6

شیعیان کرگل پر دہلی دھماکہ میں ملوث ہونے کا الزام بے بنیاد ہے،انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل

  • News cod : 9531
  • 03 فوریه 2021 - 20:35
شیعیان کرگل پر دہلی دھماکہ میں ملوث ہونے کا الزام بے بنیاد ہے،انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل
ہندوستان کی آزادی سے لے کر آج تک لداخ کے مسلمان ملک کے تعین اپنے وفاداری کا ثبوت اپنے جانوں کی قربانی سے دیتے آ رہے ہیں. جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل, لداخ

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل, لداخ, کے صدر حجت الاسلام ناظر مہدی محمدی  نے  کہا کہ حالیہ دنوں ہندوستان کے ایک نیشنل نیوز چینل Aaj Tak پر ایک Debate پروگرام کے دوران ایک شخص لداخ کے شیعہ مسلمانوں کو بدنام کرنے کی ایک سازش کے تحت یہ الزام تراشی کرتے ہیں کہ لداخ کے شیعہ مسلمانوں سے تعلق رکھنے والے ایک گروہ حزب المومنین حالیہ دنوں دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر ہوئے بم دھماکے میں ملوث ہے, ہم جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل, لداخ ایسے بے بنیاد الزامات اور بیانات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزارت داخلہ حکومت ہندوستان سے اپیل کرتے ہیں کہ ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے جو ملک کے امن و امان میں خلل ڈالنے اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازشیں کررہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ خطہ لداخ کے مسلمان ملک کے آزادی سے لے کر آج تک دہشتگردی اور اسلام کے نام کئے جا رہے قتل و غارتگری کی ہمیشہ مخالفت کرتے رہے آ رہیں ہیں اور اس ملک کی آئین پر اعتماد کرتے ہوئے آج بھی آئین ہند کے تحت ملک کے تمام معاملات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے آ رہے ہیں اور ملک کی آزادی کے بعد جتنی بھی جنگیں لڑی گئی سب میں لداخ کے مسلمانوں نے ملک کے تعین اپنی وفاداری کا ثبوت پیش کرتے ہوئے اپنے جانوں کی قربانی دی ہے اور خطہ لداخ بالخصوص ضلع کرگل کے دراس اور بٹالک جیسے سرحدی علاقے آج بھی اس ملک کا حصہ ہے جن پر 1999 کی جنگ میں پاکستان نے قبضہ کر لیا تھا اور آج کرگل کے مسلمانوں کی ملک کے تعین وفاداری کا یہ ثبوت ہے کہ آج یہ علاقے اور یہاں بسنے والے لوگ ہندوستان کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں.

انکا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں پورے لداخ خطے کے نام پر ضلع لیہ کے لئے مخصوص سنٹرل یونیورسٹی کے قیام کی منظوری پر انجمنِ جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل شدید اعتراض کرتے ہوئے حکومت ہندوستان کی اس یکطرفہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ کرگل میں ایک علیحدہ سنٹرل یونیورسٹی کی قیام کو منظوری دی جائے ضلع کرگل آزادی سے لے کر آج تک امتیازی سلوک کا شکار رہا ہے اور اب ہم مزید نا انصافیاں برداشت نہیں کریں گے.

 

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=9531