وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے “شہداء کی عزاداری میں شرکت کرنے کہ اصول” کے عنوان سے ایک خطاب میں درخواست کی کہ
کوئی بھی شخص خصوصاً نئی نسل اور نوجوان ماتمی جلوسوں اور مجالس میں بغیر وضو کہ داخل نہ ہوں اور وضو کرتے وقت یہ نیت کریں کہ
خدایا میں وضو کر رہا ہوں تاکہ پاک و پاکیزہ رہوں اور باطہارت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری میں شامل ہو سکوں۔
مزید فرمایا کہ ہر دور کے ظالموں کے خلاف جنگ کے دو عناصر، نیکی کا حکم دینا اور برائی سے منع کرنا، اور عالمی استکبار کے خلاف جنگ ہماری مجالس اور نعروں میں شامل ہونا چاہیے۔
ان مرجع تقلید نے مبلغین اسلام کو یاددہانی کاروائی کہ “حسینی مجالس کے خطبات اور مقررین کا مشن ان تعلیمات کو بیان کرنا ہونا چاہیے جو سید الشھداء علیہ السلام کے مقصد کو بیان کرتی ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ “نوحے اور نعرے مفید اور مؤثر ہونے چاہئیں اور تنظمیوں کہ سربراہان کو اس اہم معاملے کی سربراہی کرنی چاہیے۔ نعروں کو قرآن کی تعلیمات اور عترت، سلام اللہ علیہا کی تعلیمات سے اخذ کیا جانا چاہیے۔ اہل بیت علیہم السّلام کی نوحہ و مرثیہ خوانی دین کی ایک مضبوط بنیاد ہے جس سے ایران کہ دفاع مقدس کہ دوران بھی بہت مدد ملی۔
حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے تمام اہل خانہ کہ نام یہ نصیحت کی کہ عزاداری کی راتوں میں گھروں میں واقعہ کربلا کی داستان اپنے بچوں کو سنائیں کہ کہیں انکی یہ راتیں غیر مفید فلمیں دیکھنے میں نہ گزر جائیں۔
انکو اچھی اور عبرت آمیز سبق پہ مبنی کہانیاں سنانی چاہئیں کہ یہ اسباق بچوں کی ذہنوں میں باقی رہ جائیں۔
اور ہمیں اپنے بچوں کو یہ سکھانا چاہیے کہ پانی پیتے وقت وہ امام حسین علیہ السلام کو یاد کر کہ امام علیہم السلام کو سلام کرنا نہ بھولیں۔