وفاق ٹائمز، حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو دھمکی دے تو غزہ جنگ رک سکتی ہے، پاکستان سے ہمیں بہت سی امیدیں ہیں، پاکستان اسرائیل کو پسپائی پر مجبور کرے گا۔ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی گئی تو عوام بغاوت کردیں گے۔ معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ فلسطینیوں پر مظالم کے ذمہ دار خاموش مسلم حکمراں ہیں۔ اویس نورانی کا کہنا ہے کہ فلسطین میں جہاد کیلئے تیار ہیں، ہمیں راستہ دیا جائے، جبکہ سینیٹر ساجد میر نے کہا کہ بھٹو دور کی طرح پاکستان اپنے طیارے غزہ کے دفاع کیلئے بھیجے۔
بدھ کو اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں حرمت اقصیٰ کانفرنس سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ دنیا میں مسلمانوں کے سب سے بڑے دشمن یہودی ہیں، پاکستان ایک مضبوط ملک ہے، اگر پاکستان اسرائیل کو دھمکی دے تو جنگ رک سکتی ہے۔ ہم اس وقت اسرائیل کے جدید ترین ہتھیاروں کو تباہ کر رہے ہیں، ہمیں امید ہے کہ ہم کامیاب ہوں گے اور اسرائیل اپنے ناپاک ارادوں میں ناکام ہوگا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بانیان پاکستان نے اسرائیل کو ناجائز بچہ قرار دیا۔ ہم نے پاکستان کی سرزمین پر اسرائیل کے ایجنڈے کو شکست دی ہے، ہم نے بیت المقدس کو آزاد کرانا ہے، 8 دسمبر کو ملک بھرمیں یوم اقصیٰ منایا جائیگا۔
اس موقع پر سراج الحق نے کہا کہ فلسطینیوں پر ظلم میں جتنے امریکا و اسرائیل ذمہ دار ہیں، اس سے زیادہ خاموش مسلم حکمران ہیں۔ ہم نے بے بس فلسطینیوں کا ساتھ نہ دیا تو ہمیں اللہ معاف نہیں کرے گا۔ حکمران کہتے ہیں کہ ہم نے فلسطینیوں کیلئے ٹماٹر، پیاز اور کھانے پینے کی اشیاء بھیجی ہیں، شرم آنی چاہیئے اسرائیل کے بموں کا مقابلہ ٹماٹر اور پیاز بھیجنے سے ہوسکتا ہے، حکومت فی الفور اسرائیلی مصنوعات اور اسرائیلی کمپنیوں پر پابندی کا اعلان کرے۔ جمعیت علمائے پاکستان کے صدر شاہ اویس نورانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو پیغام دیتے ہیں، پاکستان کے عوام ملا محمد عمر کا سبق نہیں بھولے، فلسطین میں جہاد کے لئے ہم تیار ہیں ہمیں راستہ دیا جائے۔
پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ پاکستان، سعودی عرب، قطر، مصر اور ترکی نے سفارتی کوششوں کی انتہاء کر دی ہے، اب سفارتی کوششوں سے مزید آگے بڑھ کر کام کرنے ضرورت ہے۔ فلسطین میں پاکستان ایک میڈیکل مشن بھیجے، بھٹو دور کی طرح پاکستان اپنے طیارے غزہ کے دفاع کیلئے بھیجے۔ مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ قائد اعظم نے اسرائیل کو ناجائز بچہ قرار دے کر کبھی تسلیم نہ کرنے کا اعلان کیا تھا، بانی پاکستان کے ریاستی اعلان سے پاکستان کبھی پیچھے نہیں ہٹ سکتا۔ فلسطین کے دو ریاستی حل کی بات کسی صورت قابل قبول نہیں۔ دولت کے باوجود مسلم ممالک غلامی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