5

انسان کسی رہنما کے بغیر کمال و سعادت کی منازل طے نہیں کرسکتا، خانم بیک زاده

  • News cod : 47064
  • 08 می 2023 - 12:09
انسان کسی رہنما کے بغیر کمال و سعادت کی منازل طے نہیں کرسکتا، خانم بیک زاده
امیرالمومنین(ع) یونیورسٹی اہواز کی پروفیسر کا کہنا تھا کہ رسولوں کو ہمیشہ سے مخالفین کا سامنا رہا ہے جن میں سر فہرست ذخیرہ اندوز، غاصب حکمران، راہب اور ویسے افراد جن کیلئے طبقاتی تفریق ضروری ہے ایسے افراد مومنوں کے ایمان کو کمزور کرنے کا سبب ہیں کہ جن کیلئے خداوند عالم نے دردناک عذاب کا وعدہ دیا ہے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، مدرسه علمیه فاطمیہ شہر کارون ایران کے زیر اہتمام طالب علموں کو حضرت آیت اللہ خامنہ ای کے افکار سے آشنا کرانے کیلئے “سیر مطالعاتی کتاب طرح کلی اندیشه اسلامی قرآن کریم” کے عنوان سے ایک پروقار پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق، اس پروگرام میں یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹس، اساتذہ کرام اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جبکہ پروگرام سے خانم مہناز بیک زاده نے خطاب کیا۔

اس اجلاس سے خطاب میں خانم بیک زاده نے دین کے بنیادی اصول نبوت کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ دین کے مستقل اور ثابت قدم ہونے کیلئے پیغمبروں کا ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ اگر انبیاء نہ ہوتے تو دین الہی محدود رہ جاتا اور لوگ جہالت اور گمراہی میں مبتلا رہ جاتے۔

امیرالمومنین(ع) یونیورسٹی اہواز کی استاد کا کہنا تھا کہ خداوندعالم نے انبیاء علیہم السلام کو بھیج کر دین مکمل کیا کیونکہ انسان کسی رہنما کے بغیر کمال و سعادت کی منازل طے نہیں کرسکتا کیونکہ انسان کی عقل محدود ہے، اس لئے انبیاء علیہم السلام نے آکر بشر کی رہنمائی کی۔

انہوں نے بعثت انبیاء علیہم السلام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پیغمبر اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم بعثت سے پہلے بھی لوگوں کے درمیان عامیانہ زندگی گزارتے ہیں لیکن معاشرے کے حالات سے راضی نہیں ہوتے

محترمہ بیک زاده نے مزید کہا کہ خداوندعالم نے سورۂ علق میں پیغمبر اسلام(ص) سے فرمایا: “پڑھ اپنے رب کے نام سے جس نے انسان کو علق سے پیدا کیا” پس یہ انسان کہ جو ایک پست چیز سے خلق ہوا ہے کیونکر خدا کے سامنے کھڑا ہو؟ درحالیکہ اسے اسی کی جانب پلٹ کر جانا ہے۔

امیرالمومنین(ع) یونیورسٹی کی استاد نے بعثت کے اہداف و مقاصد کی جانب اشاره کرتے ہوئے کہا کہ انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا پہلا ہدف و مقصد ایسے توحیدی معاشرے کی تشکیل ہے کہ جس میں الہی قوانین اجراء ہوں نیز معاشرے میں برابری کی فضا کا قیام انبیائے کرام علیہم السلام کی بعثت کا دوسرا اہم ترین ہدف ہے۔

انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ کیوں انبیاء علیہم السلام اپنی تبلیغ کا آغاز مسئلہ توحید سے کرتے ہیں؟، کہا کہ انسان کو اخروی سعادت اور تکامل تک پہنچانا ہی انبیاء کا ہدف ہے اور اس ہدف تک رسائی کیلئے ایسے توحیدی معاشرے کی ضرورت ہے کہ جو ہر قسم کے ظلم و ستم سے خالی ہو۔

محترمہ بیک زاده کا کہنا تھا کہ انبیاء اور آئمہ علیھم السّلام کی ظاہری شکست کی وجہ ان کے پیروکاروں میں ایمان کی کمی تھی کہ خداوندعالم قرآن مجید میں انہیں ڈھارس دیتا ہے اور تقویٰ اور ایمان کو کامیابی کی کنجی قرار دیتا ہے۔

امیرالمومنین(ع) یونیورسٹی اہواز کی پروفیسر کا کہنا تھا کہ رسولوں کو ہمیشہ سے مخالفین کا سامنا رہا ہے جن میں سر فہرست ذخیرہ اندوز، غاصب حکمران، راہب اور ویسے افراد جن کیلئے طبقاتی تفریق ضروری ہے ایسے افراد مومنوں کے ایمان کو کمزور کرنے کا سبب ہیں کہ جن کیلئے خداوند عالم نے دردناک عذاب کا وعدہ دیا ہے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=47064