وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق حجۃ الاسلام علی زند قزوینی نے قم کی خادم الرضا (ع) تنظیم کہ تحت محرم کہ پہلے عشرہ کی دوسری مجلس جو کہ شہر قم کے حیدریان اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی۔ ان ایام عزا کی تعزیت عرض کرتے ہوئے
کہا: انہوں نے کہا کہ حضرت سید الشہداء (ع) کہ ایک بیٹے کا نام “عبداللہ” تھا اور وہ چھ ماہ کی عمر میں کربلا میں شہید ہوئے۔
بعض لوگ کہتے ہیں کہ وہ حضرت علی اصغر علیہ السلام ہی ہیں اور بعض کہ مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وسلم نے بھی امام حسین (ع) کو عبداللہ کہ نام سے خطاب کیا تھا اسکے علاؤہ ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ امام حسین علیہ السلام تمام بندگانِ خدا کہ درمیان کامیاب خدا کہ بندے ہیں۔
بعض علماء نے کہا ہے کہ حضرت سید الشہداء (علیہ السلام) توحید کے معلم ہیں اور اگر امام حسین علیہ السلام نہ ہوتے تو خدا کی عبادت باقی نہ ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ علماء کا ایک مشہور جملہ ہے جو درجنوں آیات اور احادیث کا خلاصہ ہے اور اس میں کہا گیا ہے کہ “الاسلام محمدی الحدوث و حسینی البقاء”؛ یعنی پیغمبر اسلام نے اسلام کی بنیاد رکھی اور امام حسین (ع) نے اپنے خون سے اس کی آبیاری کی اور اسے مستحکم کیا۔
علی زند قزوینی نے انسانی تاریخ میں اسلامی تعلیمات کے تحفظ اور پھیلاؤ میں امام حسین علیہ السلام کے کردار کو بہت کلیدی اور اہم کردار قرار دیا اور کہا: اگر آج عالم اسلام میں شیعہ اور سنی نماز پڑھتے ہیں، حج پر جاتے ہیں، قرآن پڑھتے ہیں اور آج اگر یہ حجاب ہے، مذہب کا دین باقی ہے اور گناہوں سے دوری ہے، تو یہ امام حسین علیہ السلام کے خون کی برکت سے ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ نے ساتوں آسمانوں اور ساتوں زمینوں کو پیدا کیا تو ہر جگہ حسین (علیہ السلام) کا نام لکھا تاکہ انہیں آراستہ اور پرُ کشش بنایا جائے۔ گویا
زمین و آسمان کی زینت حسین علیہ السلام ہیں۔
انہوں نے مزید اس بات پر تاکید کی کہ امام حسین علیہ السلام کو پوری دنیا جانتی ہے اور چودہ صدیاں گزرنے کے بعد بھی آپ کا نام ہر زبان پر ہے اور فرمایا: امام حسین علیہ السلام ایک ایسی شخصیت ہیں جن کہ دنیا کے تمام حصوں میں محبت کرنے والے موجود ہیں؛
یہ پوری دنیا میں تمام امام بارگاہیں دنیا کے تمام خطوں میں حسینی تنظمیں اور دنیا کے مختلف حصوں میں مختلف عزاداری و مجالس اور ہر سال ان ایام میں امام حسین علیہ السلام کی یاد میں تذکرہ اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ حضرت سید الشہداء امام حسین علیہ السلام آسمانوں و زمین کی زینت ہیں اور یہی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہ ارشاد کی حقیقت بھی ہے۔
انہوں نے کہا: بعض روایات کے مطابق امام زمان عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف جب حاضر ہوں گے تو وہ اپنا تعارف اس طرح سے کروائیں گے؛
میں اس کا بیٹا ہوں جس کو کربلا کی زمین پہ بھوکا و پیاسا شھید کر دیا گیا۔
اس روایت سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ امام زمان عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے ظہور کے مقدمات میں سے ایک شرط یہ ہے کہ دنیا کے تمام حصوں میں امام حسین علیہ السلام کی پہچان ہو۔
اور پچھلے کچھ سالوں میں اربعین جیسے بڑے اجتماعات سے یہ بات سچ ثابت ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اربعین کہ شروع کہ سالوں میں بین الاقوامی میڈیا، جن میں سے اکثر صیہونیوں کی ملکیت ہیں، انہوں نے اربعین کی خبروں کو شائع کرنے سے گریز کیا اور اسے سنسر قرار دیا۔
حجت الاسلام و المسلمین علی زند قزوینی نے کہا: اربعین کہ عظیم اجتماع کی توسیع اور تسلسل کے ساتھ منعقد ہونے کی وجہ سے وہ اپنے کیمروں کو زائرینِ حسینی کی طرف منتقل کرنے اور امام حسین علیہ السلام کے اربعین کے اجتماع کی کوریج کرنے پر مجبور ہوئے۔