10

جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ کے زیراہتمام  ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا

  • News cod : 34577
  • 27 می 2022 - 22:11
جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ کے زیراہتمام  ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا
دھرنے کے شرکاء نے نماز مغرب پریس کلب کے سامنے ادا کی۔ احتجاجی دھرنے سے فخر نسیم صدیقی، شعیب حیدر، عاصم سرانی، ثقلین ظفر سمیت دیگر نے خطاب کیا۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ کے زیراہتمام ملک بھر سے جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی علامتی دھرنا دیا گیا، علامتی دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی سربراہ علامہ اقتدار حسین نقوی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان کے ڈویژنل صدر جوہر عباس، ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنما سلیم صدیقی، لاپتہ افراد کے لواحقین مرید عباس اور خواہر خوشبخت زہرا نے کی۔ علامتی دھرنے میں بچے اور خواتین نے بھی شریک تھیں، دھرنے کے شرکاء نے اپنے لاپتہ پیاروں کی تصویر اُٹھا رکھی تھیں، دھرنے کے شرکاء نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیف جسٹس پاکستان سے اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔

دھرنے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ ہم مسلسل ریاستی اداروں سے اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں، جن لوگوں نے ہمارے پیاروں کو جبری طور پر لاپتہ کیا ہے وہ آئین پاکستان کے دشمن ہیں، اگر کوئی شخص پاکستان کا دشمن ہے یا کسی نے آئین پاکستان کو توڑا ہے تو اُنہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے، ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے، اس ملک میں جنگل کا قانون ہے جب چاہیں جسے لاپتہ کردیں کوئی پوچھنے والا نہیں، اس ملک میں اُسی شخص کی عزت ہے آئین کو پامال کرتا ہے، پاک فوج اور سیکیورٹی فورسز کو نشان بناتا ہے، سڑکوں پر خون کی ہولی کھیلتا ہے۔ ہمارا ماضی گواہ ہے ہم کئی کئی دن دھرنے دیے ہیں لیکن آج تک ایک بھی پتہ نہیں ٹوٹا ۔

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او ملتان کے ڈویژنل صدر کا کہنا تھا کہ ہم اس ملک کے باوفا بیٹے ہیں ہماری مائوں نے ہمیں اس ملک کی عزت ناموس کی تعلیم دی ہے، ہمیں حب الوطنی کی سزا دی جارہی ہے یا پھر بیلنس پالیسی کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ملک کے امن کو خراب کیا جارہا ہے، خدارا اس ملک کو بنانا ری پبلک نہ بنائیں، لوگوں کو اپنے حقوق چھیننے پر مجبور نہ کریں۔

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے خواہر خوشبخت زہرا نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو مسلسل لاپتہ کیا جارہا ہے، ہمیں بتایا جائے کیا ہم اس ملک کے شہری نہیں ہیں، کیا چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کرنا آئین پاکستان ہے؟۔ دھرنے کے شرکاء نے نماز مغرب پریس کلب کے سامنے ادا کی۔ احتجاجی دھرنے سے فخر نسیم صدیقی، شعیب حیدر، عاصم سرانی، ثقلین ظفر سمیت دیگر نے خطاب کیا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=34577