10

حضرت زہراء(س) کی کل زندگی اٹھارہ برس تھی اور اس مختصر سی زندگی کے ہر پہلو میں درس موجود ہیں، علامہ غضنفر علی حیدری

  • News cod : 42789
  • 16 ژانویه 2023 - 18:58
حضرت زہراء(س) کی کل زندگی اٹھارہ برس تھی اور اس مختصر سی زندگی کے ہر پہلو میں درس موجود ہیں، علامہ غضنفر علی حیدری
مدرسہ الامام المنتظر قم ایران میں محفل جشن سے خطاب میں استاد حوزہ علامہ غضنفر حیدری نے کہاکہ حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی کل زندگی اٹھارہ برس کی تھی اور اس مختصر سی زندگی کے ہر پہلو میں درس موجود ہیں انسان کی زندگی ختم ہوجائے گی لیکن ان پہلوؤں کی حقیقت تک نہیں پہنچے گا۔

وفاق ٹائمز کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، مدرسہ الامام المنتظر قم ایران میں ولادت حضرت زہرا(س) کی مناست سے جشن کا انعقاد کیا گیا۔

جشن سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ امام علیؑ قم کے مدیر حجۃ الاسلام و المسلمین غضنفر علی حیدری نے کہاکہ مجھے خوش ہوئی کہ اس مدرسے میں مبلغین کی تربیت کا برنامہ اچھا ہے۔ مبلغ ہر اعتبار سے آمادہ ہونا چاہیے ہر طالب علم کو اس راہ پر چلنے کے لئے زحمت و کوشش کی ضرورت ہے اور علوم آل محمد سے دلوں کو منور کرکے معاشرہ کو منور کرنے کی ضرورت ہے۔ حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی شان میں بہت سی آیات موجود ہیں اور اسی طرح ان کے بہت سے القاب بھی کتابوں میں ذکر کئے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی کل زندگی اٹھارہ برس کی تھی اور اس مختصر سی زندگی کے ہر پہلو میں درس موجود ہیں انسان کی زندگی ختم ہوجائے گی لیکن ان پہلوؤں کی حقیقت تک نہیں پہنچے گا۔زہراء سلام اللہ علیہا کی ذات سے علم لدنی اور پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی ہونے کے عنوان سے اگر صرف نظر کیا جائے تو خود اس ہستی کی شخصیت ایسی ہے کہ اس کی حقیقت کو درک نہیں کیا جا سکتا
جناب زہراء سلام اللہ علیہا کے چند القاب جیسے محدثہ راضیہ مرضیہ بتول معلمہ بتول کا معنی یہ ہے کہ جناب زہراء سلام اللہ علیہا وہ ہستی ہیں کہ جو کبھی بھی خدا کے عبادت سے دور نہیں ہوئیں کیونکہ دیگر تمام عورتیں ہر ماہ کچھ دنوں کے لئے عبادت خداوندی سے محروم ہو جاتی ہیں۔

علامہ غضنفر حیدری نے کہاکہ حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کو فاطمہ کہا جاتا ہے تو اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ عربی زبان میں جب بچہ ماں کے دودھ کو چھوڑ دیتا ہے تو اس کو فطم کہا جاتا ہے اور فاطم کا معنی چھڑانے والا اور اس کے ساتھ تاء تانیث لگائی جائے تو فاطمہ یعنی چھڑانے والی اب یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ جناب زہراء سلام اللہ علیہا کس چیز سے چھڑانے والی ہیں تو اس کا جواب یہ ملتا ہے کہ جب روز محشر جناب زہرا سلام اللہ علیہا تشریف لائیں گی تو سب کو حکم ہوگا کہ “غضوا ابصارکم” اپنی آںکھوں کو نیچے کرلو تاکہ جناب زہرا گزر جائیں تو اس وقت بہت سے لوگوں کو جہنم کی طرف ہانکا جائے گا ان میں سے کچھ تو وہ ہوں گے جو پوری زندگی اہل بیت اور جناب زہرا سلام اللہ علیہا سے غافل رہے ہوں گے اور کچھ ایسے ہوں گے جو پوری زندگی ان سے مستمسک رہے ہوں گے تو جب وہ جناب زہرا سلام اللہ علیہا کے بارے میں سنے گا تو ان سے شفارش کی درخواست کرے گا اور اس بی بی کی درخواست کو خدا کی بارگاہ میں قبول کیا جائے گا پس جناب زہرا سلام اللہ علیہا محبان اہل بیت کو جنہم کی آگ سے چھڑا لیں گی اور اس چھڑوانے سے معلوم ہوتا ہے وہ شخص گناہ کار تھا۔

انہوں نے مزید کہاکہ جناب زہراء سلام اللہ علیہا کی ایک فضیلت یہ ہے روایات کے مطابق انسان شادی کے بعد اپنے آدھے ایمان کو محفوظ کرلیتا ہے اور مولا علی علیہ السلام کہ جو کل ایمان ہیں ان کے ایمان کی محافظ و زینت بھی یہی جناب زہرا سلام اللہ علیہا ہیں.

حوزہ علمیہ قم کے معروف استاد نے آخر میں کہاکہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت بھی خاص طرح سے ہوئی کیونکہ ام الائمہ تھیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حکم ہوا کہ چالیس دن جناب خدیجہ سلام اللہ علیہا سے دور رہیں اور چالیس راتیں قیام اللیل کریں اور رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس حکم کی اطاعت کی وجہ سے فاطمہ بنت اسد سلام اللہ علیہا کے گھر پناہ لی اور چالیس دن روزے رکھے اور چالیس راتیں قیام اللیل کیا چالیس راتوں کے بعد حضرت جبرائیل علیہ السلام آئے اور اپنے ساتھ ایک خاص قسم کی چیز لائے جو دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ شیرین تھی اور فرمایا کہ آج افطار اس سے کرنا ہے اور رات جناب خدیجہ سلام اللہ علیہا کے ساتھ گزارنی ہے تو اس طرح جناب زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت ہوئی اور جناب زہرا سلام اللہ علیہا جب ماں کے پیٹ میں تھیں تو جناب خدیجہ سلام اللہ علیہا فرماتی ہیں کہ اکثر اوقات میں اس بچی سے باتیں کرتی ہوں اور یہ بچی میری تنہائی کو دور کردیتی ہے

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=42789