ان کا مزید کہنا تھا کہ شاعر مشرق کے کا پیغام قرآنی اور الہی اصولوں پر مبنی ہے جسے اپنا کر ہم خوددار ، محکم اور فلاحی اسلامی ریاست کا قیام عمل میں لا سکتے ہیں
ان کا کہنا تھا دھرتی پر جب کبھی مشکل وقت آیا پاک فوج ہمیشہ اسکے تحفظ اور عوام کی فلاح کے لیے میدان میں اتری ہے چھ ستمبر 1965ء کا معرکہ اور عظیم مجاھدوں کے کارنامے آج بھی خون گرماتے ہیں نئی نسل کو اس سنہری تاریخ اور اس جذبہ ایمان اور حب الوطنی سے آگاہی دینا وقت کی اہم ضرورت ہے موجودہ دور پاکستان کا سخت ترین اور مسائل و مشکلات کا دور ہے ان نامسائد حالات سے نکلنے کے لیے قوم کو ماضی کی طرح اتحاد و یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا انہوں نے مزید کہا کہ حب الوطنی کو اپنے ایمان کا حصہ قرار دیتے ہوئے آگے بڑھیں اور ملک کی ترقی و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومتی اتحاد کے تمام قائدین اعلیٰ عدلیہ سے سزا یافتہ ہیں لیکن قانون اس کے سامنے اندھا ، بہرااور گونگا ہوجاتا ہے، علاج کے نام پر جھوٹ بول کر ایک جماعت کا قائد بیرون ملک فرار ہوجاتا ہے
انہوں نے کہاکہ امام حسین علیہ السلام کی شھادت کا مقصد امر بالمعروف اور نھی عن المنکر تھا اور اس سنت کو سماج اور معاشرے میں رائج کرنے کی ضرورت ہے نیکی کی ھدایت اور برائی سے روکنا ہر مرد و مومن کی ذمہ داری ہے بد قسمتی سے اس واجب کو لوگوں نے ترک کر دیا ہے۔
نیز انھوں نے کہا کہ چھوٹے سے شہزادے نے اپنے وقت کے امام ع کے لیے سن کو بھلا کر لبیک کی ایسی مثال قائم کی جو رہتی دنیا تک یاد رہے گی کہ اپنے امام وقت ع کے نصرت کیلئے عمر لازم نہیں صرف بصیرت ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کربلا کا درس ہے کہ بصیرت و آگاہی اور شعور و فکر کو بلند و بیدار رکھا جائے ورنہ جہالت و گمراہی کے پروردہ ہر جگہ ایسی ہی کربلائیں پیدا کرتے رہیں گے۔ کربلا ایک لگاتار پکار ہے،یزیدیت ایک فکر اور سوچ کا نام ہے اسی طرح حسینیت بھی ایک کردار کا نام ہے قیامت تک حسینیت یزیدیت کے مقابلے میں بر سر میداں رہے گی۔
قائد گلگت بلتستان سید آغا راحت حسین الحسینی پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں قاتلانہ حملے میں دو افراد شہید اور دو زخمی ہوئے ،رہنما مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین محترمہ سائرہ ابراہیم نے جاری بیان میں کہا کےمیں نوجوانوں سے کہتا ہوں انتقامی کاروئی کرنے کے بجائے سنی شیعہ امن پسند نوجوان مل کر دہشت گردوں کو نشان عبرت بنائیں۔
تعلیم و تربیت کا میدان خواتین کا میدان ہے جس میں جدید دور کی سہولیات سے استفادہ کرتے ہوئے خواتین دین کی بہترین خدمات انجام دے سکتی ہیں
ہندوستان میں خواہران کے دینی مدارس کی ان پرنسپل حضرات کا تعلق کشمیر، کلکتہ، گجرات، الہ آباد، پونا، بنگلور اور دہلی وغیرہ سے ہے
ان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نے ملک کو مہنگائی کی بلند ترین سطح تک پہنچا دیا ہے، اس کی نظیر ماضی کی کسی حکومت میں نہیں ملتی، حکومت عوام کی زندگیوں میں آسودگی لانے کے بجائے مشکلات میں مزید اضافہ کررہی ہے، عوام کا جسم اور روح کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