13

پارلیمنٹ قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی نہیں کرسکتی،مزاحمت کریں گے، ڈاکٹر عبدالغفور راشد

  • News cod : 20403
  • 02 آگوست 2021 - 12:46
پارلیمنٹ قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی نہیں کرسکتی،مزاحمت کریں گے، ڈاکٹر عبدالغفور راشد
عقل و شعور کو عمر سے مشروط نہیں کیا جاسکتا۔ تبدیلی مذہب اور قبولیت اسلام کے لیے عمر کی حد مقرر کرنا غیر شرعی اور غیر انسانی ہے۔حکومت بیرونی دباو میں اسلامی اقدار سے متصاد م قوانین بنانے سے گریز کرے۔ جدید دور کی نوجوان نسل کے پاس علم بڑی عمر کے لوگوں سے زیادہ ہے ۔کسی کی فکر پر پابندی عائد نہیں کی جا سکتی۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ، نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے واضح کیا ہے کہ اسلام اللہ کا پسندیدہ اور آخری دین اورمکمل ضابطہ حیات ہے۔ جس نے زندگی کے تمام امور کا احاطہ کیا ہے۔عقل و شعور کو عمر سے مشروط نہیں کیا جاسکتا۔ تبدیلی مذہب اور قبولیت اسلام کے لیے عمر کی حد مقرر کرنا غیر شرعی اور غیر انسانی ہے۔حکومت بیرونی دباو میں اسلامی اقدار سے متصاد م قوانین بنانے سے گریز کرے۔ جدید دور کی نوجوان نسل کے پاس علم بڑی عمر کے لوگوں سے زیادہ ہے ۔کسی کی فکر پر پابندی عائد نہیں کی جا سکتی۔

پارلیمنٹ قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی نہیں کرسکتی۔کسی بھی غیر اسلامی اور غیرآئینی قانون سازی کی مزاحمت کی جائے گی۔جدید دور کا تقاضا ہے کہ انسان اپنی آزاد سوچ کے مطابق عمل کرے ۔اس حوالے سے اگر نوجوان نسل اسلام کی طرف مائل ہو رہی ہے تو اسے آئینی شکنجے میں کیوںجکڑنا چاہتے ہیں۔

مرکزی جمعیت اہل حدیث شعبہ ذیلی تنظیمات کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ مذہب کی جبری تبدیلی کی اسلامی تعلیمات میں کوئی گنجائش نہیں ۔سندھ سمیت ملک کے کسی بھی علاقے میں اگر ایسا ہو رہا ہے تو غلط ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے واضح کیا کہ ہندو لڑکیاں اگر اسلام قبول کررہی ہیں تو یہ ہندو ازم میں پائی جانے والی ذات پات کی نفرت ہے کیونکہ نچلی ذات کے ہندوو ¿ں کو اپنے ہی ہم مذہب لوگوں سے نفرت بھرے غیر انسانی رویے کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ اسلام ذات پات کی تفریق کو مسترد کرتے ہوئے مساوات کا درس دیتا ہے اور واضح کرتاہے کہ برتری اور عزت صرف تقویٰ کو ہے ۔سب انسان برا بر ہیں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=20403