11

ایسے کسی متنازعہ بل کو نہیں مانتے جس سے ملک میں فرقہ واریت پھیلے، علامہ راجہ ناصر عباس

  • News cod : 49393
  • 16 آگوست 2023 - 11:43
ایسے کسی متنازعہ بل کو نہیں مانتے جس سے ملک میں فرقہ واریت پھیلے، علامہ راجہ ناصر عباس
پریس کانفرنس سے خطاب میں علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ متنازعہ بل پیش کرنے کا انداز ہی اس بل کو مشکوک بنا رہا ہے

وفاق ٹائمز، مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا شیعہ جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ کراچی میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایسے کسی متنازعہ بل کو نہیں مانتے جس سے ملک میں فرقہ واریت پھیلے، وطن عزیز کسی ایک مسلک کا نہیں، بل وطن عزیز پاکستان میں فرقہ وارانہ نفرتیں پھیلائے گا، مذہبی رواداری و ہم آہنگی کے خلاف متنازعہ فرقہ وارانہ بل کو منظور کروانے کی سازش کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ متنازعہ بل پیش کرنے کا انداز ہی اس بل کو مشکوک بنا رہا ہے، عبدالاکبر چترالی کا پیش کردہ بل خود بانی جماعت اسلامی مولانا مودودی کی فکر، فلسفے اور تعلیمات سے متصادم ہے، ہمارا نعرہ پاکستان کو فرقہ واریت سے بچاؤ ہونا چاہئے۔ ہیت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ کے رہنما علامہ اصغر شہیدی کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ ہر سطح پر اس بل کا راستہ روکے گی، متنازعہ بل سے اہل سنت علمائے کرام کو آگاہ کریں گے۔

پریس کانفرنس سے مجلس ذاکرین امامیہ کے صدر علامہ نثار قلندری کا کہنا تھا کہ متنازعہ بل میں قانونی تقاضوں پورا نہیں کیا گیا، اس بل کے خلاف احتجاج کے ساتھ چارہ جوئی بھی کی جائے گی۔ مرکزی تنظیم عزاداری کے صدر ایس ایم نقی کا کہنا تھا کہ فرقہ وارانہ تصادم کے خلاف پوری قوم و ملت کو یکجا ہونا ہوگا، متنازعہ بل کو مسترد کرتے ییں۔ پریس کانفرنس سے جعفریہ الائنس کے رہنما شبر رضا کا کہنا تھا کہ متنازعہ بل چور دروازے سے منظور ہوا ہے، ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کی سازش کی جارہی ہے، ہم اس بل اور ایسے کے پس پردہ قوتوں کی مذمت کرتے ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں آئی ایس او پاکستان کے سیکرٹری جنرل سروش عباس کا کہنا تھا کہ متنازعہ بل ملکی عوام کو دست و گریباں کرنے کی سازش ہے، ملکی مخدوش حالات میں یہ بل چور دروازے سے منظور کرانا سازش ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

کانفرنس میں علامہ کامران حیدر عابدی، عباس حیدر، ثروت رضا، شمس الحسن شمسی، اختیار امام رضوی، مولانا صادق تقوی، غیور عباس، عسکری دیو جانی، مولانا عبد اللہ مطہری، مولانا اسحاق قرآتی، مولانا عقیل موسی،علامہ حیدر عباس عابدی، مولانا شیخ سلیم، مولانا بشیر انصاری، مولانا محسن علی محسنی، مولانا یعقوب، مولانا کاظم روحانی، مولانا نجف علی، مولانا عقیل حسین، مولا ابراییم صابری، مولانا موسی علی، مولانا حمید الحسینی، مولانا عباس کمیلی، مولانا اشرف کاشفی، مولانا بشیر رجائی، مولانا عامر زیدی، مولانا بحرام، مولانا تکبیر بخاری، مولانا بذیر جنتی، مولا علی طاہری، مولانا ایوب صابری، مولانا ظہیر، مولانا رضا جعفری، مولانا بلاول، موسی کلیمی، مولانا علی افضال رضوی، مولانا سید انصار حسین، مولانا محمد علی، مولانا خادم حسین، مولانا محمد عباس جبکہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ باقر عباس زیدی، علامہ مختار امامی، علامہ مبشر حسن سمیت دیگر شخصیات ماتمی انجمنیوں، مساجد امام بارگاہوں کے ٹرسٹیز حضرات و شخصیات موجود تھیں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=49393