2

 *علامہ محمد حسین طباطبائی رحمت اللہ علیہ کی 44ویں یوم رحلت پر اس عظیم اسلام شناس عالم کی خدمات پر طائرانہ نظر

  • News cod : 63039
  • 15 نوامبر 2025 - 10:13
 *علامہ محمد حسین طباطبائی رحمت اللہ علیہ کی 44ویں یوم رحلت پر اس عظیم اسلام شناس عالم کی خدمات پر طائرانہ نظر

*علامہ محمد حسین طباطبائی رحمت اللہ علیہ کی 44ویں یوم رحلت پر اس عظیم اسلام شناس عالم کی خدمات پر طائرانہ نظر* علامہ سید […]

*علامہ محمد حسین طباطبائی رحمت اللہ علیہ کی 44ویں یوم رحلت پر اس عظیم اسلام شناس عالم کی خدمات پر طائرانہ نظر*

علامہ سید محمد حسین طباطبائی(1903ء ۔۔۔۔۔1981ء) عصرِ حاضر کے عظیم شیعہ مفسر، محقق، فیلسوف اور عارف تھے۔

آپ نے قرآن فہمی، اسلامی فلسفہ، کلام، عرفان، تفسیر اور فکری تحقیق کے میدان میں ایسے شاہکار چھوڑے جو آج علمی دنیا میں حجّت کا درجہ رکھتے ہیں۔

1- قرآن فہمی میں خدمات

*تفسیر المیزان، عظیم کارنامہ*

قرآن کریم کی 20 جلدوں پر مشتمل تفسیر۔

قرآن بالقرآن کے منفرد اسلوب پر لکھی گئی۔جس میں آیات کی تفسیر خود قرآن سے کی گئی۔

جدید فلسفیانہ سوالات، عرفانی نکات، تاریخی مباحث، حدیثی دلائل، عقلی برہان اور سائنسی مباحث کا جامع امتزاج۔

عصر حاضر کی سب سے مضبوط علمی تفسیر سمجھی جاتی ہے۔

*دوسرے قرآنی خدمات*

قرآن کے علمی و حکمی پہلو کو جدید فکر سے منسلک کیا۔

قرآنی علوم کو فلسفہ و عقل کے ساتھ ہم آہنگ کیا۔

قرآن کا عمیق اور معنوی تعارف پیش کیا۔

2. فلسفہ و حکمت میں خدمات

*اصول فلسفہ و روش رئالیسم*

مغربی فلسفہ خصوصاً مادیت، الحاد اور آئیڈیلزم کا علمی ردّ۔ مغربی فلاسفرز کے اعتراضات کا عقلی جواب دینا ۔

شہید مرتضیٰ مطہری نے اس پر مفصل حواشی لکھ کر اسے عظیم فلسفی سرمایہ بنا دیا۔

*حکمتِ متعالیہ کو زندہ کرنا*

ملاصدرا کے فلسفے کی گہری شرح اور تدریس۔

حوزہ علمیہ میں فلسفہ کی دوبارہ نشاطِ ثانیہ کا آغاز انہی سے ہوا۔

3. *عرفان و اخلاق*

نظریاتی اور عملی عرفان کے بلند ترین مراتب کے حامل تھے۔

ان کا عرفانی اور سلوکی سلسلہ ایت اللہ قاضی طباطبائی اور عرفائے نجف سے مربوط تھا۔

عملی سیر و سلوک، تربیت اور عرفانی تہذیب کے استاد تھے۔

بہت سی شخصیات ( شہید مطہری، آیت اللہ مصباح یزدی ،ایت اللہ جوادی آملی، آیت اللہ حسن زادہ آملی) ان کے عرفانی و اخلاقی فیوض کے شاگرد رہے۔

4. تعلیم و تربیت (شاگرد پروری)

*علامہ طباطبائی نے ایسے عظیم شاگرد تیار کیے جنہوں نے اسلامی فکر کا چہرہ بدل دیا* :

1-آیت اللہ شہید مرتضیٰ مطہری

2-آیت اللہ عبداللہ جوادی آملی

3-آیت اللہ حسن زادہ آملی

4-آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی

5-آیت اللہ نصراللہ شاہ آبادی

6-پروفیسر ہنری کوربین (ایران و مغرب کے علمی رابطے میں بنیادی کردار)

*علمی مکالمہ اور بین الاقوامی خدمات*

مغربی مفکر پروفیسر ہنری کوربین کے ساتھ کئی برسوں پر مشتمل مکالموں نے

اسلامی فلسفہ اور شیعیت کو عالمی سطح پر متعارف کرایا۔

اسلامی حکمت کو جدید فلسفے کے مقابلے میں قابلِ فہم بنایا

علامہ طباطبائی کی تصانیف

*تفسیر و قرآنی علوم*

1-تفسیر المیزان (20 جلدیں)

2- قرآن در اسلام

3-شیعہ در اسلام

4- وحی و نبوت

*فلسفہ و منطق پر کتابیں*

1. اصول فلسفہ و روش رئالیسم (5 جلدیں)

2. بدایة الحکمة (فلسفے کا ابتدائی کتاب)

3-نهایة الحکمة (اعلیٰ سطح کا فلسفی متن)

4- ملاصدرا کی کتاب اسفار اربعہ پر حاشیہ

5- ملا صدرا کی فلسفہ اور منطق کی تشریح

*عرفان و اخلاق کے موضوع پر کتابیں*

1-رسالة الولایة

2-لب اللباب

3- مصباح الانس پر حاشیہ

4-رسالة الانسان فی الدنیا و قبل الدنیا و بعد الدنیا

*تاریخ و حدیث پر کتابیں* :

1-سنن النبی ص

2- شیعہ در اسلام

3-کفایة الاصول پر حاشیہ

4- کافی (بعض روایات پر مباحث)پر حاشیہ

5-بحار الانوار کی روایات پر ایک حد تک تحقیقی کام پھر علماء کے تقاضے پر اس کام کو ترک کیا

علامہ محمد حسین طباطبائی کی علمی شخصیت چار بڑے ستونوں پر قائم ہے:

1-تفسیر المیزان

2-اصول فلسفہ و روش ریالیسم

3-بدایة الحکمہ و نهایة الحکمہ

4-عرفانی رسائل

 

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=63039

ٹیگز