7

امام کے ظہور میں سب سے زیادہ مددگار جوانوں کا طبقہ ہوگا، حجۃ الاسلام سید جواد موسوی

  • News cod : 14244
  • 26 مارس 2021 - 18:01
امام کے ظہور میں سب سے زیادہ مددگار جوانوں کا طبقہ ہوگا، حجۃ الاسلام سید جواد موسوی
حجۃ الاسلام سید جواد موسوی نے کہا اسی لیے امام زمان علیہ السلام کے ظہور کے بارے میں روایات ہیں کہ امام کے ظہور میں سب سے زیادہ مددگارجو طبقہ ہوگا وہ جوانوں کا ہوگا کیونکہ امام کو سب سے زیادہ ضرورت بھی اور محبت بھی ایسے جوانوں سے ہے جو جسمانی طور پر اور روحانی طور پر طاقتور ہوں اور مضبوط افکار کے مالک ہوں اور وہ امام کے ظہور کے راہ میں کام آسکیں امیدیں بھی سب سے زیادہ جوانوں سے ہی ہیں.

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام سید جواد الموسوی نے جامع مسجد کشمیریاں لاہور میں خطبہ روز جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج جوانوں کا دن ہے اور جوانی انسانی زندگی کا وہ سنہرا دور ہے وہ قیمتی وقت ہے اور انسانی زندگی کا وہ اہم حصہ ہے جہاں تمام طاقتیں بیک وقت موجود ہوتی ہیں اور جوانی میں ہر کام انجام دیا جاسکتا ہے اسی لیے خدائے بزرگ و برترنے فرمایا کہ جوانی سب سے عظیم سرمایا ہے اورکل قیامت کے دن بعض چیزوں کے بارے میں سوال ہوگا جیسےمال کے بارے میں اور دیگر امور کے بارے میں اور خاص طور پر جوانی کے بارے میں خدا سوال کرےگا اپنی جوانی کو کہاں گزارا کس چیز میں اپنی صلاحیتوں کوصرف کیا.

انہوں نے کہا کہ جوانی کے دور میں جہاں تمام طاقتیں موجود ہوتی ہیں وہیں نفسیانی طور پر بھی جوان مضبوط ہوتا ہے اور ایک جوان کے اندر یہ طاقت ہے کہ ہر کام بخوبی بنا کسی مشکل کے انجام دے سکتا ہے گرمی سردی کو برداشت کرسکتا ہے دور دراز مقامات کا سفر کر سکتا ہے غرض ہر کام انجام دےسکتا ہے کیونکہ پاور اور طاقت دونوں اس جوان میں موجود ہے

 

حجۃ الاسلام سید جواد موسوی نے کہا اسی لیے امام زمان علیہ السلام کے ظہور کے بارے میں روایات ہیں کہ امام کے ظہور میں سب سے زیادہ مددگارجو طبقہ ہوگا وہ جوانوں کا ہوگا کیونکہ امام کو سب سے زیادہ ضرورت بھی اور محبت بھی ایسے جوانوں سے ہے جو جسمانی طور پر اور روحانی طور پر طاقتور ہوں اور مضبوط افکار کے مالک ہوں اور وہ امام کے ظہور کے راہ میں کام آسکیں امیدیں بھی سب سے زیادہ جوانوں سے ہی ہیں.

انہوں نے مزید کہا کہ اسی لیے آج ہم سب اس نوجوان کی یاد میں جمع ہوۓ ہیں جس کی خصوصیات بہت زیادہ ہیں یہ وہ جوان ہے جس کے بارے میں امام حسین علیہ السلام فرماتے ہیں جب کربلا میں جنگ کی طرف اس جوان کو بھیجنے لگے چونکہ حضرت علی اکبر کے عام زندگی کے واقعات ہمارے سامنے زیادہ آشکار نہ ہوسکے جو ہے وہی کربلا کے واقعات ہیں اور وہ روایات ہیں جو خود امام حسین سے روایت ہیں جب علی اکبر جنگ کےلیے جانے لگے تو امام نے فرمایا خدایاگواہ رہنا اس قوم پر جو میرے سامنے لشکر ہے ایک ایسا جوان ان سے مقابلے کےلیے جارہا ہے جو سب سے زیادہ تیرے رسول سے مشابہ ہے یہاں تک ہے صورت میں سیرت میں اخلاق میں گفتار تیرے رسول کی شبیہ ہے.

حجۃ الاسلام سید جواد موسوی نے آخر میں کہا کہ جوانوں کے لئے علی اکبر نمونہ عمل ہیں اسقدر بلند اقدار کے حامل جوان کہ جن کی تعریف دشمن بھی کرتا تھاعالم فقیہ اور اپنے امام وقت کے جان نصار تھے ہمیں بھی یہی درس مولا علی اکبر دے گئے کہ ہر صورت میں چاہے جان بھی چلی جائے امام وقت کو تنہامت چھوڑنا یہ جان خدا کی امانت ہے اور اس کا سودا کبھی کسی حقیر چیز سے مت کرنا.

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=14244