تین رکنی کمیٹی ڈیل کے لیے نہیں بات چیت کے لیے بنائی ہے، عمران خان
وزیراعظم نے سرکاری افسران کی کارکردگی رپورٹ کو عوامی شکایات کے حل کے ساتھ مشروط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے سرکاری افسران کی کارکردگی کا جائزہ لینے والی سالانہ خفیہ رپورٹ (اے سی آر) میں عوامی شکایات کے ازالے پر کارکردگی کا درجہ اور نمبر دینے کی تجویز دی.
حوزہ ٹائمز|طاقت کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے، طاقت چاہے اقتصادی ہو یا سیاسی، عسکری ہو یا قلمی وہ طاقت ہی ہوتی ہے، طاقت کا کرشمہ یہ ہے کہ وہ کمزور کو بے بس کر دیتی ہے۔ پاکستان میں شیعہ اور سُنی دونوں ہی کمزور ہیں، یہ اکثریت میں ہونے کے باوجود اتنے کمزور ہیں کہ ان کی قسمت کے فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں۔ یہ دونوں فرقے ایک طاقتور اقلیت کے ہاتھوں یرغمال ہیں، وہ اقلیت نہیں بلکہ ایک پریشر گروپ ہے، یہ پریشر گروپ انہیں آپس میں مل بیٹھنے اور سوچنے کا موقع نہیں دیتا، اب وہ اقلیتی پریشر گروپ اتنا طاقتور ہے.