15

امریکہ کی تعیلم دشمنی

  • News cod : 5991
  • 21 دسامبر 2020 - 10:21
امریکہ کی تعیلم دشمنی
حوزہ ٹائمز | امریکہ نے المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی پر پابندی لگا کر دنیا بھر کے مسلمانوں کو علمی میدان سے پیچھے دھکیلنے کی ناکام سازش شروع کی ہے،

تاریخ کے اوراق پلٹا کر دیکھیں تو یہود و نصاریٰ کا ایجنڈا اسلام دشمن ہی رہا ہے اور قرآنی تعلیمات کی رو سے بھی یہود و نصاریٰ کا ایجنڈا اسلام دشمن ہی رہا ہے اور کبھی بھی یہ مسلمانوں کے دوست نہیں بن سکتے۔ آخر مسلمانوں نے کیوں ان سے اپنے آنے والے کل کے لئے اچھائی کی امیدیں وابستہ رکھیں ہیں۔؟ دشمن سے دوستی، جلتی آگ میں کودنے اور ان سے نیکی و اچھائی کی امید رکھنا بھیڑ کا بھیڑیئے سے لقمہ اجل نہ بننے کی امید رکھنے کے مترادف ہے۔ اسی لیے خمینی بت شکن نے تن، من، دھن کی قربانی دیکر رضا شاہ پہلوی، اس کے پیروکاروں اور امریکہ و اسرائیل کے شر سے انقلاب اسلامی جمہوریہ ایران کو بچایا اور پورے عالم اسلام بلکہ پورے عالم بشریت کیلئے قم المقدسہ کو علمی سرچشمہ قرار دیکر رہتی دنیا تک کیلئے صدقہ جاریہ اور وارث کے عنوان سے چھوڑ کر دار فانی کو خیرباد کہہ گئے۔

ویسے تو انقلاب سے پہلے بھی آیت اللہ حائری و آیت اللہ بروجردی کے دور سے قم المقدسہ کو مخزن علم جانا جاتا تھا اور مختلف ممالک سے طالب علم اپنی علمی پیاس بجھانے کیلئے قم المقدسہ کا سفر کرتے تھے۔ اسی لیے ہمیں انقلاب اسلامی کے بنیان گزاروں، خمینی بن شکن (رہ) کے پروانوں اور انقلاب کے جیالوں کی فہرست میں علماء کرام کا نام دیکھنے ملتا ہے۔ خمینی بت شکن (رہ) نے وہ کر دکھایا، جس کے بارے میں دشمن نے سوچا تک نہیں تھا۔ اگر ہمیں کسی خاص پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنا ہو یا کسی خاص ادارے کی ابتدائی تقریب ہو تو ہم کسی سیاسی لیڈر، علماء کرام یا گاؤں کے کسی بزرگ کو خصوصی دعوت دیتے ہیں، کیونکہ دوست اور دشمن کی نگاہیں ابتدائی اور آخری تقریب پر ہوا کرتی ہیں اور دشمن کی سازش بھی سنگ بنیاد سے ہی شروع ہوتی ہے۔

اگر بنیاد مضبوط ہو تو دشمن پر قیامت گذر جاتی ہے اور اس کے ناکام مقاصد و سازش خاک میں مل کر رہ جاتے ہیں۔ اسی لیے انقلاب اسلامی کے خلاف دشمن ایڑی چوٹی کا زور لگا کر بھی مملکت اسلامی دن بہ دن ترقی کرتا نظر آرہا ہے۔ کبھی عراقی ڈکٹیٹر صدام حسین کو ایران کے خلاف ورغلایا تو کبھی شام فتح کرنے کی ناکام کوشش کی گئی، کبھی افغانستان میں نیٹو اتحادی فوج بٹھا کر دھمکایا گیا تو کبھی آل سعود کے ہاتھوں مظلوم یمنی عوام کے خون سے ندیاں بہا کر بچے یتیم اور عورتیں بیوہ بنا دی گئیں۔ ان کو اپنی ناکام سازشوں سے کھربوں ڈالر کے نقصانات، جانی ضیاع اور رسوائی ملی تو چھپ کر بزدلانہ حملے شروع کر دیئے۔ سپاہ القدس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو شہید کرنے کے بعد ابھی سال بھی نہیں گزرا تھا کہ اپنے آپ کو انسانیت کے خیر خواہ سمجھنے والے درندوں نے نامور سائنسدان محسن فخری زادہ کو نشانہ بنایا۔

