آیت اللہ العظمیٰ ناصر مکارم شیرازی نے حالیہ دنوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صہیونی حکومت کی جانب سے رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مرجعیت کو دی گئی دھمکیوں کے جواب میں واضح فتویٰ صادر کیا ہے۔
انہوں نے فرمایا: “جو شخص یا کوئی حکومت، اسلامی امت اور اس کی قیادت کو نقصان پہنچانے کی نیت سے رہبر معظم یا مرجعیت کو دھمکی دے یا (خدا نخواستہ) ان پر حملہ کرے، اس کا حکم محارب یعنی خدا اور رسول سے جنگ کرنے والے کا ہے۔”
آیت اللہ مکارم نے مزید فرمایا کہ ایسے کسی بھی دشمن حکومت یا فرد کے ساتھ تعاون، حمایت یا خاموشی اختیار کرنا شرعاً حرام ہے، خواہ وہ تعاون عام مسلمانوں کی طرف سے ہو یا کسی اسلامی حکومت کی جانب سے۔
انہوں نے تمام مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “مسلمانوں پر واجب ہے کہ وہ ان دشمنوں کو ان کی غلطیوں پر پشیمان کریں، اور اگر اس راہ میں کوئی زحمت یا نقصان بھی برداشت کرنا پڑے، تو انہیں ان شاءاللہ مجاہد فی سبیل اللہ کا اجر ملے گا۔”
مرجع تقلید نے اپنی دعا میں کہا: “خداوند عالم تمام علمائے ربانی، مراجع تقلید اور رہبر معظم انقلاب کو حضرت ولی عصر عجل الله تعالیٰ فرجہ کی عنایات میں محفوظ رکھے اور دشمنان دین کے شر کو دور کرے۔