالیاں دے کر احسن باکسر نے مسلمانوں کی دل آزاری کرکے خود کے لئے جہنم کا راستہ اختیار کرلیا ہے۔
انہوں نے 1948ءکے ا علان کردہ29 مئی امن پسندو ں کے عالمی دن (ورلڈ پیس کیپر ڈے) پر کہاکہ دنیا میں امن تب قائم ہوگا جب طاقت کا توازن درست ہو، اس کےلئے بھی ضروری ہے کہ پاکستان کو توانا اور مستحکم رکھا جائے۔
حوزہ علمیه اصفہان کے اس عظیم استاد نے مختلف موضوعات پر بہت سی تالیفات یادگار چھوڑی ہیں، جو کہ جوان طالب علموں کیلئے دین اسلام کی تبلیغ و اشاعت میں نہایت مؤثر ہیں
انہوں نے لڑکیوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ کو آج ضرورت ہے کہ اچھے سے پڑھیں اور جدید علوم حاصل کریں اور مختلف شعبوں میں اپنی قابلیت کا لوہا منوائیں۔ معاشرتی اور روحانی کمالات کے اعلیٰ درجہ پر فائز ہوں اور ساتھ ساتھ دشمن کے نقشوں سے ہوشیار رہیں اور اپنے معاشرے کی خدمت کرنا نہ بھولیں۔ آج کی یہ جوان لڑکیاں، کل آنے والی نسلوں کی مائیں ہیں اور ہر ماں اپنے بچے کو تربیت میں مؤثر ترین کردار ادا کرتی ہے۔