11

اربعین تمام ادیان و مذاہب کے لیے ایک الہی اجتماع ہے/ امام حسین تمام بشریت سے متعلق ہیں،آیت اللہ رمضانی

  • News cod : 22843
  • 26 سپتامبر 2021 - 21:02
اربعین تمام ادیان و مذاہب کے لیے ایک الہی اجتماع ہے/ امام حسین تمام بشریت سے متعلق ہیں،آیت اللہ رمضانی
آیت اللہ رمضانی نے مزید کہا: امام حسین صرف شیعوں کے نہیں ہیں، وہ تمام مسلمانوں بلکہ تمام ابراہیمی ادیان کے ماننے والوں بلکہ یوں کہوں کہ تمام بشریت کے ہیں اور یہ ایک بین الاقوامی اور عالمی صلاحیت ہے۔

وفاق ٹائمز، لاطینی امریکہ میں اربعین حسینی کی رسمی سرگرمیوں کی افتتاحی تقریب 19 ستمبر بروز اتوار کو اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل کی تقریر سے منعقد ہوئی۔
آیت اللہ رمضانی نے اپنی تقریر کے دوران ایام اربعین کی مناسبت سے لاطینی امریکہ میں اس طرح کی تقریب کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا اور کہا: آپ نے یہ جو قیمتی کام انجام دیا ہے اور اربعین کے نام پر ایک مرکز قائم کیا ہے اس پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مرکز اربعین کو پورے سال فعال اور ایکٹو رہنا چاہیے یہ امید ظاہر کی کہ مرکز اربعین کے اراکین کو چاہیے کہ لاطینی امریکہ میں صلاحیتوں کو پہچانتے ہوئے باہمی طور پر افہام و تفہیم سے کام لیا جائے اور دوسروں کے ساتھ بات چیت کے لیے زمین فراہم کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا: مسلمانوں کا سب سے بڑا اجتماع اربعین کے موقع پر ہوتا ہے امام حسین کا تمام اقوام و مذاہب سے تعلق ہے۔ آپ تمام حریت پسندوں کے معلم و مربی ہیں عدالت طلبی، ظلم و ستم کا مقابلہ، نیکی کا حکم اور برائی سے روکنا امام حسین علیہ السلام کی تعلیمات کے اہم استباق ہیں۔
آیت اللہ رمضانی نے مزید کہا: امام حسین صرف شیعوں کے نہیں ہیں، وہ تمام مسلمانوں بلکہ تمام ابراہیمی ادیان کے ماننے والوں بلکہ یوں کہوں کہ تمام بشریت کے ہیں اور یہ ایک بین الاقوامی اور عالمی صلاحیت ہے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل نے اربعین حسینی کے مختلف پہلووں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس صلاحیت کی پہچان بہت اہم ہے کہ جس پر غور اور تحقیق ہونا چاہیے۔ جب صلاحیتیں اور استعدادیں صحیح ڈھنگ سے پہچان لی جائیں تو پھر ہم ان صلاحیتوں سے مختصر وقت میں بہترین فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے اربعین کی صلاحیتوں میں سے احساسات و جذبات کو ایک اہم صلاحیت قرار دیتے ہوئے کہا: عاشورا اور اس کے بعد 61 سن ہجری میں انجام پانے والے واقعات تاریخ کے جذباتی اور احساساتی ترین واقعات ہیں جن کی مثال تلاش نہیں کی جا سکتی اور یہ احساسات و جذبات نسل در نسل منتقل ہو رہے ہیں۔
آیت اللہ رمضانی نے کہا: چودہ سو سال کے عرصے میں سید الشہداء کے قیام کی وجہ سے جو اندرونی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں ان کے باعث لوگوں کے ایک بڑے اجتماع نے اپنی جان و مال کو اس قیام کے تحفظ پر صرف کیا اور عاشورا اور اربعین کو زندہ رکھا۔ لہذا یہ اربعین کی عظیم شان و شوکت سال بہ سال بڑھتی رہے گی۔
انہوں نے کورونا بیماری کی وجہ سے اربعین کی پیدل مارچ کے محدود ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: انشاء اللہ پرورگار عالم اس بیماری کو جلد از جلد جڑ سے اکھاڑے گا اور امام حسین (ع) کے چاہنے والے پہلے کی طرح دوبارہ اربعین پر کربلا میں حاضر ہوں گے۔
اربعین کے دیگر معنوی پہلوؤں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل نے کہا: نجف و کربلا میں اربعین مارچ کے دوران بہت زیادہ معنویت نظر آتی ہے۔ عبادت، بندگی، ذکر خدا، مرثیہ خوانی، مناجات، اہداف امام حسین (ع) کی جانب توجہ، تعلیمات عاشورا اور بہت ساری دوسری چیزیں۔ خوبصورت ترین خدمات کا اربعین کے موقع پر مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔
آیت اللہ رمضانی نے اربعین سید الشہدا(ع) سے لیا جانے والا ایک سبق امید بھری زندگی، عدل و انصاف کا قیام اور سامراجی طاقتوں کے ظلم و ستم کی زنجیروں کو توڑنا قرار دیا اور کہا: اسلامی معاشرے کا فکری اور نظریاتی ڈھانچہ اسی امید پر استوار ہونا چاہیے۔
انہوں نے زیارت اربعین کے اس جملے، “بذل مُهجتهُ فیک لیستنقذ عِبادک مِن الجهالة و حِیرهِ الضّلالة” کے بارے میں کہا: امام حسین علیہ السلام نے اپنا خون جگر راہ خدا میں دے دیا اور لوگوں کو جہالت اور گمراہی سے نجات دی۔ زیارت اربعین میں آیا ہے کہ خودخواہ، دنیا پرست اور مقام پرست افراد بہترین انسانوں کے مد مقابل کھڑے ہو گئے اور آخر کار نتیجہ یہ ہوا کہ امام وقت اور ولی خدا کا سر قلم کر کے نوک نیزہ پر بلند کر دیا۔ یہ ایسے حال میں ہوا کہ پیغمبر اکرم کی وفات کو تیس سال کا عرصہ نہیں گزرا تھا کہ قرآن صامت کو نیزوں پر بلند کر دیا اور پچاس سال کے بعد قرآن ناطق کا سر نوک نیزہ پر بلند کر دیا۔ یہ سب کیوں ہوا جہالت اور نادانی کی وجہ سے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=22843