6

موجودہ سیاسی دنگل میں کوئی بھی اسلامی نظام کی بات نہیں کر رہا، امیر جماعت اسلامی

  • News cod : 31164
  • 12 مارس 2022 - 9:35
موجودہ سیاسی دنگل میں کوئی بھی اسلامی نظام کی بات نہیں کر رہا، امیر جماعت اسلامی
سیاست دان اور مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان ایک دوسرے پر حملہ آور ہیں، وہ زبان استعمال ہو رہی ہے جو کسی بھی مہذب معاشرہ میں زیب نہیں دیتی۔ سوشل میڈیا اور جلسے جلوسوں میں ایک دوسرے کے خلاف گندی زبان اور گالیوں کا تبادلہ ہو رہا ہے۔

وفاق ٹائمز ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی دنگل اور شطرنج کے کھیل میں کوئی بھی اسلامی نظام کی بات نہیں کر رہا۔ سیاست دان اور مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان ایک دوسرے پر حملہ آور ہیں، وہ زبان استعمال ہو رہی ہے جو کسی بھی مہذب معاشرہ میں زیب نہیں دیتی۔ سوشل میڈیا اور جلسے جلوسوں میں ایک دوسرے کے خلاف گندی زبان اور گالیوں کا تبادلہ ہو رہا ہے۔ وزیراعظم ایک دفعہ پھر کنٹینر پر سوار ہوگئے ہیں۔ تصادم جاری رہا تو خدانخواستہ کمزور جمہوریت کے پٹڑی سے اترنے کا خدشہ ہے۔ بڑی اپوزیشن اور حکمران جماعتوں کے رہنما جماعت اسلامی سے رابطے کر رہے ہیں۔ جب ہم ان سے سوال کرتے ہیں کہ آپ کی لڑائی مہنگائی، بے روزگاری کم کرنے، سودی معیشت ختم کرنے اور ملک کو استعمار سے نجات دلانے کے لیے ہے، تو جواب نفی میں ملتا ہے۔ جب مولانا مودودی زندہ تھے تو ان سے سوال کیا جاتا تھا کہ آپ روس کے ساتھ ہیں یا امریکا کے ساتھ، تو ان کا جواب ہوتا ہم دونوں کے خلاف ہیں۔

قبل ازیں امیر جماعت نے جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کی صدارت کی۔ مسلسل کئی گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں موجودہ ملکی صورت حال، جماعت اسلامی کی عوامی حقوق کے لیے 101دھرنوں کی تحریک، تنظیمی امور اور بلدیاتی اور جنرل الیکشن کی تیاریوں کی صورت حال پر گفتگو ہوئی۔ امیر جماعت نے پارلیمنٹ لاجز میں اراکین قومی و سینیٹ پر پولیس تشدد کی مذمت کی اور اس واقعے کو پارلیمانی روایات کی شدید خلاف ورزی اور حکومتی بوکھلاہٹ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی و ذاتی مقاصد کے لیے اداروں کا استعمال قابل افسوس ہے اور ایسے اقدامات سے ملک انارکی کی جانب جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں قانون اور انصاف ناپید ہو کر رہ گیا ہے، ایف آئی آر کے اندراج اور اخراج کے لیے بھی مارچ کرنا پڑتا ہے۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہو گئی ہے۔ ملک میں مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور بدامنی میں گزشتہ پونے چار سال میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے ماضی کی حکومتوں کی طرح اداروں کو تباہ کیا اور معیشت برباد کی۔ حکومت نے بدترین طرزحکمرانی کی مثالیں قائم کیں۔ وزیراعظم نے مدینہ کی ریاست کا نام لے کر قوم کو دھوکا اور فریب دیا۔ انھوں نے نوجوانوں کو بھی دھوکا دیا اور وہ مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں۔ ملک میں سودی معیشت، شراب، عریانی و فحاشی جاری ہے اور دوسری طرف وزیراعظم مدینہ کی اسلامی ریاست کی بات بھی کر رہے ہیں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=31164