نیتن یاہو کی پریشانی
آیت اللہ اختری نے جناب ابوطالب کے ایمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ایمان کا مسئلہ ایک واضح اور روشن مسئلہ ہے لیکن تحریف، حسد، بدنیتی، دشمنی، ان چیزوں نے تاریخی حقیقت پر پردہ پوشی کر دی، ابتدائے اسلام میں بھی اس حقیقت کو چھپایا گیا اور آج بھی اس پر پردہ ڈالا جا رہا ہے اور حقیقت کو آشکار کرنے کے بجائے الٹا یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ کیا ابوطالب مومن تھے یا نہیں؟
وَ قَالَ امیر المؤمنین علی علیہ السلام : اعْجَبُوا لِهَذَا الْإِنْسَانِ، يَنْظُرُ بِشَحْمٍ وَ يَتَكَلَّمُ بِلَحْمٍ وَ يَسْمَعُ بِعَظْمٍ وَ يَتَنَفَّسُ مِنْ خَرْمٍ. امیر المومنین علی علیہ السلام نے فرمایا: ’’تعجب کرو انسان پر جو چربی سے دیکھتا ہے، اور گوشت (کے لوتھڑے) سے بولتا ہے اور ہڈی سے سنتا ہے، اور سوراخ سے سانس لیتا ہے۔‘‘