18

حوزہ علمیہ جامعۃالنجف اسکردو میں علامہ شیخ محمد عسکری نجفی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

  • News cod : 19162
  • 29 ژوئن 2021 - 21:36
حوزہ علمیہ جامعۃالنجف اسکردو میں علامہ شیخ محمد عسکری نجفی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس
نجف اشرف میں ہزاروں طلبا زیر تعلیم تھے لیکن سامراء میں جہاں دو ائمہ مدفون ہیں طلبا کی تعداد بہت کم تھی۔جب مراجع نے وہاں حوزہ علمیہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا تو سب سے پہلے مرحوم شیخ عسکری نے سب سے پہلے گھربار کے ساتھ وہاں جانے کے لئے آمادگی کا اظہار کیا پھر ان کے ساتھ چودہ خاندانوں نے آمادگی ظاہر کی جو اس پر خطر دور میں ایک بڑی قربانی تھی۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جامعۃالنجف اسکردو کے بانی اور مرکزی جامع مسجد امامیہ واہ کینٹ کے امام جمعہ وجماعت مرحوم حجۃ الاسلام شیخ محمد عسکری نجفی کی رحلت کی مناسبت سے جامعۃالنجف اسکردو میں ایک تعزیتی ریفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں بلتستان کے ممتاز علماء اور دانشوروں نے شرکت کی اور مرحوم کی شخصیت اور خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
اس تعزیتی ریفرنس سے پاکستان کے معروف عالم دین ،دانشور اور خطیب حجۃ الاسلام شیخ فرمان علی نجفی ،حجۃ الاسلام سید ہادی حسینی منطقی، حجۃ الاسلام شیخ محمد علی توحیدی اور حجۃ الاسلام شیخ احمد علی نوری نے خطاب کیا جبکہ حجۃ الاسلام شیخ اعجاز بہشتی، حجۃ الاسلام شیخ غلام حسن جعفری، حجۃ الاسلام سید محمد علی شاہ حسینی،حجۃ الاسلام شیخ احمد علی عابدی اور شیخ محمد امین،شیخ تقی ممتاز اور مرحوم کے بھانجے وزیر محمد حسین نے اس تقریب میں خصوصی شرکت کی۔
اس تقریب میں قم ،نجف اور دیگر مراکز سے تشریف لائے ہوئے جامعۃالنجف کے فارغ التحصیل علماء وطلبا ، موجودہ طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کی جو بجائے خود مرحوم شیخ محمد عسکری نجفی کی خدمات کی زندہ تصویر تھے۔
محفل کی نظامت کے فرائض شیخ احمد علی نوری نے انجام دیے۔
نجف اشرف میں مرحوم علامہ عسکری کے دیرینہ رفیق اور قریبی ساتھی حجۃ الاسلام سید ہادی حسینی منطقی نے کہاکہ مرحوم کی خدمات عظیم بھی تھیں اور زیادہ بھی۔

انہوں نے کہا کہ نجف اشرف میں ہزاروں طلبا زیر تعلیم تھے لیکن سامراء میں جہاں دو ائمہ مدفون ہیں طلبا کی تعداد بہت کم تھی۔جب مراجع نے وہاں حوزہ علمیہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا تو سب سے پہلے مرحوم شیخ عسکری نے سب سے پہلے گھربار کے ساتھ وہاں جانے کے لئے آمادگی کا اظہار کیا پھر ان کے ساتھ چودہ خاندانوں نے آمادگی ظاہر کی جو اس پر خطر دور میں ایک بڑی قربانی تھی۔ بنابریں مرحوم کی خدمت حوزہ علمیہ سامرا ء کی بنیاد میں شامل ہے۔ نجف سے واپسی پر واہ کینٹ کے مومنین نے مرحوم کو وہاں دعوت و ارشاد کے لئے رہنے کی دعوت دی ۔مرحوم نے اس علاقے سے جہالت اور بے راہروی کو دور کرنے میں بہت کردار ادا کیا۔آقائے منطقی نے کہا کہ مرحوم نے نام ونمود کی خواہش کے بغیر خدمت کی اور جامعۃ النجف اسکردو مرحوم کے اخلاص کی زندہ تصویر ہے۔ مرحوم کے اخلاص کے باعث آج یہ حوزہ علمیہ بلتستان اور پاکستان کی سطح پر تمام علمی مراکز میں ایک بلند مقام رکھتا ہے جہاں سے سینکڑوں علماء وطلبا فارغ التحصیل ہوکر ملک کے کونے کونے میں علم وتبلیغ کا چراغ روشن کیے ہوئے ہیں۔آقائے سید ہادی منطقی نے کہا کہ مرحوم شیخ عسکری نجفی علاقے کے واحد شخص ہیں جن کے لیے امام خمینی ؒ نے اپنے ہاتھ سے لکھ کر وکالت نامہ عطا کیا جبکہ ہمارے کئی معروف علماء نے اجازت نامے مانگے تو نہیں دیے۔

