اقوام متحدہ کے انسانی امور کے نائب سیکرٹری جنرل اور ہنگامی امداد کوآرڈینیٹر نے اعلان کیا کہ غزہ میں 17 ہزار سے زیادہ بچے اپنے والدین سے محروم ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب اور سفیر امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ جنگ بندی خوش آیند اقدام ہے لیکن اس کوایک مستقل اور پائيدار راہ حل میں تبدیل ہونا چاہئے۔
عراقی ویزہ جو پہلے 70 امیرکی ڈالر میں جاری کیا جاتا تھا اب 170 امریکی ڈالر میں جاری کیا جائے گا جو پاکستانی کرنسی میں تقریبا 47،500 روپے بنتے ہیں
لوئرکرم کےعلاقوں بگن ، پستہ ونی اور ملحقہ علاقوں میں گن شپ ہیلی کاپٹروں سے کارروائی کی جارہی ہے۔ بگن، ڈاڈ قمر ،زاڑانہ اور ملحقہ قریبی پہاڑوں میں بھی دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا
ابتدائ تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1967میں مدرسہ باب النجف جاڑا ڈیرہ اسماعیل خان میں داخل ہوگئے اور استاذالعلماء علامہ غلام حسن نجفی صاحب قبلہ مرحوم اعلی اللہ مقامہ سے دینی تعلیم حاصل کی اور 1971 میں فاصل عربی کا امتحان پاس کیا
حرم امام رضا ؑ کے متولی نے اس بیان کے ساتھ کہ غزہ میں اسرائیلی ریاست اپنے اعلان کردہ کسی بھی ہدف میں کامیاب نہیں ہو سکا کہا کہ صیہونی حکومت غزہ میں اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے اورانسانی حقوق کے دعویدار مغربی ممالک نے نہ صرف اسرائیل کی جانب سے بے دفاع عوام پر وحشیانہ حملوں کے خلاف کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا بلکہ اسرائیل کی اسلحے ،سیاست اور تشہیری حمایت کے ساتھ اس کا دفاع کیا اور اپنا حقیقی چہرہ سب کو دکھا دیا ہے
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہےکہ پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے بھرپور آواز اٹھائی اور امدادی اشیا بھجوائیں جس میں بہت تنگیاں تھیں، غزہ کی تعمیر نو کا مرحلہ جلد آنے والا ہے، پاکستان اپنے تئیں جو بھی کرسکتا ہے کرے گا، غزہ میں بحالی اور تعمیر نو کے عمل کے لیے پاکستان اپنا کردار ادا کرے گا۔
امریکی صدارتی حلف،”نیا جال لائے پرانے شکاری”کے مترادف،چہروں کی بجائے پالیسیاں تبدیل ہوں توپھر فرق پڑتاہے مگر ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا، علامہ سید ساجد علی نقوی کا تبصرہ
تنظیمی امور کی انجام دہی احسن طریقے سے کرنی چا ہیے، عوام میں محبت اُخوت کے جذبوں کو پروان چڑھانا چاہیے۔ اسلام کو آج داخلی و خارجی دشمنوں کا سامنا ہے مگر ہمیں بھائی چارہ سے امن اور برداشت سے ان کو شکست دینا ضروری ہے
انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان طویل سرحد موجود ہے۔ دونوں ممالک ہر وقت سیکورٹی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے کوشاں رہتے ہیں تاکہ سرحدوں پر ایک دوسرے کے تعاون سے دونوں ممالک کی عوام کے اقتصادی مفاد کو وسعت دیں