انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبہ طویل عرصے سے زیر التوا ہے، پاکستان توانائی کے بحران سے گذر رہا ہے، اسے بھی حل ہونا چاہیے۔ اسلا می جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی کا دورہ پاکستان خیر سگالی کا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان اور ایران مضبوط ہو جائیں تو امت مسلمہ کا توانا اورمضبوط بازوہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جارح صہیونی ریاست کی عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں اور جنایت کاریاں ناقابل برداشت تھیں، ایران کا اسرائیل کو زور دار تھپڑ رسید کرنا درست اور عالمی قوانین کے عین مطابق تھا۔
انہوں نے کہا ہے کہ بہت جلدشاعر مشرق علامہ اقبال کی فکر اور پیشین گوئی کے مطابق ایران عالم مشرکہ جنیوا بنے گا جس کا آغاز امام خمینی رحمتہ اللہ علیہ کی قیادت میں1979ءمیں رونما ہونے والے اسلامی انقلاب کی شکل میں ہو چکا ہے۔
میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا سعودی عرب، ترکی ،پاکستان ،انڈونیشیا اور دیگر مسلم ممالک کھل کراسلامی جمہوری ایران کا ساتھ دیں، جیسے اسرائیل کی حمایت میں عالم کفر امریکہ برطانیہ جاپان فرانس اکٹھے ہو چکے ہیں ۔
یہ اقدام جہاں تینوں ممالک کے درمیان اسلامی ثقافت اور تہذیبی روابط میں مضبوط تعلق کی بنیاد ہے وہاں مشترکہ مسائل خصوصا قرآن کریم،سیرت رسول اکرم اور اسلامی موضوعات پر ایک مختلف ثقافتی پروگراموں کی تشکیل اور ایک دوسرے کو قریب کرنے کا بھی اہم ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک یوم شہادت امام علیؓ کے حوالے سے مجالس او ر عزاداری کے اجتماعات کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، دنیا بھر کی طرح ملک خداداد پاکستان میں 19 سے 21 رمضان المبارک مجالس و جلوس عزا کا سلسلہ جاری رہے گا جبکہ روز شہادت امام علیؑ کو ملک بھر میں مرکزی اجتماعات جلوس عزا نکالے جائیں گے،
علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ امیر المومنین علیہ السلام نے سیاسی ، معاشی، سماجی ،تہذیبی اور تعلیمی وغیرہ تمام میدانوں میں جو اقدامات اور اصلاحات کیں وہ تمام ادوار اور تمام ریاستوں کے لیے نمونہ عمل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بابرکت مہینے میں مسلمانوں کو اپنی اصلاح اور نفس کی تعمیر نو کے لئے ذکر خدا سے مدد حاصل کرنی چاہیئے اس مہینے کے مبارک ایام میں بندگی و عبادت، صلہ رحمی، گناہوں سے پرہیز، واجبات کی ادائیگی، اعمال حسنہ کی انجام دہی، طلب مغفرت و رحمت اور پروردگار کی قربت کے حصول کے لیے کوشش کرنی چاہیئے۔
گروپ سیون کے وزرائے خارجہ نے فلسطین میں جاری صہیونی جارحیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح پر اسرائیل کی جانب سے بڑے پیمانے پر حملے سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