وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے جانوروں کی قربانی کرتے ہوئے شرعی طریقے کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ اونٹ کی قربانی کرنے والے اونٹ کو شرعی طریقے سے نحر کریں، عام جانوروں کی طرح ذبح نہ کریں۔ بعض مقامات خاص طور پر دیہاتوں میں مشاہدے میں آیا ہے کہ اونٹ کو نحر کو نحر کرنے کے بجائے ذبح کیا جاتا ہے، یہ شرعی طریقہ نہیں؛ اس سے اونٹ حلال نہیں ہوتا، حرام ہو جاتا ہے۔ اونٹ کو حلال کرنے کا طریقہ فقط نحر کرنا ہے۔ قرآن مجید کا دو ٹوک پیغام ہے کہ اونٹ کو نحر کیا جائے!
نحر کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ تکبیر پڑھتے وقت اس کی اگلی دو ٹانگوں کے درمیان کا جو نرم حصہ ہوتا ہے، اس میں دو دھاری خنجر گھونپیں گے تو اس کا خون جسم سے نکل جائے گا۔
اونٹ کے نحر کرنے اور دوسرے جانوروں کے ذبیحہ کے بعد گلہ پاک کرنے کے بعد جسم میں باقی رہ جانے والا خون حلال ہے۔
واضح رہے کہ اگر آپ اونٹ کو نحر کرنے کے بجائے ذبح کرتے ہیں تو اس کے جسم سے خون نکل ہی نہیں سکتا، چونکہ اس کی گردن اونچی ہوتی ہے اور اس کا باقی جسم نیچے ہوتا ہے، جس سے خون صرف نحر کرنے سے ہی نکل سکتا ہے؛ اونٹ ذبح کرنے کی صورت میں گوشت نجس رہ جاتا ہے۔