2

حضرت آیت اللہ العظمٰی شیخ غلام حسنین شعبانی نجفی

  • News cod : 60455
  • 04 مارس 2025 - 15:35
حضرت آیت اللہ العظمٰی شیخ غلام حسنین شعبانی نجفی
آپ کا تعلق کارگل و بلتستان کے سنگم پر واقع ضلع کھرمنگ کے گاؤں برولمو سے تھا۔ آپ کے والد آیت اللہ شیخ علی نجفی برولمو اپنے زمانے کے جید عالم دین اور لوگوں کے روحانی پیشوا تھے جن کی دینی و معنوی خدمات آج تک زبان زد عام ہیں۔

حضرت آیت اللہ العظمٰی شیخ غلام حسنین شعبانی نجفی(رحمة اللہ علیه) کون تھے؟

قال إمامُ الصّادقُ (عليه السلام):إذا ماتَ المؤمنُ الفَقيهُ ثُلِمَ في الإسلامِ ثُلمَةٌ لا يَسُدُّها شيءٌ

جب اس دنیا سے ایک مومن فقیه رخصت ہوتا ہے تو اسلام میں ایک ایسا خلا ایجاد ہوتا ہے کہ کوئی چیز اس خلا کو پر نہیں کرسکتی

بلتستان سے تعلق رکھنے والے معروف مجتہد آیت اللہ العظمی شیخ حسنین شعبانی النجفی آج قم میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔

آپ کا تعلق کارگل و بلتستان کے سنگم پر واقع ضلع کھرمنگ کے گاؤں برولمو سے تھا۔ آپ کے والد آیت اللہ شیخ علی نجفی برولمو اپنے زمانے کے جید عالم دین اور لوگوں کے روحانی پیشوا تھے جن کی دینی و معنوی خدمات آج تک زبان زد عام ہیں۔

آپ کا مزار عین کارگل کے بارڈر پر مرجع خلائق ہے جہاں سے پاکستان و بھارت کا بارڈر اور فوجیوں کی نقل و حرکت بخوبی نظر آتی ہے جوکہ مستجاب الدعوہ مقام ہے کہ جن کے وسیلے سے سینکڑوں افراد کی مرادیں مستجاب ہوئی ہیں اور آج بھی بلتستان کے دور دراز علاقوں سے لوگ آپ کے مرقد منورہ کی زیارت کیلئے آتے ہیں

مرحوم آیت اللہ حسنین نجفی(رح) کے پاس انڈین شہریت تھی کیونکہ 1971 کی جنگ کے موقع پر آپ تبلیغ کیلئے اپنے آبائی علاقہ برولمو کے ایک نزدیکی گاؤں تشریف لے گئے تھے جہاں بھارت نے راتوں رات قبضہ کر لیا اور اس گاؤں کے باشندے راتوں رات پاکستانی سے ہندوستانی ہوگئے۔

آپ وہیں سے نجف اشرف تعلیم کے لئے تشریف لے گئے اور وہاں اپنا علمی مقام بنایا اور دوبارہ کبھی وطن لوٹ کر نہیں آئے۔ صدام کے آخری دور میں آپ کو نجف چھوڑنا پڑا اور قم میں سکونت اختیار کی۔

آپ صاحب رسالہ مجتہد تھے لیکن اپنوں نے ہی قدر نہ کی۔ ایران و عراق میں جہاں مخصوص علاقوں کے لوگ اپنے علاقائی مراجع کی طرف رجوع کرتے رہے ہیں، آپ ناشناختہ رہے۔ آپ نے تقوی و پرہیزگاری اور عاجزی کی وجہ سے خود کو نمایاں کرنے سے گریز کیا اور آخر وقت تک سادگی کے ساتھ زندگی گزاری۔

آپ گزشتہ 15 سال سے قم المقدس میں مقیم تھے

جہاں آج 2 رمضان المبارک بمطابق 3 مارچ کو جوار حضرت فاطمة المعصومة(س) میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔

اللہ تعالٰی آپ کی مغفرت فرمائے، غریق رحمت کرے اور محمد و آل محمد ص کے ساتھ محشور کرے۔ آمین یا رب العالمین

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=60455

ٹیگز