16

شیعہ علماء کونسل لاہور کے وفد کی آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی سے ملاقات

  • News cod : 26306
  • 11 دسامبر 2021 - 14:51
شیعہ علماء کونسل لاہور کے وفد کی آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی سے ملاقات
دہشتگردی کیخلاف آپریشن کئے گئے، جس سے کئی دہشتگرد مار دیئے گئے، کئی زیرزمین چلے گئے، اس سے دہشتگردی کے واقعات میں کمی آ چکی ہے، لیکن اس وقت جس چیز کی ضرورت ہے، وہ فکری دہشتگردی کا خاتمہ ہے

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل لاہور کے وفد نے جامعہ المنتظر میں وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر اور ممتاز عالم دین آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ایس یو سی لاہور کے وفد نے انہیں جنوری میں ہونیوالی پیغام مصطفیٰ(ص) کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ وفد کی قیادت شیعہ علماء کونسل لاہور کے صدر قاسم علی قاسمی کر رہے تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ حافظ ریاض حسین نجفی کا کہنا تھا کہ پیغام مصطفی(ص) کا فروغ وقت کی ضرورت ہے، حکومت ریاست مدینہ بنانے کا دعویٰ تو کر رہی ہے، مگر مدینہ کی ریاست میں قوانین کیا تھے، ان کا انہیں بالکل پتہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف آپریشن کئے گئے، جس سے کئی دہشتگرد مار دیئے گئے، کئی زیرزمین چلے گئے، اس سے دہشتگردی کے واقعات میں کمی آ چکی ہے، لیکن اس وقت جس چیز کی ضرورت ہے، وہ فکری دہشتگردی کا خاتمہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کے ذہنوں میں شدت اور انتہا پسندی کا جو زہر ماضی میں بھرا گیا، وہ زہر نکالنے کی ضرورت ہے، اس معاملے میں علماء بہترین کردار ادا کر سکتے ہیں، وہ نوجوان کی تربیت انسانیت کے اصولوں پر کریں، سیالکوٹ واقعہ میں سارے نوجوان تھے، اگر ان کی بہتر تربیت ہوئی ہوتی تو یہ واقعہ رونما نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ فکری دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہوگا، اس کیلئے حکومت اور علماء کو مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینا ہوگا، سٹیج اور منبر سے امن اور برداشت کا پیغام دینا ہوگا اور یہی پیغام مصطفی(ص) ہے۔
قاسم علی قاسمی نے کہا کہ ہم نے معاشرے کی موجودہ انتہا پسندی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی کانفرنس کا اہتمام کیا ہے، جس میں تمام مکاتب فکر اور مذاہب کے رہنما، عمائدین، علماء و مشائخ اور زعما شرکت کرینگے اور امت کو وحدت، بھائی چارے، امن اور برداشت کا پیغام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام دین انسانیت ہے، جس نے ایک انسانی جان کی حرمت کو پوری انسانیت کے برابر قرار دیا ہے۔ قاسم علی قاسمی کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں مسیحی، ہندو اور سکھ رہنما خصوصی طور پر شرکت کریں گے جبکہ تمام مکاتب فکر کے علماء سے رابطے کر رہے ہیں، ان کی شرکت بھی یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا جس میں انتہا پسندی کی مذمت کیساتھ ساتھ اس کے تدارک کیلئے تجاویز بھی شامل کی جائیں گی۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=26306

ٹیگز