20

ماہ رجب اور اعیادِ رجبیہ، آن لائن سیش/اس مہینے میں ایک دن روزہ رکھنا ہی خدا کی خوشنودی کا سبب بنتا ہے، مقریرین

  • News cod : 11399
  • 23 فوریه 2021 - 20:30
ماہ رجب اور اعیادِ رجبیہ، آن لائن سیش/اس مہینے میں ایک دن روزہ رکھنا ہی خدا کی خوشنودی کا سبب بنتا ہے، مقریرین
مقریرین نے کہا کہ جس نے اس مہینے میں ایک دن روزہ رکھنا ہی خدا کی خوشنودی کا سبب بنتا ہے اور اس سے عذاب الہی دور ہوتا ہے اور جہنم کے دروازے اس کے لئے بند ہوتےہیں۔ امام کاظم علیہ السلام سے روایت ہے: رَجَبٌ نَهَرٌ فِي اَلْجَنَّةِ أَشَدُّ بَيَاضاً مِنَ اَللَّبَنِ وَ أَحْلَى مِنَ اَلْعَسَلِ مَنْ صَامَ يَوْماً مِنْ رَجَبٍ سَقَاهُ اَللَّهُ عَزَّوَجَلَّ مِنْ ذَلِكَ اَلنَّهَرِ. .

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ یوں تو سارے ایام خداوند متعال کے ہیں اور خدا ہی کی مخلوق ہیں۔ لیکن اللہ تعالی کی طرف سے بعض مہینوں اور ایام کو خاص فضیلت اور شرافت دی گئی ہے۔ ماہ رجب، شعبان اور رمضان کی فضیلت کےبارے میں ائمہ اہلبیتؑ کی طرف سے بہت زیادہ روایات بیان ہوئی ہیں حتی کہ ماہ رجب کےبارے میں یہاں تک ملتا ہے کہ کوئی بھی مہینہ حرمت، فضیلت اور شرافت کے لحاظ سے اس مہینے کے برابر نہیں ہوسکتا۔ یہ مہینہ ان چارمہینوں میں سے ہے جن میں کافروں سے بھی جنگ کو حرام قرار دیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں پاکستانی وقت کے مطابق رات نو(9) بجے ایک آن لائن سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا موضوع ” ماہ رجب المرجب کی فضیلت اور اعیادِ رجبیہ” رکھا گیا تھا۔

اِس آن لائن سیشن میں حجۃ الاسلام منظور حسین حیدری نے میزبانی (host) کے فرائض انجام دئیے۔

سیشن کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ کلامِ الٰہی سے ہوا۔ جس کی سعادت حاصل کرنے کیلیے جامعة الکوثر اسلام آباد کے سینئیر طالبعلم قاری محمد ایاز جمشیدی کو زحمت دی گئی تھی، جنہوں نے اپنے خوبصورت انداز میں سامعین و ناظرین کے قلوب کو منوّر فرمایا۔ تلاوت کے بعد چونکہ اعیادِ رجبیہ کے ایام ہیں ، لہذا برادر رفیق جعفری صاحب نے اپنے دلنشین لہجے میں منقبت سے نوازا۔ جس کیلیے ہم ان دونوں عزیزوں کے شکرگزار ہیں۔

تلاوت اور منقبت کے فوراٙٙ بعد آج کے آن لائن سیشن کے پہلے مہمان قم المقدسہ ایران سے مولانا حسن ترابی کو دعوت دی گئی۔

