2

امیدِ انسانیت اور ظہورِ فرج

  • News cod : 60149
  • 09 فوریه 2025 - 17:14
امیدِ انسانیت اور ظہورِ فرج
اگر دنیا کی عمر کا صرف ایک دن بھی باقی ہو، تو اللہ تعالیٰ اس دن کو اتنا طویل کر دے گا کہ میرے اہلِ بیت میں سے ایک شخص (مہدیؑ) ظہور کرے گا اور زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا، جیسے یہ ظلم و جور سے بھری ہوگی۔

امیدِ انسانیت اور ظہورِ فرج
مولانا سید عمار حیدر زیدی قم
دنیا کے ہر دور میں انسانیت نے ظلم، ناانصافی، اور استحصال کا سامنا کیا ہے، لیکن اسی کے ساتھ ایک امید بھی ہمیشہ دلوں میں زندہ رہی ہے کہ ایک دن دنیا عدل و انصاف سے بھر جائے گی۔ یہی امید ظہورِ امام مہدیؑ سے جڑی ہوئی ہے، جو اسلام کے مطابق صرف شیعہ یا سنی نہیں بلکہ پوری انسانیت کی نجات کے لیے ہیں۔
دنیا جب تاریکی میں ڈوبنے لگتی ہے، جب ناانصافی اور ظلم حد سے بڑھ جاتا ہے، تو قدرت کی طرف سے ہمیشہ ایک نجات دہندہ آتا ہے۔ یہی تصور ہر مذہب میں کسی نہ کسی شکل میں موجود ہے، مگر اسلام میں یہ تصور سب سے واضح ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
“وَنُرِيدُ أَن نَّمُنَّ عَلَى ٱلَّذِينَ ٱسْتُضْعِفُوا فِي ٱلْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ ٱلْوَارِثِينَ”
(سورۃ القصص 28:5)
ترجمہ: “اور ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ زمین میں کمزور بنا دیے گئے ہیں، ہم ان پر احسان کریں، اور انہیں پیشوا بنائیں، اور انہیں زمین کا وارث کریں۔”
یہ آیت اس خدائی منصوبے کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ایک دن کمزوروں کو طاقت دی جائے گی اور دنیا عدل و انصاف سے بھر جائے گی۔
نبی کریمﷺ نے فرمایا:
اگر دنیا کی عمر کا صرف ایک دن بھی باقی ہو، تو اللہ تعالیٰ اس دن کو اتنا طویل کر دے گا کہ میرے اہلِ بیت میں سے ایک شخص (مہدیؑ) ظہور کرے گا اور زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا، جیسے یہ ظلم و جور سے بھری ہوگی۔
ظہورِ امام مہدیؑ کا انتظار محض ایک عقیدہ نہیں، بلکہ یہ ایک عملی طرزِ زندگی ہے۔ اس انتظار کا مطلب ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنا نہیں، بلکہ خود کو اس حکومتِ عدل کے لیے تیار کرنا ہے۔
آخر ہمیں غیبت امام مہدی عج کے اس پر آشوب دور میں کیا کرنا چاہیے؟
اگر ہم ظہور امام عصر عج کے منتظر ہیں تو ہمیں خود عدل و انصاف پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔
اگر ہم امام کے سپاہیوں میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو ظاہری اور باطنی اصلاح کرنی ہوگی تاکہ جب امام آئیں، تو ہم ان کے لشکر میں شامل ہو سکیں۔
دعائے فرج کی تلاوت کرنا کیونکہ دعائے فرج نہ صرف ظہور کی دعا ہے بلکہ ہمیں امام کی یاد اور اصلاح کی ترغیب بھی دیتی ہے۔
ناامیدی سے بچنا – دنیا میں جتنا بھی ظلم ہو، ہمیں یقین رکھنا چاہیے کہ یہ ہمیشہ نہیں رہے گا، بلکہ حق کی حکومت ضرور قائم ہوگی۔
اگر ہم جاننا چاہتے ہیں کہ ظہور کے بعد دنیا کیسی ہوگی؟
تو اس بارے میں امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں:
جب ہمارا قائم ظہور کرے گا، تو زمین عدل و انصاف سے ایسے بھر جائے گی جیسے یہ ظلم و جور سے بھری ہوگی۔
امام مہدی عج جب ظہور فرمائیں گے تو دنیا کا عالم ایسا ہوگا کہ جہاں کسی پر ظلم نہیں ہوگا۔
جہاں دولت چند ہاتھوں میں قید نہیں ہوگی۔
جہاں علم عام ہوگا اور جہالت ختم ہو جائے گی۔
جہاں ہر انسان کو اس کے حقوق ملیں گے۔
امام مہدیؑ کا انتظار دراصل ناانصافی کے خلاف ایک مزاحمت ہے۔ اگر ہم ظہور کے منتظر ہیں، تو ہمیں خود بھی حق اور سچ کے لیے کھڑا ہونا ہوگا۔ آج دنیا میں جو ظلم، فقر، اور جہالت ہے، وہ ختم ہو کر رہے گی، کیونکہ اللہ کا وعدہ ہے کہ زمین پر نیک لوگوں کی حکومت ہوگی۔
ہمیں چاہیے کہ ہم مایوس نہ ہوں، بلکہ اپنی اصلاح کریں، اچھے عمل کریں، اور ہمیشہ دعا کریں:
اللهم عجل لوليك الفرج
کیونکہ امید ہی وہ قوت ہے جو ظالموں کے خلاف سب سے بڑا ہتھیار ہے!

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=60149

ٹیگز