5

مختصر حالات زندگی حجة الاسلام شیخ محمد علی بلتستانی

  • News cod : 42967
  • 19 ژانویه 2023 - 20:46
مختصر حالات زندگی حجة الاسلام شیخ محمد علی بلتستانی
حجة الاسلام شیخ محمد علی بلتستانی اخلاق، اخلاص، ھمدردی، انسان دوستی، دینداری، امانتداری جیسی صفات سے متصف تھے۔

مختصر حالات زندگی حجت الاسلام شیخ محمد علی بلتستانی

تحریر۔ حجت الاسلام شیخ فرمان علی نجفی

حجت الاسلام شیخ محمد علی بلتستانی سکردو کے علاقہ کواردو سترنگ لونگما کے ایک مذھبی اور علمی گھرانے کے چشم و چراغ تھے۔
آپ کے والد بزرگوار علاقے کے معروف عالم دین اور مبلغ دین مبین اخوند عباس (اعلیٰ اللہ مقامہ) تھے۔
آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے شفیق والدِ گرامی سے حاصل کیا پھر آپ مزید تعلیم حاصل کرنے کے لئے المدارس خیرپور سلطان، حوزہ علمیہ جامع المنتظر لاہور اور جامع امامیہ کراچی جیسے دینی مدارس سے فارغ التحصیل ھونے کے بعد اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے حوزہ علمیہ قم مقدس تشریف لے گئے جہاں آپ نےوہاں کے قابل ترین اساتذہ سے کسب فیض کیا۔
چند سالوں میں سطحیات مکمل کرکے آپ درس خارج میں شرکت کرنے لگے اسی دوران کراچی کے مومنین کی درخواست پر آپ تبلیغ و ترویج دین اسلام کے لئے کراچی منتقل ھوگئے۔
تقریباً بارہ، پندرہ سالوں سے نئی نسل کی تعلیم و تربیت اور مومنین کی ھدایت وعظ و نصیحت اور امر المعروف ونھی عن المنکر کے فرائض انجام دے رھے تھے۔
آپ بہت سی نیک خصلتوں اور خصوصیات کے حامل تھے۔ آپ اخلاق، اخلاص، ھمدردی، انسان دوستی، دینداری، امانتداری جیسی صفات سے متصف تھے۔
آپ نے اپنی پوری زندگی خدمت دین اسلام درس و تدریس اور علوم آل محمد علیہم السلام کے حصول کے لئے وقف کر رکھی تھی۔
آپ اجتماعی امور میں بھی دلچسپی لیتے رھے، آپ قم مقدس میں کئی سال تنظیم نصرت اسلامی طلبہ بلتستانیہ کے صدر کی حیثیت سے فرائض انجام دیتے رہیں۔ حوزہ میں آپ کو ایک امتیازی مقام حاصل تھا تعلیمی امور اور اجتماعی معاملات میں تجربات رکھنے کی وجہ سے آپ کے مشورے اور تجربات سے طلباء مستفید ہوتے رہے۔
آپ نےکراچی میں مستقل سکونت اختیار کی ھوئی تھی اس کے باوجود آپ وقتاً فوقتاً سندھ کے دور دراز علاقوں اور بلتستان کے بہت سے علاقوں کا تبلیغی دورے کرتے تھے۔
آپ کواردو کے بزرگ عالم دین تھے آپ نے اپنے والد بزرگوار کے علم، کردار اور نیک صفات کے حقیقی وارث ھونے کے ناطے جو قوم وملت اور دینی خدمات انجام دی ہیں وہ یقیناً ناقابل فراموش اور قابل قدر وتقلید ہیں۔
آپ کی وفات سے جوخلا پیدا ھوا ھے اس کے پر ھونے میں ایک طویل عرصہ لگے گا۔
آپ کا مسکراتا چہرہ، ہر ایک سے چندہ پیشانی سے پیش آنا، معاشرے میں پیار ومحبت کے ساتھ نئی نسل کی تربیت کرنےکا انداز، کردار اھلبیت علیھم السلام کا عملی نمونہ پیش کرکے لوگوں میں دینی رجحان پیدا کرنے کا طریقہ، محافل و مجالس کے آداب، اسلامی رسومات کی ادائیگی میں آگے بڑھ کر عملی مظاہرہ کرنا اور دیگر خصوصیات ھمیشہ یاد رہیں گی۔
ھم تمام مومنین بلخصوص اھالیان کواردو علی الخصوص پسماندگان کی خدمت تعزیت و تسلیت عرض کرتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ مرحوم کو جوار رحمت وقربت اھلبیت علیھم السلام میں مقام عطا فرمائے اور علماء اھلبیت علیھم السلام کی صف میں قرار فرمائے۔ آمین

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=42967