انہوں نے اپنی گفتگو کا آغا کرتے ہوئے کہا کہ جس نے اس مہینے میں ایک دن روزہ رکھنا ہی خدا کی خوشنودی کا سبب بنتا ہے اور اس سے عذاب الہی دور ہوتا ہے اور جہنم کے دروازے اس کے لئے بند ہوتےہیں۔ امام کاظم علیہ السلام سے روایت ہے: رَجَبٌ نَهَرٌ فِي اَلْجَنَّةِ أَشَدُّ بَيَاضاً مِنَ اَللَّبَنِ وَ أَحْلَى مِنَ اَلْعَسَلِ مَنْ صَامَ يَوْماً مِنْ رَجَبٍ سَقَاهُ اَللَّهُ عَزَّوَجَلَّ مِنْ ذَلِكَ اَلنَّهَرِ. رجب جنت کی ایک نہر کا نام ہے جو دودھ سے زیادہ سفید شہد سے زیادہ میٹھی ہے جس نے اس مہینے میں ایک دن روزہ رکھا اللہ تعالی اس کو اس نہر سے سیراب کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پیغمبر کی ایک اور روایت ہے جس میں آپ فرماتے ہیں: اِنّ فِی الجَنَّتِہ قَصرَاً لایَدخُلُہ اِلّا صَوّامُ رَجَب ،جنت میں ایک محل ہے اس میں رجب میں روزہ رکھنےوالوں کےعلاوہ کوئی داخل نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ پیغمبراکرم (ص) نےفرمایا رَجَبٌ شَهْرُ اللَّهِ، وَشَعْبَانُ شَهْرِي، وَرَمَضَانُ شَهْرُ أُمَّتِي»؛ (1)
رجب خدا کا مہینہ ، شعبان میرا اور رمضان میری امت کامہینہ ہے. امام کاظم علیہ السلام سے روایت ہے۔ رَجَبٌ نَهَرٌ فِي اَلْجَنَّةِ أَشَدُّ بَيَاضاً مِنَ اَللَّبَنِ وَ أَحْلَى مِنَ اَلْعَسَلِ مَنْ صَامَ يَوْماً مِنْ رَجَبٍ سَقَاهُ اَللَّهُ عَزَّوَجَلَّ مِنْ ذَلِكَ اَلنَّهَرِ. رجب جنت کی ایک نہر کا نام ہے جو دودھ سے زیادہ سفید شہد سے زیادہ میٹھی ہے جس نے اس مہینے میں ایک دن روزہ رکھا اللہ تعالی اس کو اس نہر سے سیراب کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پیغمبر کی ایک اور روایت ہے جس میں آپ فرماتے ہیں: اِنّ فِی الجَنَّتِہ قَصرَاً لایَدخُلُہ اِلّا صَوّامُ رَجَب ،جنت میں ایک محل ہے اس میں رجب میں روزہ رکھنےوالوں کےعلاوہ کوئی داخل نہیں ہوسکتا۔

