26

لاہور میں لکھنوی طرز کی مجلسِ سوز خوانی توقیر کھرل

  • News cod : 2865
  • 22 اکتبر 2020 - 17:35
لاہور میں لکھنوی طرز کی مجلسِ سوز خوانی توقیر کھرل
لاہور میں لکھنوی طرز کی مجلسِ سوز خوانی توقیر کھرل

 حوزہ ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایامِ عزا کا آخری عشرہ آلِ محمد کے غم کے ساتھ رخصت ہورہا ہے اور نبی اکرم ۖکی ولادت مبارک کی نوید چہار سو سُنائی جارہی ہے.

ایام عزا میں عزا اور مجلس کی اذان “سوز خوانی” ایک بار پھر لاہو رمیں سنائی دی ہے ۔

چار سو سال قدیمی رائج سوز خوانی کی مجالس برصغیر میں انحاط کا شکار ہیں لیکن کراچی،اسلام آباد اور اب لاہور میں دوبارہ سے یہ مجالس آراستہ کی جارہی ہیں تاکہ سوز خوانی کا یہ ورثہ اگلی نسل کو منتقل کیا جاسکے  ۔

شہید استاد سبط جعفری زیدی کی کاوشوں سے کراچی بھر میں ایک سو سے زائد سوز خواں اپنی خدمات بغیر معاوضہ کے انجام دے رہے ہیں اور اُن کے ہی شاگرد پاکستان سمیت دنیا بھر میں جہاں بھی ذکرِشاہ زماں جار ی ہے سوز خوانی کی مجالس میں مصائب اہل بیت کا ذکر کرتے ہیں۔

کیونکہ یہ حق کا فیصلہ ہے ۔۔۔  سوز خوانی کے بارے یہ امر بھی قابل الذکر ہے کہ” سوز “فارسی کا لفظ ہے جس کے معنی درد، رنج و غم اور تکلیف کے ہیں.برصغیر پاک و ہند میں فضائل و مصائب اہل بیت علیہ السلام اور بالخصوص واقعات کرب وبلا اور کوفہ و شام سے لے کر اس قافلے کی مدینے واپسی تک جو منظوم واقعات ہیں ان کو لحن یا طرز میں اور وضع کردہ طریقوں میں ادائیگی کو “سوز خوانی” کہا جاتا ہے۔یوں سمجھئے کہ سوز خوانی ایک گلدستہ ہے جسے سوز خوان سجاتا ہے  ۔

برصغیر میں قدیمی مجلس سوز خوانی انحاط کا شکار ہے البتہ گزشتہ کئی سالوں سے دوبارہ سے ترویج کی جارہی ہے۔ پاکستان کے ایک مصنف عقیل عباس جعفری نے سوز خوانی کا فن کے عنوان سے ایک کتاب بھی منظم کی ہے جس کو قلیل وقت میں متعد قارئین نے پڑھا ہے۔

   سوز خوانی کے اسی ترویجی سلسلہ میں گزشتہ شب لاہور کے علاقے ماڈل ٹائون میں” مجلس گلدستہ سوز خوانی لاہور “کے زیر اہتمام مجلس سوز خوانی ہوئی جس میں10 سے سوز خوانان نے شرکت کی ۔فرش عزا سے ادب، سلیقہ اور تہذیب کے گرتے ہوئے رجحان کو دیکھتے ہوئے چند نوجوانان نے گل دستہ سوز خوانی  لاہور کا آغاز محترم سید محمد رضا زیدی صاحب کی سرپرستی میں کیا ہے۔

سید محمد رضا زیدی 44سال سے لاہور کے مختلف امام بارگاہوں بالخصوص ابیٹ روڈ والے امام بارگاہ میں سوزخوانی کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور اب یہ سلسلہ نئی نسل میں منتقل کرنا چاہتے ہیں۔  یہ مجلس دراصل سوز خوانی کی لاہور میں دوبارہ سے منظم طریقے سے تبلیغ و ترویج کی ایک کوشش تھی حاضرین و سامعین کی بروقت کثیر تعداد میں شرکت نے قدیمی مجلس کی روایت کو جاری و ساری رکھنے کاعزم ہے ۔

مجلس سوز خوانی میںحدیثِ کسا ء سید احسن رضا زیدی نے تلاوت کی نقیبِ منبر کے فرائض سید اخلاق علی جعفری نے منفرد انداز میں فرائض سرانجام دئیے۔جبکہ سوز خوانان میں، سید حسن منہال زیدی ، سید محسن عابدی، سید ندیم قاسم رضوی، ساجد بختیاری، پسران فیروز کربلائی، سید حمزہ رضا زیدی، سید شکیل حیدر زیدی، پسران سید کوثر زیدی، سید اظہر زیدی برادران سید محمد رضا زیدی اورسید غضنفر عباس جعفری نے “فن کا مظاہرہ”کیا۔

سوز خواںسید محسن عابدی کہتے ہیں ہم ایسی مجالس سے خطابت سے قبل سوز، سلام اور مرثیہ خوانی کی قدیمی تہذیب کو نوجوانوں میں اجاگر کرنا چاہتے ہیں اورسوز خوانی کا شوق رکھنے والے نوجوانوں کو بزرگان کی سرپرستی میں تربیت بھی  فراہم کرنا چاہتے ہیں ۔  مجلس سوز خوانی کے آخرمیں لاہور سے سوز خوانی کی ترجمان آواز سید محمد رضا زید ی نے شرکاء مجلس کو سوز خوانی کی تاریخ اور آداب سے آگاہ کیا ۔

انہوں نے بتایا کہ برصغیر میں سوز خوانی کو مجلس کی اذان و اقامت کا درجہ حاصل ہے ۔   بارہویں صدی کے آخر میں برصغیر میں دکن ،یوپی کے اضلاع میں سوز خوانی کا آغاز ہوا تھا البتہ سوز خوانی کی موجودہ شکل اڑھائی یا چار سوسال قدیم ہے۔  انہوں نے سوز خوانی کی مجلس کے لئے لوازمات کو اپنانے پر بھی زور دیا تاکہ یہ قدیمی روایت اپنی درست حالت میں نئی نسل تک منتقل ہوسکے۔

اگر سوز خوانی کو منظم انداز میں پیش نہیں کی جائے گی تو  یہ سوز خوانی تصور نہیں کی جائے گی۔انہوں نے سوزخوانوں کو تاکید کی کہ داد حاصل کرنے کے لئے ایسے جملوں کا انتخاب نہ کریں جو سامعین کے دل پہ گراں گزرے ۔ برصغیر میں کربلا والوں کی یاد میںآراستہ کی جانے والی مجالس و محافل میں سوز خوانی کی مجالس کوخصوصی امتیاز حاصل ہے اور سرزمین تہذیبِ عزا لکھنو کو نظم کی اس صنف سوز خوانی کیلئے بہت ہموار زمین ملی ہم جب بھی سوز خوانی کی جدید اور رائج شکل کا ذکر کرتے ہیں گویا لکھنوی طرزِمعاشرت کے ایک باب کا ذکر کرتے ہیں۔

لاہور میں مجلسِ سوز خوانی لکھنوی مجالس کی یاد آوری ہے شہداء کی قربانیوں اور بزرگوں کی قربانیوں سے اب اس میں نئی نسل کی کاوشیں بھی شامل ہوں گی۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=2865