9

ایران ،پاکستان کا ایک دوسرے پر حملہ افسوسناک ،دونوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی

  • News cod : 53109
  • 20 ژانویه 2024 - 11:38
ایران ،پاکستان کا ایک دوسرے پر حملہ افسوسناک ،دونوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی
آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کا ایک دوسرے پر حملہ افسوسناک ہے۔ دونوں ممالک نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا۔ برادرانہ تعلقات کی طویل تاریخ رکھنے والے اسلامی ممالک کے درمیان کشیدگی خطے اور اسلام کے مفاد میں نہیں ، اس سے اسلام دشمن قوتیں خوش ہوئی ہیں۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کا ایک دوسرے پر حملہ افسوسناک ہے۔ دونوں ممالک نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا۔ برادرانہ تعلقات کی طویل تاریخ رکھنے والے اسلامی ممالک کے درمیان کشیدگی خطے اور اسلام کے مفاد میں نہیں ، اس سے اسلام دشمن قوتیں خوش ہوئی ہیں۔ غزہ میںاگ لگی ہوئی ہے ۔57 اسلامی ممالک کی کوئی آواز نہیں، ایسے میں ایران اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کسی صورت قابل قبول نہیں۔ اگر ایران نے حملہ کیا تھا تو پاکستان کو جوابی حملہ نہیں کرنا چاہیے تھا۔ ایران کو معذرت کا موقع دیا جاتا،وہ اپنے حملے پر معذرت کر لیتا اور کشیدگی آگے نہ بڑھتی۔ اب بھی دونوں ممالک کو حالات معمول پر لانے کے لیے اقدامات کرنے چاہیئں۔ امریکہ نے پاکستان میں کتنے میزائل اور ڈرون حملے کیے، معصوم شہریوں کو شہید کیا ،اس پر تو پاکستان نے سوائے بیانات کے کوئی رد عمل نہیں دیا۔یعنی کافر ملک حملہ کرے تو پاکستان پوچھتا نہیں اور اپنے مسلم ملک نے اگر کوئی غلط اقدام کیا ہے توہم اس پر فوری جواب دیتے ہیں۔

انہوں نے مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف سیدعاصم منیر حافظ قرآن ہیں، انہیں یاد ہوگا کہ 26 ویں پارے میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے مسلمان آپس میں نرم اور کفار پر سخت ہوتے ہیں۔ مگر افواج پاکستان نے فوری رد عمل دے کر قرآن مجید کی آیت کریمہ کو بھلا دیا ہے۔

حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ کہ لڑائی اور صلح کے معاملات کے لیے ہمیں اللہ تعالیٰ اور قرآن حکیم سے رجوع کرنا چاہیے۔ قرآن کو معاشرے میں رواج دیں تو اس سے واضح فوائد حاصل ہوں گے ۔ مسلمانوں میں اس وقت حالات خراب ہونے کی وجہ قرآن مجید سے عدم توجہی ہے۔9 ۔ جنوری کو رحلت فرمانے والے مفسر قران علامہ شیخ محسن علی نجفی رحمتہ اللہ علیہ کی دینی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حافظ ریاض نجفی نے کہا مرحوم عالم دین نے تعلیمی ادارے بنائے ۔ وہ 1960ءکی دہائی میں حوزہ علمیہ جامعة المنتظر کے طالب علم بھی رہے اورپھر نجف اشرف مزید تعلیم کے لیے چلے گئے۔ شیخ محسن نجفی نے خاموشی کے ساتھ کام کیا اور خلوص کے ساتھ ملی امور میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ جب بھی ایوانوں میں شر پسندوں کی طرف سے مکتب اہل بیتؑ کے خلاف کوئی آواز اٹھی ، جن میں نام نہاد شریعت بل، بنیاد اسلام بل، اور گزشتہ پارلیمنٹ سے منظور کیا گیا متنازع ترمیمی بل ہو سب سے پہلے ہمیں متوجہ کرنے والے شیخ محسن علی نجفی ہوتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے تمام معاملات میں وہ سرپرستی کرتے تھے ۔قائد ملت جعفریہ علامہ ساجدعلی نقوی ، شیخ محسن علی نجفی اور میرے نام سے حکومت کے ساتھ ملی امور پر خط و کتابت ہوتی تھی۔ دریں اثنا،نماز جمعہ کے بعد شیخ محسن علی نجفی کے ایصال ثواب کے لئے مجلس ترحیم بیاد مفسرقرآن سے مولانا امجد علی عابدی نے خطاب کیا اور ان کی علمی، فلاحی اور ملی خدمات کو خراج عقید ت پیش کیا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=53109