7

وسیم رضوی کا درندہ ذہن قرآن سے دوری کا ہی نتیجہ ہے، تعلیمی بیداری کانفرنس سے علماء و دانشوروں کا خطاب

  • News cod : 13804
  • 21 مارس 2021 - 15:30
وسیم رضوی کا درندہ ذہن قرآن سے دوری کا ہی نتیجہ ہے، تعلیمی بیداری کانفرنس سے علماء و دانشوروں کا خطاب
کانفرنس میں تین اہم موضوع تعلیم، جہیز اور روزگار پر گفتگو کی گئی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی بیداری کارواں کے صدر نظرعالم نے کہا کہ تعلیم کے بغیر مسلمانوں کی کسی بھی شعبہ میں ترقی ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن سے ہماری دوری اس بات کا ثبوت ہے کہ ملعون وسیم رضوی جیسا درندہ ذہن پاک و مقدس کتاب پر زہرافشانی کرتا ہے تب ہم جاگتے ہیں۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے صدر بلاک کے عدلپور گاؤں میں مسلم بیداری کارواں اور عارفہ ہیلپ سنٹر کے زیر اہتمام یک روزہ تعلیمی بیداری کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کی صدارت ماسٹر نثار احمد اور مہمان خصوصی کی حیثیت سے بیداری کارواں کے صدرنظرعالم نے شرکت کی۔ کانفرنس میں مقرر خصوصی کے طور پر مولانا سمیع اللہ ندوی اور مولانا آزاد ساحر قاسمی نے حصہ لیا۔ پروگرام کی نظامت مولانا اسعد رشید ندوی نے کی۔ پروگرام کے کنوینر محمد زاہد حسین نے سبھی مہمانوں کا شال اور گلدستہ سے استقبال کیا۔

کانفرنس میں تین اہم موضوع تعلیم، جہیز اور روزگار پر گفتگو کی گئی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی بیداری کارواں کے صدر نظرعالم نے کہا کہ تعلیم کے بغیر مسلمانوں کی کسی بھی شعبہ میں ترقی ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن سے ہماری دوری اس بات کا ثبوت ہے کہ ملعون وسیم رضوی جیسا درندہ ذہن پاک و مقدس کتاب پر زہرافشانی کرتا ہے تب ہم جاگتے ہیں۔ پچھلے کچھ سالوں میں اجلاس، کانفرنس اور جلسوں کے ذریعہ عصری تعلیم کے فروغ کو لوگوں نے اتنا زور دیا کہ لوگ اب دینی تعلیم سے ہی دور ہوتے جارہے ہیں۔

نظرعالم یہ بھی کہا کہ یقینا ہمیں اپنے بچوں کو وقت کے حساب سے اعلی عصری تعلیم دلوانا چاہیے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے دور کردیں۔ یاد رکھئے اگر ہم نے اپنے بچوں کو عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم سے دور کردیا تو آنے والی ہماری نسلیں تباہ و برباد ہوجائیں گی اس لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے سماج کی بہتری، بچوں کے بہتر مستقبل، مسلمانوں کے حقوق اور سیاسی سطح پر مضبوطی اور سرکاری اداروں میں نوکری سے جڑنے کے لئے عصری اور دینی تعلیم ضرور دلوائیں تاکہ بین الاقوامی سطح پر مذہب اسلام اور مسلمانوں کے خلاف رچی جارہی سازش کو ہم تعلیم کے زور پر ناکام کرسکیں۔

وہیں مقرر خصوصی مولانا آزاد ساحر قاسمی نے جہیز کے خلاف بولتے ہوئے کہا کہ جہیز کو اسلام نے حرام قرار دیا ہے اس لئے مسلمانوں بالخصوص ہمارے نوجوانوں کو اس حرام کام سے بچنا چاہئے۔ جہیز جیسی لعنت کا نتیجہ ہے کہ عائشہ نام کی لڑکی خودکشی کرلیتی ہے۔ ہزاروں بیٹیاں جہیز کی خاطر رشتہ ازدواج سے منسلک نہیں ہوپارہی ہیں۔ اگر ہم نے جہیز جیسی لعنت سے سماج کو پاک نہیں کیا تو اس لعنت سے ہماری بیٹیاں آگے بھی خودکشی کا شکار ہوتی رہیں گی۔ وہیں مقرر خصوصی مولانا سمیع اللہ ندوی نے کانفرنس کے موضوع تعلیم، جہیز اور روزگار پر خطاب کرتے کہا کہ ایک بہتر سماج، خوشحال سماج تبھی ممکن ہے جب ہمارے اندر ہمارے نوجوانوں کے اندر دین اور دنیاوی تعلیم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جس ماحول میں آج مسلم سماج جی رہا ہے اس میں تعلیم بیحد ضروری ہے۔ انہوں یہ بھی کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو سیاست میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے کیونکہ سیاسی شعور کے بغیر ہم شانہ بشانہ کسی بھی نیتا یا حکومت سے اپنے اور اپنی قوم کے لئے حقوق نہیں مانگ سکتے اور نہ ہی اپنی قوم پر ڈھائے جارہے طرح طرح کے مظالم کا سامنا کرسکتے اس لئے ضروری ہے کہ ہم اپنی نئی نسلوں کو تعلیم سے جوڑیں اور جہیز جیسی لعنت سے دور رکھیں۔ انہوں نے روزگار سے متعلق بتایا کہ عارفہ ہیلپ سنٹر عدلپور اس کوشش میں ہے کہ ان دنوں بڑے پیمانے پر بڑھی بے روزگاری کو دیکھتے ہوئے لوگوں کو دس پندرہ ہزار تک کے روزگار سے جوڑا جائے جس کے لئے عارفہ ہیلپ سنٹر ہرطرح سے لوگوں کی مدد کو تیار ہے۔ لوگوں کو عارفہ ہیلپ سنٹر کے ذمہ دار زاہد حسین سے رابطہ کر بے روزگاری کو دور کریں۔ اس کانفرنس کے صدر نے کانفرنس میں آئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آگے بھی اس طرح کے کانفرنس کا انعقاد ہر گاؤں محلے میں کرانے کی ضرورت ہے تاکہ مسلم نوجوانوں کے اندر تعلیمی بیداری آسکے۔ کانفرنس میں ایم آئی ٹی ایم ایس کے مینیجر تنویر عالم، ایڈوکیٹ صفی الرحمن راعین، عبدالقدوس ساگر، اسجد بابو، آفتاب، عابد حسین، مولانا ظفر کیفی سمیت سیکڑوں لوگوں نے شرکت کی اور کانفرنس کو کامیاب بنایا۔

 

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=13804