6

امام موسی کاظم علیہ السلام

  • News cod : 53483
  • 06 فوریه 2024 - 13:34
امام موسی کاظم علیہ السلام
شیعہ و سنی منابع آپ کے علم، عبادت، بردباری اور سخاوت کی تعریف و تمجید کے ساتھ ساتھ آپ کو کاظم اور عبد صالح کے لقب سے یاد کرتے ہیں

 

امام موسی کاظم علیہ السلام

موسی بن جعفر (128۔183 ھ) امام موسی کاظم علیہ السلام کے نام سے مشہور، شیعوں کے ساتویں امام ہیں۔ آپ کے مشہور لقب کاظم اور باب الحوائج ہیں۔ آپ 128ھ میں ابو مسلم خراسانی کا بنی امیہ کے خلاف قیام کے دوران پیدا ہوئے۔ اور 148ھ میں اپنے والد امام جعفر صادقؑ کی شہادت کے بعد منصب امامت پر فائز ہوئے۔ آپ کی 35 سالہ امامت کے دوران بنی عباس کے خلفاء منصور دوانقی، ہادی، مہدی اور ہارون رشید بر سر اقتدار رہے۔ منصور دوانقی اور مہدی عباسی کے دور خلافت میں آپ نے کئی مرتبہ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں اور آخر کار 183ھ کو سندی بن شاہک کے زندان میں جام شہادت نوش کیا اور منصب امامت آپ کے فرزند امام رضا علیہ السلام کی طرف منتقل ہوگیا۔

آپؑ کی زندگی بنی عباس کے عروج کے زمانے میں گزری ہے۔ اس بنا پر آپ تقیہ سے کام لیتے تھے اور اپنے پیروکاروں کو بھی تقیہ کرنے کی سفارش کرتے تھے۔ یہی وجہ تھی کہ آپ کی زندگی میں بنی عباس کے حکمرانوں اور ان کے مقابلے میں چلائی جانے والی علوی تحریکوں جیسے قیام شہید فخ وغیرہ کے بارے میں کوئی صریح رد عمل دیکھنے کو نہیں ملتا۔ لیکن ان سب باتوں کے باوجود آپ بنی عباس اور دیگر افراد کے ساتھ ہونے والے مناظرات اور علمی بحث و مباحثوں میں بنی عباس کی خلافت کو غیر قانونی قرار دیتے تھے۔

اسی طرح عیسائی اور یہودی علماء کے ساتھ بھی آپؑ کے مختلف مناظرات اور علمی گفتگو تاریخی اور حدیثی منابع میں ذکر ہوئے ہیں۔ دوسرے ادیان و مذاہب کے علماء کے ساتھ آپؑ کے مناظرات مدمقابل کے پوچھے گئے سوالات اور اعتراضات کے جواب پر مشتمل ہوا کرتے تھے۔ مسند الامام الکاظمؑ میں آپ سے منقول 3000 ہزار سے زائد احادیث جمع کی گئی ہیں جن میں سے بعض احادیث کو اصحاب اجماع میں سے بعض نے نقل کیا ہے۔

امام کاظمؑ نے نظام وکالت کی تشکیل اور اسے مختلف علاقوں میں وسعت دینے کیلئے مختلف افراد کو وکیل کے عنوان سے ان علاقوں میں مقرر کیا تھا۔ دوسری طرف سے آپؑ کی زندگی شیعہ مذہب میں مختلف گروہوں کے ظہور کے ساتھ ہم زمان تھی اور اسماعیلیہ، فطحیہ اور ناووسیہ جیسے فرقے آپ کی حیات مبارکہ ہی میں وجود میں آگئے تھے جبکہ واقفیہ نامی فرقہ آپ کی شہادت کے بعد وجود میں آیا۔

شیعہ و سنی منابع آپ کے علم، عبادت، بردباری اور سخاوت کی تعریف و تمجید کے ساتھ ساتھ آپ کو کاظم اور عبد صالح کے لقب سے یاد کرتے ہیں۔ بزرگان اہل‌ سنت ایک دین شناس ہونے کے عنوان سے آپ کا احترام کرتےتھے اور شیعوں کی طرح آپ کی زیارت کیلئے جایا کرتے تھے۔ آپ کا مزار آپ کے پوتے امام محمد تقی علیہ السلام کے ساتھ عراق کے شہر کاظمین میں واقع ہے جو اس وقت حرم کاظمین کے نام سے مسلمانوں، خاص کر شیعوں کی زیارت گاہ ہے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=53483

ٹیگز