آخر میں مولانا حسن ترانی نے لیلة الرغائب سے متعلق ایک سوال کےجواب میں کہاکہ رغائب رغبت کی جمع ہے لیلة الرغائب کو لیلة رغائب اس لیے کہا گیا ہے کہ اس شب کو ائمہ اہلبیتؑ نے اپنے ماننے والوں کو راز ونیاز اور بندگی الٰہی کی طرف بہت ذیادہ رغبت اور شوق دلایا ہے ۔اس کے بعد سیشن کے دوسرے مہمان نجف اشرف سے حجۃ الاسلام شیخ مفید نگری کو دعوت دی گئی۔ شیخ مفید نگری نے نہایت ہی جاذب گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے ماہ رجب کی فضیلت اور اس مہینے کے مخصوص دنوں کے اعمال کو مفصل بیان کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم شیخ صدوق سے ایک روایت نقل ہوئی ہے
إِذَا كَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ نَادَى مُنَادٍ مِنْ بُطْنَانِ الْعَرْشِ أَيْنَ الرَّجَبِيُّونَ فَيَقُومُ أُنَاسٌ يُضِي‏ءُ وُجُوهُهُمْ لِأَهْلِ الْجَمْعِ عَلَى رُءُوسِهِمْ تِيجَانُ الْمُلْكِ مُكَلَّلَةً بِالدُّرِّ وَ الْيَاقُوتِ مَعَ كُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمْ أَلْفُ مَلَكٍ عَنْ يَمِينِهِ وَ أَلْفُ مَلَكٍ عَنْ يَسَارِهِ يَقُولُونَ هَنِيئاً لَكَ كَرَامَةُ اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ يَا عَبْدَ اللَّهِ فَيَأْتِي النِّدَاءُ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ جَلَّ جَلَالُهُ عِبَادِي وَ إِمَائِي وَ عِزَّتِي وَ جَلَالِي لَأُكْرِمَنَّ مَثْوَاكُمْ وَ لَأُجْزِلَنَّ عَطَاكُمْ [عَطَايَاكُمْ‏] وَ لَأُوتِيَنَّكُمْ مِنَ الْجَنَّةِ غُرَفاً تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهارُ خالِدِينَ فِيها نِعْمَ أَجْرُ الْعامِلِينَ إِنَّكُمْ تَطَوَّعْتُمْ بِالصَّوْمِ لِي فِي شَهْرٍ عَظَّمْتُ حُرْمَتَهُ وَ أَوْجَبْتُ حَقَّهُ مَلَائِكَتِي أَدْخِلُوا عِبَادِي وَ إِمَائِي الْجَنَّةَ ثُمَّ قَالَ جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ع هَذَا لِمَنْ صَامَ مِنْ رَجَبٍ شَيْئاً وَ لَوْ يَوْماً وَاحِداً فِي [مِنْ‏] أَوَّلِهِ أَوْ وَسَطِهِ أَوْ آخِرِهِ.
جب قیامت ہوگی تو عرش سے ایک منادی ندا دے گا رجبیون (اہل رجب )کہاں ہیں ؟؟
اس وقت کچھ لوگ اٹھیں گے جن کےچہرے چمک رہےہونگے۔ ان کےسروں پربادشاہوں کی طرح گوہر وموتی اور یاقوت کےتاج ہونگے ان میں سےہرایک کی دائیں طرف ہزار فرشتے اور بائیں طرف ہزار فرشتے ہونگے اور وہ کہہ رہےہوں گے اےخدا کےبندے کرامت خدا تیرےلئے مبارک ہو،اس کےبعد خداکی طرفسے نداآئے گی: اےمیرے بندےاورمیری کنیزوا میری عزت وجلالت کی قسم تمہارے مقام کوبہت محترم اور اورتمہاری جزا کوبہت فراوان قراردونگا جنت کےکچھ ایسےگھر تمہارےنام کردونگا جن کےنیچے نہریں جاری ہونگیں جس میں ہمیشہ رہوگے یہ نیک عمل کرنےوالوں کےلئے بہترین اجر ہے تم نےروزے کےذریعے اس مہینے میں میری اطاعت کی ہے جس کی حرمت کو میں نے بہت عظیم بنایاہے میں نے اپنے فرشتوں پر واجب قرار دیا کہ ان میں میرےبندوں اورکنیزوں کو جنت میں داخل کریں۔

امام صادق علیہ السلام نےفرمایایہ اس کےلئے ہے جس نے ماہ رجب میں ایک دن روزہ رکھا چاہے اول رجب کویادرمیان میں یامہینے کے آخرمیں اس سے یہ ثواب ملے گا۔
انہوں نے اس مہینے کے اعمال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ماہ رجب کےبہت سےاعمال وارد ہوئےہیں ان سب کو اس مختصر طور پر میں بیان کرناممکن نہیں مفاتیح الجنان اور دیگر دعاوں کی کتابوں میں موجودہیں مختصرا کچھ کو بیان کیے دیتاہوں۔ اس مقدس مہینے میں۔۔
(1)زیادہ سے زیادہ استغفراللہ واسئلہ التوبہ پڑھنا
(2)سو100بار سبحان لاالہ الجلیل سبحان من لاینبغی۔۔۔۔۔تاآخر
(3) رجب کے دنوں کی خاص دعاؤں کا پڑھنا جو کہ مفاتیح الجنان میں تفصیل کے ساتھ ذکر ہوئی ہیں
(4)ہر روز ستر بارصبح کےوقت اور دن کےآخرمیں 70بار استغفراللہ و اتوب الیہ پڑھنا جب تمام کرے تو ہاتھوں کو بلند کرکے یہ دعا پڑھے اللھم غفرلی وتب علی۔۔۔۔۔(مفاتیح )

