7

شہید قاسم سلیمانی عالم اسلام کا قابل فخر سرمایہ ہیں، ایرانی صدر روحانی

  • News cod : 6660
  • 30 دسامبر 2020 - 17:50
شہید قاسم سلیمانی عالم اسلام کا قابل فخر سرمایہ ہیں، ایرانی صدر روحانی
صدر حسن روحانی نے واضح کیا کہ ایرانی قوم کو اپنے اس عظیم جنرل کے خون کے انتقام کا پورا پورا حق حاصل ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں شہید قاسم سلیمانی کی تشییع جنازہ میں عوام کی تاریخی اور پرجوش شرکت کا ذکر کرتے ہوئے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ٹرمپ اور صیہونی حکومت کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ پورا ایران، عراق، لبنان اور یہ خطہ جنرل قاسم سلیمانی کی یاد منانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے گا۔

بدھ کو کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایران کا کہنا تھا کہ ایک دن بعد ختم ہوجانے والا سال عظیم جنرل کی شہادت کے غم میں گزرا، جنہیں امریکی صدر، وزیرخارجہ اور دیگر امریکی حکام نے قتل کرایا تھا، البتہ بعض دوسرے عناصر بھی سپاہ قدس کے کمانڈر کے قتل میں شریک تھے۔

صدر حسن روحانی نے واضح کیا کہ ایرانی قوم کو اپنے اس عظیم جنرل کے خون کے انتقام کا پورا پورا حق حاصل ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں شہید قاسم سلیمانی کی تشییع جنازہ میں عوام کی تاریخی اور پرجوش شرکت کا ذکر کرتے ہوئے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ٹرمپ اور صیہونی حکومت کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ پورا ایران، عراق، لبنان اور یہ خطہ جنرل قاسم سلیمانی کی یاد منانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے گا۔

صدر ایران نے کہا کہ عراقی پارلیمنٹ میں پاس ہونے والے امریکی فوجیوں کے انخلا کا بل بھی امریکہ کی دہشت گرد حکومت کے منہ پر زور دار طمانچہ تھا تاکہ وہ یہ ذہن سے نکال دے کہ عراق میں اس کے لیے کوئی جگہ باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید سلیمانی آج بھی زندہ ہیں اور وہ تاریخ کے زندہ شہید ہیں، کیونکہ استقامی محاذ اسی جوش و جذبے سے بلکہ پہلے سے بھی زیادہ طاقت کے ساتھ اپنے راستے پر گامزن ہے۔

صدر ایران کا کہنا تھا کہ رواں عیسوی سال ساری دنیا کے ملکوں کے لیے انتہائی سخت ثابت ہوا اور دنیا بھر کے ممالک اس سال کے آغاز میں کورونا جیسی وبا کا شکار ہوئے اور انہیں اقتصادی، ثقافتی اور معالجاتی شعبوں میں بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

صدر حسن روحانی نے رواں سال کے دوران نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں ایران کی ترقی و پیشرفت کو قابل فخر قرار دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ رہبر انقلاب اسلامی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ہم پابندیوں کے دور سے گزر جائیں گے اور ڈیجیٹل اکنامی اور نالج بیس جیسے شعبوں میں دنیا کے ساتھ رقابت کے میدان میں داخل ہوجائیں گے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=6660