آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی نے اپنے ایک درسِ اخلاق میں “حکمتِ حقیقی” کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ علم اگر ولایت کے راستے سے حاصل نہ ہو تو وہ علم نہیں بلکہ “چوری” ہے۔
انہوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ فرمان نقل کیا: “أنا مدینة العلم و علی بابها” (میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہیں)
انہوں نے وضاحت کی کہ اگر کوئی شخص اس دروازے سے داخل نہ ہو اور دیوار پھلانگ کر علم حاصل کرے تو وہ “چوری” ہے، اور چوری کا علم کبھی اثر نہیں رکھتا۔ ایسا علم نہ انسان کے درد کا علاج ہے اور نہ معاشرے کے مسائل کا حل
آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی نے مزید فرمایا: “جو شخص ولایت سے منقطع ہو کر علم حاصل کرے، اس کا علم اس کا محافظ نہیں بنتا۔ وہ چاہے فقیہ ہو، مفسر ہو یا حکیم، اگر ولایت کے راستے سے نہ آیا تو اس کے علم میں خیر و برکت نہیں۔”
انہوں نے کہا کہ حقیقی علم وہی ہے جو ایمان اور اہل بیتؑ کی تعلیمات کے زیر سایہ حاصل کیا جائے، کیونکہ ولایت ہی وہ در ہے جو انسان کو نجات دینے والے علم تک پہنچاتا ہے۔
منبع: درسِ اخلاق، سوره مبارکہ طور، تاریخ ۱۲ بہمن ۱۳۹۵ ہجری شمسی