انہوں نے طلبا ء کو نصیحت کی کہ امام خمینی ؒ کی سیرت پر چلیں اور مرحوم شیخ محمد عسکری نجفی کے مشن کو آگے بڑھائیں۔
جامعۃالنجف کے طالب علم اور معروف شاعر زہیر کربلائی نے مرحوم شیخ عسکری نجفی کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا ۔ موصوف نے مرحوم کی خدمات کو عالی ترین پیرائے میں بیان کیا اور سامعین سے خوب داد تحسین وصول کیا۔
حجۃ الاسلام شیخ احمد نوری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بانی حوزہ علمیہ جامعۃالنجف اسکردو وسابق خطیب و امام جمعہ وجماعت مرکزی امامیہ جامع مسجدوامام بارگاہ حیدر روڈ واہ کینٹ، بزرگ عالم دین حجۃ الاسلام شیخ محمد عسکری ا یک طویل زندگی اسلام اور عالم اسلام کی خدمت کرنے کے بعد ہم سے جداہوکر اللہ کی رحمت ابدی کی جانب رہسپارہوگئے ہیں۔ ترویج علوم، تبلیغ دین، اتحاد بین المومنین والمسلمین، اسلامی بھائی چارے کے فروغ اور ایک مثالی اسلامی معاشرے کی جانب سفر میں ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ادارہ جامعۃالنجف اسکردو امام زمانہ ؑ،مراجع عظام ،مرحوم کے پسماندگان خصوصا ان کے اہل خانہ ،بیٹوں جناب محمد ہادی ،جناب نجف علی ،جناب محمد مصطفی اوربھائیوں حجۃ الاسلام شیخ محمد رضا نجفی(کراچی) ،حجۃ الاسلام شیخ علی ادیب(لبنان) اور شیخ عباس(واہ کینٹ) کی خدمت میں اس عظیم سانحے کی مناسبت سے تسلیت پیش کرتا ہے اورمرحوم کی بلندی درجات کے لئے دعاگو ہے نیز ان کے مشن کو زندہ رکھنے کے بھرپور عزم کا اظہار کرتا ہے۔ آج کی یہ تقریب ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے اہتمام کیاگیاہے۔
انہوں نے کہا کہ ۲۲سال قبل علامہ توحیدی کے ساتھ مل کر ہم نے سکردو میں ایک حوزہ علمیہ قائم کرنے کا ارادہ کیا۔ اتفاقاً انہی دنوں جامع مسجد سکردو میں علامہ عسکری سے ملاقات ہوئی اور حاجی عباس کے گھر میں چائے پینے گئے۔ وہاں ہم نے اپنے ارادے کا اظہار کیا تو مرحوم نے خوشی سے کہا کہ ایک مدرسہ حاضر ہے جو زیر تعمیر ہے۔ اسی میں کام شروع کریں۔یوں اللہ نے مرحوم کی دلی خواہش کی تکمیل کا سامان کیا اور جامعۃ النجف ملک کے ممتاز مدارس کی صف میں شامل ہوا۔
علامہ شیخ فرمان علی نجفی لاہوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ علماء دنیا سے جانے کے بعد بھی اپنی خدمات کی وجہ سے ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اکثر مدارس میں وراثت چلتی ہے لیکن مرحوم شیخ عسکری نجفی نے اپنے اخلاص کی وجہ سے مدرسہ بناکر لائق اور اہل علماء کے حوالے کیا۔
انہوں نے کہا کہ مرحوم نے نسلِ نو کی تربیت کے لیے مدرسہ قائم کیا اور دفاع دین کے لیے مسجد یں قائم کیں اور مسجد سنبھالی۔

آقائے فرمان نجفی نے کہا کہ جامعۃالنجف کے مسئولین نے مرحوم کے قائم کیے ہوئے جامعۃالنجف کو تعلیم وتربیت کے اوج کمال پر پہنچایا۔
جب ہم نجف سے مرحوم کے ساتھ واپس آئے تو مرحوم راستے میں ہماری تمام مشکلات کو حل کرتے آئے۔آقائے فرمان نجفی نے اپنے عالمانہ خطاب میں کہا علماء نے فلسفہ موت وحیات پر مفصل کتابیں لکھی ہیں لیکن قرآن نے دو لفظوں میں فلسفہ موت وحیات یوں بیا ن کیا ہے: الذی خلق الموت والحیات لیبلوکم ایکم احسن عملاً۔ یعنی خلقت کا فلسفہ یہ ہے کہ انسان عمل صالح انجام دے اور تقوی اختیار کرے۔ ظاہر ہے کہ تقوی کی بنیاد ی شرط تقویٰ ہے۔ اگر علم کے ساتھ تقویٰ ہوتو انسان خمینی بن جاتاہے وگرنہ شریح قاضی بن جاتاہے۔انسان علم وتقویٰ کے نتیجے میں نفس مطمئنہ کے مقام پر پہنچ جاتاہے۔ موصوف نے کہا کہ عمل کی قبولیت کی شرط ایمان واخلاص ہے جس کے نتیجے میں حیات طیبہ حاصل ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرحوم شیخ عسکری حیات طیبہ گزار کر دنیا سے چلے گئے۔
جامعۃ النجف کے پرنسپل اور پروگرام کے میزبان حجۃ الاسلام شیخ محمد علی توحیدی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم حجۃ الاسلام شیخ عسکری نجفی کی خدمات اخلاص پر مشتمل تھیں ۔ان کے اخلاص کی وجہ سے اللہ نے ان کے قائم کردہ حوزہ علمیہ کو قلیل مدت میں پاکستان کا عظیم علمی مرکز بنادیا جس کے فارغ التحصیل طلبا آج پاکستان کے طول وعرض میں علمی ،ثقافتی، تبلیغی ،تعلیمی،تربیتی اور عملی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔
پروگرام کے آخر میں مرحوم شیخ عسکری کے روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی اور جامعۃالنجف کے دیگر محسنین محسن ملت علامہ شیخ محسن علی نجفی دامت برکاتہ،جناب وزیر محمد علی صاحب (سابق ڈی آئی جی)،جناب وزیر عنایت علی صاحب ۔۔ کی صحت وسلامتی اور طول عمر کے لئے خصوصی دعاکی گئی۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=19162