4

دمشق میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ، جولانی عناصر کی اشتعال انگیزی سے حالات سنگین

  • News cod : 63004
  • 11 نوامبر 2025 - 20:34
دمشق میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ، جولانی عناصر کی اشتعال انگیزی سے حالات سنگین
 دمشق کے علاقوں میں اس وقت فرقہ وارانہ تناؤ شدت اختیار کر گیا ہے جب شہر ’’حُجَیْرَه‘‘ کی ایک مسجد کے امام نے شیعوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کی جس کے نتیجے میں بعض مقامات پر ایسے مظاہرے بھی ہوئے جن میں سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کے علاقے سے شیعوں کے اخراج کا مطالبہ کیا گیا

دمشق کے علاقوں میں اس وقت فرقہ وارانہ تناؤ شدت اختیار کر گیا ہے جب شہر ’’حُجَیْرَه‘‘ کی ایک مسجد کے امام نے شیعوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کی جس کے نتیجے میں بعض مقامات پر ایسے مظاہرے بھی ہوئے جن میں سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کے علاقے سے شیعوں کے اخراج کا مطالبہ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ’’شامی ہیومن رائٹس آبزرویٹری‘‘ نے خبردار کیا ہے کہ حُجَیْرَه کے اس امام نے کھلے عام اہل تشیع کے خلاف نفرت آمیز مہم چلائی اور عوام کو رات کے وقت احتجاجی مارچ کے لیے اکسایا۔ اس ادارے کے مطابق، ویڈیو اور تصویری شواہد سے واضح ہوتا ہے کہ مذکورہ امام خود بھی ان مظاہروں میں شریک رہا ہے جس سے دمشق کے اس نازک حالات کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس شخص نے عوام کو شیعوں کے بڑھتے ہوئے نفوذ کے خلاف اکسایا ہے جس سے جنوبی دمشق میں دوبارہ مذہبی صف بندیوں کے پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

گزشتہ روز سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کے علاقے میں بھی ایک مظاہرہ ہوا جس میں بعض افراد نے شیخ ادہم الخطیب کے خلاف نعرے لگائے، حالانکہ صرف ایک ہفتہ قبل انہوں نے حسینیہ “الزهراء” کی مرمت اور از سرِ نو افتتاح کیا تھا۔

ہیومن رائٹس کے مطابق، یہ مظاہرے زیادہ تر ایسے افراد کی جانب سے کیے جا رہے ہیں جو جولان اور شام کے دیگر صوبوں سے ہجرت کر کے یہاں آباد ہوئے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ حسینیہ کی سرگرمیاں مذہبی حساسیت پیدا کرتی ہیں اور وہ شیخ الخطیب پر ’’فتنہ انگیزی‘‘ کا الزام لگاتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ شیخ ادہم الخطیب مرجع تقلید سید محمد حسین فضل اللہ کے نمائندہ ہیں — وہ مرجع جنہوں نے ہمیشہ اسلامی وحدت، اعتدال اور دوسرے مسالک کی شخصیات کے احترام پر زور دیا ہے۔

مقامی شیعہ آبادی کا کہنا ہے کہ الخطیب کے خلاف حالیہ حملے دراصل ان کی ذات پر نہیں بلکہ علاقے میں اہل تشیع کی موجودگی کے خلاف ایک منظم مہم ہیں۔

ہیومن رائٹس نے بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حکومتِ شام پر دباؤ ڈالیں تاکہ اس طرح کی اشتعال انگیزیوں کو روکا جا سکے اور آزادیِ عقیدہ و مذہبی ہم آہنگی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

واضح رہے کہ ۱۲ اگست کو شیخ ادہم الخطیب، جو مسجد سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کے امام و خطیب ہیں، انہوں نے اپنے خطبے میں علاقے کے شیعہ باشندوں کے خلاف بعض حکومتی افراد کے مظالم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں گھروں سے بے دخل کرنا، املاک پر قبضہ، مالی بھتہ خوری، اور اہانت آمیز سلوک جیسے اقدامات ناقابلِ برداشت ہیں

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=63004

ٹیگز