9

متنازعہ ترمیمی بل پرفرقہ وارانہ کشیدگی ریاستی اداروں کی آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہے، علامہ سبطین سبزواری

  • News cod : 49936
  • 04 سپتامبر 2023 - 16:04
متنازعہ ترمیمی بل پرفرقہ وارانہ کشیدگی ریاستی اداروں کی آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہے، علامہ سبطین سبزواری
رسول خدا کے آبا و اجداد کی توہین پرمقدمہ درج نہیں کیا جاتا ،تحفظ بنو امیہ کے لیے بے گناہوں پر ایف آئی ار درج کروا دی جاتی ہیں

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماءکونسل کے مرکزی نائب صدرعلامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے ملک میں بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ متنازعہ ترمیمی بل کی منظوری کے بعد کی صورتحال ارباب اقتدار، حکومت اور ریاستی اداروں کی آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہے۔ انہوں نے گلگت کے ملعون قاضی نثار کی طرف سے حضرت امام مہدی علیہ السلام کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزم کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس ،ریاستی اداروں اور حکومت نے دوہرہ معیار اپنا رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رسول خدا کے آبا و اجداد کی توہین پرمقدمہ درج نہیں کیا جاتا جبکہ بنو امیہ کے تحفظ کے لیے پولیس اور ریاستی ادارے تاخیر نہیں کرتے اور بے گناہوں پر بھی ایف آئی ار درج کروا دی جاتی ہیں۔ حیرت ہے کہ متعدد واقعات میں یزید پر لعنت کرنے پر پرچے کاٹ دیے گئے مگر ملعون قاضی نثار کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔

علامہ سبطین سبزواری کا کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت ملک میں غیر ضروری فرقہ وارانہ بحث شروع کروائی گئی جس کی بنیاد تکفیری دہشت گرد گروہ کا چور دروازے سے منظور کیا جانے والامتنازعہ ترمیمی فوجداری بل ہے ۔جسے ملت جعفریہ یکسر مسترد کر چکی ہے۔ ہم نے واضح کیا ہے کہ کوئی قانون سازی اہل تشیع کو اعتماد میں لیے بغیر نہیں ہو سکتی ۔’ اپنا عقیدہ چھوڑو نہیں، کسی کا عقیدہ چھیڑو نہیں‘ کے اصول پر عملدرآمد کرکے ہی ملک میں امن قائم کیا جاسکتا۔اگر کو ئی اپنے عقائد کو دوسروں پر مسلط کرے گا ،تو ہماری تاریخ گواہ ہے کہ دشمنان اہل بیت کو ہمیشہ مایوسی اور ناکامی ہوئی۔ جھنگ کے بازاری دہشت گردگروہ کو ہم جانتے ہیں۔ صحابہ کے نام پر یزید کو بچانے کی ان کی سازشیں بہت پرانی ہیں۔

جنہیں قائد ملت اسلامیہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے اپنے پاوں سے مسل کر رکھ دیا تھا، اب بھی تکفیریوں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔شیعہ علماءکونسل کے رہنما نے متنازعہ بل کو منظور کروانے میں ریاستی اداروں کی تائید کے تکفیر گروہ کے سرغنے کے بیان کی وضاحت کا مطالبہ کیا ہے وہ کہتا ہے کہ متنازعہ بل منظو ر کروانے میں سکیورٹی اداروں کی انہیں حمایت حاصل ہے، تو بتائیں کہ وہ ملک میں بدامنی پیدا کرنے کے بھی ذمہ دار ہیں۔ علامہ سبطین سبزواری نے انجمن امامیہ سکردو کے صدر علامہ سید باقر حسین الحسینی کے متنازعہ بل پر موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلتستان کے مجاہد عالم دین نے ملت جعفریہ کا موقف واضح انداز میں پیش کر دیا ہے۔ ملک بھر سے ملت جعفریہ ان کے تائید کرتی ہے اور ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔کوئی مائی کا لال شیعہ کو دیوار سے لگانے کی جرات نہیں کر سکتا۔ ہماری تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے۔ ہم کوئی ایسا ا قدام برداشت نہیں کریں گے جو ہماری مذہبی آزادیوں میں رکاوٹ بنے۔ انشاءاللہ کربلا کے ماننے والے ہیں ۔ سر کٹانے والے ہیں۔جھکانے والے نہیں ۔۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=49936