14

مختصر حالات زندگی ذاکر اہلبیت مولوی محمد بخش جھمکانہ

  • News cod : 60166
  • 10 فوریه 2025 - 14:45
مختصر حالات زندگی ذاکر اہلبیت مولوی محمد بخش جھمکانہ
آپکی وسیع لائبریری تھی جس میں نادرونایاب کتب تھیں بلخصوص علامہ حسین بخش جاڑا اور علامہ محمد حسین ڈھکو صاحب کی تمام تصانیف تھیں

مختصر حالات زندگی ذاکر اہلبیت مولوی محمد بخش جھمکانہ

تحریر: ندیم عباس شہانی ضلع بھکر

جناب ذاکر مولوی محمد بخش جھمکانہ کا تعلق حاجی مورا ضلع ڈیرہ اسمعیل خان سے تھا آپ نے قیام پاکستان سے پہلے ذاکری شروع کی اور ساتھ کتب کا مطالعہ بھی کرتے تھے 1954 میں جب مفسر قرآن علامہ حسین بخش جاڑا صاحب قبلہ نجف اشرف سے وطن واپس تشریف لائے تو محمد بخش جھمکانہ صاحب انکے پاس باقائدہ فقہ اصول قرات و عقائد پڑھتے رہے فقہ کے زیادہ تر مسائل مولانا عبد الحسین خان مرحوم سے پڑھے

مولانا سید ضمیر باقر نجفی صاحب آف کلور کوٹ جب 1962 میں نجف اشرف سے واپس آئے تو انکے ساتھ جھمکانہ صاحب کی دوستی ہو گئ ایسی دوستی کہ سفر حضر میں اکٹھے ہوتے مجالس بھی اکٹھے پڑھتے حتی کہ محرم بھی ایک ہی گاؤں کوٹلہ جام ضلع بھکر میں 32 سال اکٹھے پڑھتے رہے مولانا محمد بخش جھمکانہ نے امام بارگاہ بلوچاں وآلہ میں 32:سال مسلسل جبکہ مولانا سید ضمیر باقر نجفی نے امام بارگاہ ملکانوالہ میں 38 سال محرم پڑھا

تیسرے انکے ہمسفر مولانا سید شیر علی شاہ آف ڈیرہ اسماعیل خان تھے ان بزرگوں کی دوستی علماء زاکرین میں ضرب المثل تھی

جھمکانہ صاحب کثیرالمطالعہ شب زندہ دار پرہیزگار علم و علماء دوست تھے اور سرائیکی اردو کے شاعر بھی تھے علامہ حسین بخش جاڑا صاحب قبلہ کی تفسیر انوارالنجف کی مختلف جلدوں کے ابتدا میں آپکی تفسیر کے بارے لکھی نظمیں موجود ہیں

آپ بہت ہنس مکھ خوش طبع شخصیت تھے محفل میں مزاح کر کے محفل کو کشت زعفران بنا دیتے تھے اور زو معنی مزاح کرتے مدارس کے جلسوں میں آپکی الگ منفرد محفل سجتی تھی حتی کہ بزرگ علماء کے ساتھ بھی ایک ایسی زومعنی علمی مزاحیہ بات کرتے کہ بزرگ بھی ہنس پڑتے تھے مولانا سید ضمیر باقر نجفی مولانا خیر محمد نتکانی اور مولانا محمد بخش جھمکانہ جب اکٹھے ہوتے تو محفل پر لطف بن جاتی

جھمکانہ صاحب علماء سے عقائد تاریخ فقہ پر علمی بحث کرتے تو عقلی دلائل سے حیران کر دیتے علامہ حسین بخش جاڑا صاحب آیتہ اللہ محمد حسین نجفی ڈھکو صاحب استاذالعلماء علامہ قبلہ سید گلاب علی شاہ صاحب رح سے بے انتہا عقیدت رکھتے تھے مجالس میں عقائد شیعہ عقیدہ توحید بیان کرتے

آپکی وسیع لائبریری تھی جس میں نادرونایاب کتب تھیں بلخصوص علامہ حسین بخش جاڑا اور علامہ محمد حسین ڈھکو صاحب کی تمام تصانیف تھیں

آپ مجالس و محرم کی نیاز طے نہ کرتے تھے مولانا سید ضمیر باقر نجفی مرحوم جب بھی جھمکانہ صاحب کا زکر کرتے تو رو دیتے فرماتے زندگی کا بہت حصہ اکٹھے گزارا میں نے جھمکانہ صاحب کو ہر حال میں پرہیزگار پایا گھر میں لکڑی کا ٹکڑا بچ جاتا اس کا بھی خمس کا حساب کرتے مولانا صاحب بتاتے کہ مجلس پر جاتے سفر بس کا ہوتا یا ٹرین کا آپ نمازاول وقت میں پڑھتے جو مجلس کی نیاز ملتی تو اکثر غرباء میں تقسیم کر دیتے

زیادہ تر شب باشی مدارس میں کرنے کی کوشش کرتے

مولانا محمد بخش مرحوم کا حلقہ دوستان بہت وسیع تھا ہمارے بھکر کے علاقہ کچہ میں اپکے قریبی دوستوں میں حاجی سید غلام باقر شاہ آف جھنجھ خدا بخش خان آف مورانی قادر بخش خان آف نوانی عبد الحمید خان پٹواری آف ودھیوالی حاجی خضر حیات خان شہانی حاجی حشمت علی خان شہانی آف شہانی انکے پاس شہانی میں دو محرم بھی پڑھے

ایک خدا ترس غریب پرور بے لوث مخلص حقیقی ذاکر حضرت امام حسین علیہ السلام تھے سر پر پگڑی تحت الحنک تہبند باندھتے تھے بہت سادہ طبیعت خوش مزاج مرنجان مرنج قسم شخصیت تھے دوستوں کے دوست لالچ سے پاک زندگی گزاری اپکے ایک فرزند اور دو بھتیجے بھی شہید ہوئے

مولانا محمد بخش جھمکانہ کی وفات 1994 میں ہوئ اور آبائ قصبہ حاجی مورا ڈیرہ اسماعیل خان میں دفن ہیں اللہ تعالی انکے درجات بلند فرمائے اور شفاعت سرکار محمد وآل محمد علیہ السلام نصیب فرمائے

اپکا شاعری میں تخلص ۔۔سائل ۔۔تھا نمونہ کلام پیش خدمت ہے

یارب تو اس حقیر کو اب دل کا چین بخش

جس میں ہو تیری معرفت مجھکو وہ عین بخش

پروردگار ہے تجھے رحمت کا واسطہ

سائل کے۔ سب گناہ۔ بحق۔ حسین بخش

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=60166

ٹیگز