برسی مرحوم علامہ قاضی غلام مرتضی، کلیہ اھل البیت چنیوٹ میں منعقد
انہوں نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ سلام کے الہیٰ، آفاقی اور مجاہدانہ کردار کو مشعل راہ بناتے ہوئے عالم اسلام کے مسائل حل کرے، ظالم و جابر قوتوں کے خلاف ڈٹ جائے اور ان پر واضح کر دے کہ ہم حسینی ہیں، جو ظلم و جبر کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار تو بن سکتے ہیں،
شہیدباقرصدرؒ کی زوجہ فاطمہ صدر کے مطابق بنت الہدیؒ نے گھر میں ہی تعلیم حاصل کی تھی اور اپنے بھائیوں کو استاد کے لقب کے ساتھ یاد کرتی تھی
یہ تحریر فارسی علمی مقالہ"زن در اسلام از دیدگاہ شہیدہ بنت الہدی صدر" کا آزاد ترجمہ وتلخیص ہے جو کہ عمومی استفادہ کے لئے شائع کیا جارہا ہے۔ اصل فارسی مقالہ اورمنابع سے آگاہی کے لئے موسسہ شہید صدر کی سائٹ mbsadr.ir سے رجوع کریں۔
سید ہ آمنہ صدرالمعروف بنت الہدی صدرؒ، شہید اسلام سید محمد باقر الصدرؒ کی بہن تھیں ، جو 1357ھ ،1937ءکو عراق کے شہر کاظمین میں پیدا ہوئیں۔انہوں نے ابتدائی تعلیم کے ساتھ ساتھ نحو، منطق، فقہ اور اصول وغیرہ تعلیم اپنے گھر پر ہی حاصل کی
شہیدہ سیدہ آمنہ بنت الہدیؒ تاریخ اسلام کی ایک عظیم شخصیت ہےجنہوں نے اپنے جلیل القدر بھائی آیت اللہ العظمیٰ شہید محمد باقر الصدرؒ کے شانہ بشانہ تبلیغی،ثقافتی،جہادی اور سیاسی امور میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا
روضہ مبارک حضرت عباس (علیہ السلام) کےشعبہ مذہبی رہنمائی برائے خواتین سے منسلک قرآن یونٹ کی جانب سے ہفتہ وار ثقافتی پروگرام (فاسْأَلُوا أهْلَ الذِّكْر) کا انعقاد جاری ہے۔ یہ پروگرام روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے سرداب الإمام موسى الكاظم(عليه السلام) میں منعقد کیا جاتا ہے جس میں خواتین زائرین کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے۔
نظریہ پاکستان ہماری پہچان اور اساس ہے اور اس کی بقا اور سلامتی صرف اسی صورت ممکن ہے کہ نوجوان نسل کو اس نظریے کی بنیاد سے متعارف کروایا جائے یہ ذمہ داری والدین اور اساتذہ کی ہے
خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے جامعہ سراجیہ نعیمیہ اور تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیراہتمام پریس کلب سے ایوان اقبال تک ریلی بعنوان ’’پیغام شرم وحیا مارچ‘‘ نکالی گئی۔
ڈپٹی اسپیکر بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی اجلاس ہوا جس میں بھارت میں حجاب پر پابندی اور مسکان خان کو ہراساں کرنے کے خلاف قرارداد منظور کی گئی جس کے متن میں کہا گیا کہ بھارت آر آر ایس کے مذہبی انتہا پسندوں کی آماہ جگاہ بن چکا ہے جبکہ مودی کے بھارت میں انسانیت اور اخلاقیات کا جنازہ نکالا جا رہا ہے۔
نئی دہلی: بھارت میں ہندوانتہاپسندی کی ایک اورمثال سامنے آگئی۔ ریاست بہارمیں ایک بینک نے باحجاب خاتون کوکیش دینے سے انکارکردیا۔