(5)ہر شب و روز تین مرتبہ حمد تین مرتبہ سورہ آیت الکرسی تین مرتبہ قل یا ایھاالکافرون تین مرتبہ توحید تین مرتبہ علق تین مرتبہ سورہ ناس
(6)ہر شب ہزار بار لا الہ الا اللہ
(7)ہر شب دو رکعت نماز پڑھی جائے ہر رکعت میں حمد ایک بار سورہ کافرون تین بار نماز کے بعد لا الہ الا اللہ ۔۔۔(باقی مفاتیح کی طرف مراجعہ فرمائے)
(8)ہر فریضہ نماز کے بعد اس معروف دعا کو پڑھنے کی بڑی تاکید ہوئی ہے « ۔۔يَا مَنْ أَرْجُوهُ لِكُلِّ خَيْرٍ وَ آمَنُ سَخَطَهُ عِنْدَ (مِنْ) كُلِّ شَرٍّ
يَا مَنْ يُعْطِي الْكَثِيرَ بِالْقَلِيلِ يَا مَنْ يُعْطِي مَنْ سَأَلَهُ‏۔۔۔( تاآخر۔۔مفاتیح ) »
(9)ایام البیض کےتیسرےدن یعنی پندرہ رجب کومعروف اور مجرب عمل عمل ام داود۔

آخر میں حجۃ الاسلام شیخ مفید نگری نے لیلتہ الرغائب کے اعمال بیان کرتے ہوئے کہا کہ اِس کے اعمال کی کیفیت یہ ہے کہ ماہِ رجب کی پہلی جمعرات کو روزہ رکھے اور جب شبِ جمعہ ہو جائے تو نمازِ مغرب و عشاء کے درمیان بارہ{12} رکعت نماز ادا کرے ہر دو رکعت پر سلام پڑھے،ہر رکعت میں سورہ حمد کے تین مرتبہ انا انزلناہ اور بارہ{12} مرتبہ قل ھواللہ پڑھے۔
نماز سے فارغ ہونے کے بعد ستر{70} مرتبہ اِسطرح صلوات پڑھے۔

اَللّٰھُمَّ صل ِّ عَلیٰ مُحَمَّدِ(نِ)النَّبِیِّ الاُمِّیِ وَ عَلیٰ اٰلِہٖ۔
خدایا!رحمت نازل فرما نبی اُمی حضرتؐ پر اور اُن کی آلؑ پر۔
پھر سجدے میں جائیں اور ستر{70} مرتبہ کہیں:
سُبُوْحٌ قُدُّوسٌ رٙبُّ الْمٙلٙآ ئِکٙةِ وٙالرُّوْحِ۔
فرشتوں اور روح کا رب،بے عیب،پاک تر ہے۔

پھر سجدے سے سر اٹھاو اور ستر{70}مرتبہ کہیں:
رَبّ ِ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَتَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمُ اَنَّكَ اَنْتَ الْعَلُِّي اْلاَ عْظَمُ۔
پالنے والے بخش دے،رحم فرما اور درگزر کر اُن گناہوں سے جن کو تو جانتا ہے،بے شک تو بلند،بزرگ تر ہے۔

پھر سجدے میں جائیں اور ستر{70} مرتبہ کہیں:

سُبُوْحٌ قُدُّوسٌ رٙبُّ الْمٙلٙآ ئِکٙةِ وٙالرُّوْحِ۔
فرشتوں اور روح کا رب،بے عیب،پاک تر ہے

آخر میں آج کے سیشن کے میزبان مولانا منظور حسین حیدری نے تمام شرکت کنندگان اور خاص طور پر مہمان گرامی اور صدائے کشمیر فورم کے سربراہ نامور تجزیہ نگار اور کالم نگار استاد ڈاکٹر نذر حافی صاحب کا شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے سیشن میں شرکت فرمائی اور اپنے خصوصی کمنٹس سے نوازا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=11399