20

کچھ لوگ پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات برپا کرنا چاہتے ہیں،ایسے لوگوں کو لگام دی جائے،جمعیت علمائے پاکستان

  • News cod : 8473
  • 19 ژانویه 2021 - 16:02
کچھ لوگ پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات برپا کرنا چاہتے ہیں،ایسے لوگوں کو لگام دی جائے،جمعیت علمائے پاکستان
جمعیت علمائے پاکستان کا مشاورتی اجلاس ، سنی جماعتوں کے اتحاد کا فیصلہ

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علمائے پاکستان نے قائد اہل سنت پیر سید محمد معصوم حسین نقوی کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس میں سنی جماعتوں کے اتحاد کیلئے رابطوں کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جے یو پی سیکرٹریٹ میں ہونے والے اجلاس میں رکن پنجاب اسمبلی پیر جلیل احمد شرقپوری، ڈاکٹر امجد حسین چشتی ،پیر اختر رسول قادری، خالد حبیب ایڈووکیٹ ، محمد ایوب ایڈووکیٹ،معین علوی،ملک شہباز ،سید شفیق شاہ گیلانی، مفتی عاشق حسین بخاری ،عقیل حیدر شاہ اور دیگر رہنما بھی شریک ہوئے ۔ اجلاس میں تشویش کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان کی غالب اکثریت ہونے کے باوجود اہل سنت کو حقوق سے محروم رکھاجارہا ہے۔ خارجی عناصر کی ریاستی امور میں مداخلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ طالبان کے ترجمانوں کی رویت ہلال کمیٹی کی سربراہی اور وزیراعظم کے گردناصبی عناصر کا گھیرا افسوسناک ہے جس کی وجہ سے عوام میں تشویش بڑھ رہی ہے۔مسلم لیگ ن کی حکومت میںلشکر جھنگوی کے سرپرست شامل تھے ، توموجودہ حکومت قیام پاکستان کے مخالف عناصر کے نرغے میں ہے۔ شرکا ئے اجلاس نے اتفاق کیا کہ سنی حقوق کی جدوجہد اہل سنت اتحاد کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ یزیدکے لئے نرم گوشہ رکھنے والے مفتی منیب الرحمان کو روئیت ہلال کمیٹی کے چیرمین کی حیثیت سے ہٹا کر حکومت نے اچھا اقدام کیا مگر اس کی جگہ اہل سنت کے بجائے ایک مخصوص مسلک کے درباری مولوی کو چیئرمین رویت ہلال کمیٹی بنا دیا گیا ہے ، جس سے لگتا ہے کہ حکومت دیگر عوامی مسائل کی طرح اسلامی معاملات پر بھی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ اہل سنت کو حکومتی امور میں نظر انداز کرنے کی بنیادی وجہ سے سنی جماعتوں کی تقسیم اور باہمی انتشار ہے۔ مولانا عبدالستار خان نیازی اور مولانا شاہ احمد نورانی نے نہ صرف سنی جماعتوں کو متحد رکھا بلکہ دوسرے مکاتب فکر کو بھی ساتھ لے کر چلے اور ملک میں مسلکی ہم آہنگی کی فضاءقائم کی مگر بعدازاں جماعتوں میں دھڑے بندی اور انتہا پسندی کے ساتھ کچھ لوگوں کے ذاتی مفادات کے باعث بھی اہل سنت جماعتیں انتشار کا شکار ہوئیں۔ اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ عاشقان مصطفی ،اہل بیت اطہار اور صحابہ کرام کا احترام کرنے والے سنی ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوکراسلا می نظام کے لیے جدوجہد ،عقیدہ ختم نبوت اور مقام مصطفی کا تحفظ کریں۔ اجلاس میں اتحاد اہل سنت کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ جس کے کنوینیراور اراکین کا اعلان دیگر دھڑوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ اہل بیت اطہار اور صحابہ کرام کے بارے میں گستاخانہ مواد کو روکا جائے۔ کچھ لوگ مسالک کے درمیان تاریخی اور فقہی اختلافات کی بنیاد پر پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات برپا کرنا چاہتے ہیں،ایسے لوگوں کو لگام دی جائے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=8473