مرکز احیاء آثار برصغیر میں “اثبات حقانیت مذہب شیعہ از کتاب تحفہ اثناء عشریہ” کے عنوان پر عشرہ مجالس محرم الحرام 1447ھ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان مجالس میں خطیب محترم حجت الاسلام والمسلمین طاہر عباس اعوان فضائل و مصائب شہداء کربلا کے ساتھ ساتھ تشیع کے خلاف لکھی گئی کتاب “تحفہ اثناء عشریہ” کے متعلق تحقیقی و معلوماتی خطاب فرما رہے ہیں جس میں خود اسی کتاب سے مذہبِ شیعہ اثنا عشریہ کی حقانیت کو بیان کیا جا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کتاب تحفہ اثناء عشریہ جو ۱۲۰۴ ہجری میں برصغیر میں شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی نے لکھی تھی جس کے شبہات اور اعتراضات کے جوابات میں شیعہ علماء اعلام نے دسیوں کتب تحریر کیں منجملہ نزھہ اثناء عشریہ، تشیید المطاعن، عبقات الانوار وغیرہ۔
خطیب محترم کا اپنے بیانات میں کہنا ہے کہ کتاب تحفہ اثناء عشریہ کے مصنف نے اپنی کتاب میں کچھ ایسی باتیں بھی لکھی ہیں جن سے مذہب شیعہ کی حقانیت ثابت ہوتی ہے مثلا جگہ جگہ آئمہ معصومین علیهم السلام کے ناموں کے ساتھ لفظ علیہ السلام کا لکھنا یعنی فارسی تحفہ اثناء عشریہ میں جب بھی مصنف نے آئمہ اہل بیت علیھم السلام سےکسی کا نام لکھا ہے تو ساتھ میں علیہ السلام ضرور لکھا ہے جبکہ اردو مترجم نے مجرمانہ خیانت کرتے ہوئے لفظ علیہ السلام یا علیہم السلام کو حذف کرنے کی پوری کوشش کی ہے لیکن پھر بھی بعض جگہ پر اردو ترجمہ میں بھی لفظ علیہ السلام موجود ہے اسی طرح ہر جگہ پر مصنف نے امیر المومنین علی علیہ السلام کے خلاف جنگ کرنے والے شامیوں کو واضح الفاظ میں نواصب شام، خوارج شام اور مروانی لکھا ہے اور ساتھ وضاحت کی ہے کہ نواصب وخواج ہماری یعنی اہل سنت کی نگاہ میں کتے سے بھی بدتر ہیں۔