2

ایرانی عوام سیلاب سے متاثر اپنے پاکستانی بھائیوں کی مدد کو نکلیں، آیت اللہ محامی

  • News cod : 37683
  • 05 سپتامبر 2022 - 17:26
ایرانی عوام سیلاب سے متاثر اپنے پاکستانی بھائیوں کی مدد کو نکلیں، آیت اللہ محامی
ولی فقیہ کے نمائندہ سیستان و بلوچستان نے زور دے کر کہا کہ اربعین حسینی کے موقع پر صوبہ سیستان و بلوچستان کے شریف عوام کو پاکستانی زائرین کی میزبانی کی توفیق ملی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سالوں میں میرجاوہ باڈر پر پاکستانی زائرین کی میزبانی کی جاتی تھی اور سہولیات کم تھیں جبکہ اس سال الحمد للہ صورتحال بہت بہتر ہے، خاص طور ایک وسیع زائر سرا تعمیر ہوچکی ہے جس میں زائرین کی پذیرائی کے تمام سہولیات فراہم ہیں۔

وفاق ٹائمز، ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں ولی فقیہ کے نمائندے آیت اللہ مصطفی محامی نے مہر کے نامہ نگار کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہماری عزیز ہمسایہ قوم پر جو سیلاب کی مصیبت آئی ہے اس کی وجہ سے بہت سے لوگوں نے اپنے پیاروں کو کھودیا ہے اور سیلاب نے وسیع تباہی پھیلائی ہے، میں پاکستان کے مصیبت زدہ اور غم زدہ لوگوں کو ان سانحات پر تعزیت پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام نقصانات کا جلد ہی ازالہ کیا جائے اور تمام مسلم اقوام اور ایران عوام سے اپیل کی کہ پاکستان میں اپنے مصیبت زدہ بھائیوں کی مدد کو نکلیں اور اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کریں۔

ولی فقیہ کے نمائندہ سیستان و بلوچستان نے زور دے کر کہا کہ اربعین حسینی کے موقع پر صوبہ سیستان و بلوچستان کے شریف عوام کو پاکستانی زائرین کی میزبانی کی توفیق ملی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سالوں میں میرجاوہ باڈر پر پاکستانی زائرین کی میزبانی کی جاتی تھی اور سہولیات کم تھیں جبکہ اس سال الحمد للہ صورتحال بہت بہتر ہے، خاص طور ایک وسیع زائر سرا تعمیر ہوچکی ہے جس میں زائرین کی پذیرائی کے تمام سہولیات فراہم ہیں۔

آیت اللہ محامی نے مزید کہا کہ صوبے کے حکام، مذہبی تنظیموں اور موکب چلانے والوں نے گزشتہ سالوں سے جو تجربات حاصل کئے ہیں وہ سبب بنے ہیں کہ پاکستانی زائرین کی پذیرائی کے لئے سہولیات کو بہتر انداز میں منظم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کرونا سے پہلے والے والے سالوں میں بھی نہ صرف میر جاوہ بلکہ خود زاہدان شہر، ریمڈان باڈر اور مشہد مقدس کے راستوں میں بھی زائرین کی خدمت کے موکب اور متعدد مراکز قائم کئے جاتے رہے تھے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=37683