وفاق ٹائمز، حوزہ علمیہ کے سربراہ آیت اللہ علیرضا اعرافی نے قم المقدسہ مدرسہ علمیہ حضرت علی بن موسی الرضا علیہ السلام میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حوزہ علمیہ ہمیشہ سے سماجی اور سیاسی میدان میں مؤثر کردار ادا کرتا آیا ہے اور یہ کبھی کسی ایک خطے یا مخصوص طبقے تک محدود نہیں رہا۔ انقلاب اسلامی کی برکت سے حوزہ کے بین الاقوامی سطح پر کام کرنے کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے، جس پر توجہ دینا ضروری ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ ماہ شعبان، ماہ رجب کی طرح ایک روحانی اور ملکوتی حقیقت رکھتا ہے۔ ان مہینوں میں عبادات اور مناجات کے ذریعے روحانی منزلوں کو طے کرنا ممکن ہے، اور دعا کے ذریعے انسان اپنی باطنی رکاوٹیں دور کر سکتا ہے، مناجات شعبانیہ معرفتِ الہی اور خودشناسی کا بہترین ذریعہ ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ حوزہ علمیہ ایک قدیم اور مضبوط علمی مرکز ہے، جس نے تاریخ کے نشیب و فراز کے باوجود اپنا مقام برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے طلاب پر زور دیا کہ وہ حوزہ کی تاریخ کا مطالعہ کریں تاکہ انہیں اس کے علمی اور فکری اثر و رسوخ کا اندازہ ہو سکے۔
انہوں نے انقلاب اسلامی کو ایک بے مثال تاریخی واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ثمرات اور کامیابیوں کو عوام، بالخصوص نوجوان نسل تک پہنچانا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حوزہ علمیہ اسلامی نظام کا ایک مضبوط ستون ہے، جو ہمیشہ دینی اور علمی ترقی میں پیش پیش رہا ہے۔
آخر میں، آیت اللہ اعرافی نے شیخ مفید اور علامہ مجلسی جیسے اکابرین کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ماضی میں حوزہ علمیہ نے ایسے عظیم الشان علماء جنم دئے ہیں جنہوں نے اسلامی علوم کو فروغ دیا۔ آج بھی حوزہ علمیہ کو اپنی علمی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے نئے تقاضوں کے مطابق خود کو ڈھالنا ہوگا، تاکہ وہ مستقبل میں بھی اپنا مؤثر کردار ادا کر سکے۔