8

ریاست آج تک سانحہ عاشور کراچی کے شہداء کے قاتلوں کا نشان بتانے سے قاصر ہے، علامہ ناظر عباس تقوی

  • News cod : 27263
  • 30 دسامبر 2021 - 15:49
ریاست آج تک سانحہ عاشور کراچی کے شہداء کے قاتلوں کا نشان بتانے سے قاصر ہے، علامہ ناظر عباس تقوی
ایک بیان میں ایس یو سی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ عوام چاہتی ہے اب حقائق منظر عام پر آئیں، لہذا حکومت قاتلوں کو عوام کے سامنے لائے، مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے، ہم کسی بھی صورت اپنے شہداء کو فراموش نہیں کریں گے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی کا کہنا ہے کہ 28 دسمبر 2009ء کو ایک بدترین دہشت گردی کا واقعہ یوم عاشور کراچی کے مرکزی جلوس میں پیش آیا، جس میں 100 سے زائد عزاداروں کو شہید کیا گیا اور جلوس کے اطراف مارکیٹوں کو آگ لگاکر تین ارب سے زائد مالیت کا نقصان کیا گیا، حیرت اس بات پر ہے کہ 11 سال گزرنے کے بعد آج تک حکومت اور ریاست قاتلوں کا نشان بتانے سے قاصر ہے، آج تک حکومت نے نہیں بتایا کہ اس سانحے کے پیچھے کون سے عوامل اور کون سہولت کار موجود تھے، تاریخ کا بدترین واقعے ہونے کے باوجود اب تک قاتلوں کی گرفتاری کے لئے کوئی بھی اقدام نہیں کیا گیا، حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے جان و مال کا تحفظ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اور ریاست پاکستان ہمیں بتائے کہ سانحہ عاشور کے پیچھے کونسی قوتیں شامل تھیں، وہ کون سے لوگ تھے جنہوں نے قرآن پاک کے بکس میں بم لگایا، وہ کون سے لوگ تھے جنہوں نے مارکیٹوں کو آگ لگائی اور سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج کو کس کے کہنے پر بند کرایا، یہ وہ سوال ہیں جس کو عوام جاننا چاہتی ہے، عوام چاہتی ہے اب حقائق منظر عام پر آئیں، لہذا حکومت قاتلوں کو عوام کے سامنے لائے، مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے، ہم کسی بھی صورت اپنے شہداء کو فراموش نہیں کریں گے، کسی صورت سانحہ عاشور کو نہیں بھولیں گے لہذا حکومت کو چاہیئے کہ وہ قاتلوں کو بےنقاب کرکے عزاداروں اور شہداء کے خانوادوں کو انصاف مہیا کرے کیونکہ شہداء کے خانوادے انصاف کے منتظر ہیں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=27263