8

نئے صدر ایران آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کا انتخاب، انقلاب اسلامی کا تسلسل برقرار ہے، علامہ سبطین سبزواری

  • News cod : 18755
  • 20 ژوئن 2021 - 21:11
نئے صدر ایران آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کا انتخاب، انقلاب اسلامی کا تسلسل برقرار ہے، علامہ سبطین سبزواری
شیعہ علماءکونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کو صدر اسلامی جمہوریہ ایران بننے پر مبارکباد دی ہے اور کہا ہے کہ ایک بار پھر ممتاز عالم دین ، چیف جسٹس اور فقیہہ کا بھاری اکثریت سے کامیاب ہونا دلیل ہے کہ امام خمینی کی قیادت میں 42 سال پہلے آنے والے انقلاب اسلامی کا تسلسل برقرار ہے ۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علماءکونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کو صدر اسلامی جمہوریہ ایران بننے پر مبارکباد دی ہے اور کہا ہے کہ ایک بار پھر ممتاز عالم دین ، چیف جسٹس اور فقیہہ کا بھاری اکثریت سے کامیاب ہونا دلیل ہے کہ امام خمینی کی قیادت میں 42 سال پہلے آنے والے انقلاب اسلامی کا تسلسل برقرار ہے ۔ امریکی سازشیں ناکام ہوچکی ہیں۔ ہارنے والے کسی صدارتی امیدوار نے انتخابی دھاندلی کا الزام عائد نہیں کیا، جس سے امریکی اور اسلامی جمہوریت میں فرق صاف نظر آگیا ہے ۔ٹرمپ اور جوبائیڈن کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے گئے جبکہ ایران کے صدارتی الیکشن میں ایسا نہیں ہوا ۔اس کا مطلب ہے کہ اسلامی جمہوری نظام مضبوط ہے ۔ ملکی آئین پر عمل درآمد ہوتا ہے۔

تہنیتی پیغام میں علامہ سبطین سبزواری نے توقع ظاہر کی کہ نئے صدر، ولی امرالمسلمین آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی پالیسی کے مطابق ایرانی عوام کی خدمت کریں گے ۔خاص طور پر معیشت کی بحالی اور امریکہ کے ساتھ تعلقات میں عالم اسلام کے مفادات کا خاص خیال رکھیں گے۔ بیت المقدس کی آزادی، اور دنیا بھر کے مظلو م عوا م کی ایران سے وابستہ توقعات پوری ہوںگی ۔

شیعہ علماءکونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کو صدر اسلامی جمہوریہ ایران بننے پر مبارکباد دی ہے اور کہا ہے کہ ایک بار پھر ممتاز عالم دین ، چیف جسٹس اور فقیہہ کا بھاری اکثریت سے کامیاب ہونا دلیل ہے کہ امام خمینی کی قیادت میں 42 سال پہلے آنے والے انقلاب اسلامی کا تسلسل برقرار ہے ۔ امریکی سازشیں ناکام ہوچکی ہیں۔ ہارنے والے کسی صدارتی امیدوار نے انتخابی دھاندلی کا الزام عائد نہیں کیا، جس سے امریکی اور اسلامی جمہوریت میں فرق صاف نظر آگیا ہے ۔ٹرمپ اور جوبائیڈن کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے گئے جبکہ ایران کے صدارتی الیکشن میں ایسا نہیں ہوا ۔اس کا مطلب ہے کہ اسلامی جمہوری نظام مضبوط ہے ۔ ملکی آئین پر عمل درآمد ہوتا ہے۔

علامہ سبطین سبزواری نے توقع ظاہر کی کہ نئے صدر، ولی امرالمسلمین آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی پالیسی کے مطابق ایرانی عوام کی خدمت کریں گے ۔خاص طور پر معیشت کی بحالی اور امریکہ کے ساتھ تعلقات میں عالم اسلام کے مفادات کا خاص خیال رکھیں گے۔ بیت المقدس کی آزادی، اور دنیا بھر کے مظلو م عوا م کی ایران سے وابستہ توقعات پوری ہوںگی ۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=18755

ٹیگز