حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے اپنے ایک پیغام میں دنیائے کیتھولک کے نو منتخب رہنما پوپ لیون چهاردہم کو مبارکباد پیش کی ہے۔
اس پیغام میں انہوں نے نئی قیادت کو عالم گیر روحانیت، عدلِ اجتماعی، خاندانی اقدار اور ادیانِ توحیدی کے مابین قربت کے فروغ کے لیے ایک سنہری موقع قرار دیا ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے سابق پوپ فرانسس کی وفات پر تعزیت پیش کرتے ہوئے ان کی خدمات کو اخلاق، امن اور معنویت کے فروغ میں قابلِ قدر قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام اور مسیحیت کے درمیان موجود مشترکہ اقدار — جیسے کہ روحانیت پر تاکید، خاندان کے نظام کی عظمت، عدلِ اجتماعی، ظلم و فساد کے خلاف جدوجہد، اور خدا پرستی — ہمیشہ سے ادیان و اقوام کے درمیان تعمیری مکالمے اور مفید تعاون کا ذریعہ بنتی رہی ہیں۔
آیت اللہ اعرافی نے اس امید کا اظہار کیا کہ پوپ لیون چهاردہم کی قیادت میں یہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور عالمی سطح پر علمی، ثقافتی اور دینی ہم آہنگی کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
پیغام کے آخر میں، آیت اللہ اعرافی نے ویٹیکن اور ایران کے حوزاتِ علمیہ کے درمیان علمی، ثقافتی اور معنوی روابط کے فروغ کی خواہش کا اظہار کیا اور انہیں الٰہی و انسانی اقدار کے استحکام کی راہ میں باہمی کامیابیوں کا پیش خیمہ قرار دیا۔