چھپ کر وار کرنا اور کسی دوسرے کے کاندھے پر بندوق رکھ کر چلانا تو ان کی عادت بن چکا ہے، اسی لیے پوری دنیا کو کبھی Grey List اور کبھی Black List میں ڈالنے کی دھمکی دیکر اسلامی ممالک کو ایک دوسرے کا دشمن بنا رکھا ہے اور خاص طور پر ایرانی پیداوار کی خرید و فروخت پر پابندی، عالمی منڈی میں ایرانی تیل پر پابندی، ایرانی بینکوں، اہم شخصیات اور سیاسی نمائندوں پر پابندی عائد کرنا اسلام دشمنی اور ایران دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے، مگر کچھ دن پہلے ایران کے مشہور علمی مرکز المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی پر بھی پابندی لگا کر یہ ثابت کر دیا کہ امریکہ اور اسرائیل اپنے مفاد کے غلام اور درندہ صفت حیوان ہیں، انسانی خصلت رکھنے والا ہر باشعور فرد علم دوست ہوا کرتا ہے۔

تمام مذاہب کی کتابوں میں علم کی اہمیت بیان ہوئی ہے۔ عالم اور تعلیمی اداروں کو مقدس جانا جاتا ہے۔ بقول شاعر
قسمت نوع بشر تبدیل ہوتی ہے یہاں
ایک مقدس فرض کی تکمیل ہوتی ہے یہاں
اگر دنیا نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کی ہے اور چاند پر قدم رکھا ہے تو اسی علم کی مرہون منت ہے۔ المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی تو ایران کی وزارت تعلیم کے ماتحت چلنے والا سرکاری ادارہ ہے، اس کو چلانے کیلئے وزارت تعلیم سالانہ بجٹ مختص کرتی ہے، یہ تو کسی بیرونی امداد سے چلنے والا تعلیمی ادارہ نہیں ہے، جو امریکہ کی پابندی سے بند ہو جائے اور اپنے اہداف، اغراض و مقاصد سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

جامعۃ المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی کی ڈگری سے افعانستان، پاکستان اور انڈیا سمیت دنیا کے اکثر ممالک میں علماء کرام سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر اپنی خدمات احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں اور نہ ہی یہ ادارہ کسی خاص مذہب و مسلک تک محدود ہے بلکہ یہاں پر ہر رنگ و نسل اور مکتب و مذہب کے طالب علم موجود ہیں اور دنیا بھر سے 120 سے زائد ممالک کے طالب علم مسلم و غیر مسلم اپنی علمی پیاس بجھانے میں مصروف ہیں۔ یہاں پر تو دنیا کے تمام مذاہب کا نصاب پڑھنے کو ملتا ہے اور مختلف شعبوں مثلاً قرآنیات، انسانی علوم، سیاسیات، فقہ و اصول، کلام اسلامی، فلسفہ و عرفان، قانون نفسیات وغیرہ میں علم کے پروانے، مستقبل کے ستارے علمی موتی چننے میں مگن ہیں۔

امریکہ نے المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی پر پابندی لگا کر دنیا بھر کے مسلمانوں کو علمی میدان سے پیچھے دھکیلنے کی ناکام سازش شروع کی ہے، لہذا دنیا بھر کے مسلمانوں کو متحد ہو کر یہود و نصاریٰ کی اس سازش کو سمجھ کر ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ٹھوس اقدام اٹھا کر غلامی کی زنجیریں توڑنے کی ضرورت ہے۔ بقول اقبال (رہ)
منفعت ایک ہے اس قوم کی، نقصان بھی ایک
ایک ہی سب کا نبیؐ، دین بھی، ایمان بھی ایک
حرَمِ پاک بھی، اللہ بھی، قُرآن بھی ایک
کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلمان بھی ایک
فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں
کیا زمانے میں پَنپنے کی یہی باتیں ہیں

تحریر: اختر شگری

ادارے کا مقالہ نگاروں کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اور حوزہ ٹائمز کے مندرجات کو حوالے کے ساتھ نقل کیا جاسکتا ہے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=5991