3

امام علی نقی الہادی ؑ نے علم، روحانیت اور تبلیغ کے ذریعے انفرادی اور ذاتی زندگی میں جہاں انسانوں کی رہنمائی فرمائی

  • News cod : 53019
  • 15 ژانویه 2024 - 9:53
امام علی نقی الہادی ؑ نے علم، روحانیت اور تبلیغ کے ذریعے انفرادی اور ذاتی زندگی میں جہاں انسانوں کی رہنمائی فرمائی
مام علی نقی الہادی ؑ نے علم، روحانیت اور تبلیغ کے ذریعے انفرادی اور ذاتی زندگی میںجہاں انسانوں کی رہنمائی فرمائی وہاں اجتماعی طرز زندگی اور حکمرانی جیسے معاملات میں بھی لوگوں کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا اسی لئے آپ کی سیرت آج بھی دنیا کے ہر انسان اور ہر معاشرے کے لئے مشعل راہ اور نمونہ عمل ہے ۔

وفاق ٹائمز، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 3 رجب المرجب امام علی نقی ؑ کے یوم شہادت کے موقع پر پیغام میں کہا جب ہم کسی بھی امام کی حیات طیبہ کا مطالعہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ ائمہ طاہرین نے پیغام رسالت کی پیروی اور لوگوں کو دین اسلام کی حقانیت سے روشناس کرانے کے لئے تمام تر مشکلات اور مصائب برداشت کرکے اپنی زندگیوں کو خدمت دین کے لئے وقف کیا اور اس راستے میں اپنی جان تک کے نذرانے پیش کئے۔ امام علی نقی الہادی ؑ نے علم، روحانیت اور تبلیغ کے ذریعے انفرادی اور ذاتی زندگی میںجہاں انسانوں کی رہنمائی فرمائی وہاں اجتماعی طرز زندگی اور حکمرانی جیسے معاملات میں بھی لوگوں کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا اسی لئے آپ کی سیرت آج بھی دنیا کے ہر انسان اور ہر معاشرے کے لئے مشعل راہ اور نمونہ عمل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حضرت امام علی نقی ؑمنصب امامت پر فائز ہوکر قرآن کریم کے ساتھ ساتھ سنت و سیرت رسول اکرم اور امیر المومنین حضرت علی ؑ سمیت اپنے اجداد سے ودیعت ہونے والے علم‘ مرتبے‘ منزلت‘ روحانیت اور عمل کے ذریعے اپنے وقت کے عام انسان‘ عام مسلمان اور حکمران کو رشد و ہدایت فراہم کی جس کے اثرات امام ہادی ؑ کے دور میںان کے معاشرے اور ماحول میں واضح انداز میں مرتب ہوئے اور لوگوں کی کثیر تعداد راہ حق اور سچائی کی طرف متوجہ ہوئی۔

انہوں نے دین حق کی سربلندی اور انسانیت کی فلاح و نجات کے لئے قید و بند کی سختیاں برداشت کیں لیکن اپنے پاکیزہ ہدف و مشن سے پیچھے نہ ہٹے ۔ اپنے جد امجد پیغمبر اکرم کی ایک حدیث ”ایمان دل میں ہوتا ہے اور اعمال اس کی تصدیق کرتے ہیں‘ جبکہ اسلام زبان سے اقرار کا نام ہے“ دین اسلام کی باریکیوں کو سب پر آشکار کرکے اصلاح نفس کی تعلیم عام کی۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ دور حاضر میں دنیائے انسانیت کو بالعموم اور عالم اسلام کو بالخصوص جن بحرانوں اور چیلنجز کا سامنا ہے اور انسانی معاشرے جس گراوٹ کا شکار ہوچکے ہیں اس میں انسانوں کو ہدایت اور روحانیت کی ضرورت ہے جو انہیں حضرت امام علی نقی علیہ السلام کی سیرت کا مطالعہ کرکے اور اس پر عمل کرکے حاصل ہوسکتی ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم امام ؑ کی سیرت پر عمل کرکے انسانیت کو مسائل سے نجات دلائیں اور حقیقی اسلامی و جمہوری سسٹم رائج کرکے عدل و انصاف سے مزین معاشرے تشکیل دیں اور اپنا انفرادی و اجتماعی کردار ادا کریں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=53019