8

حوزہ ہائے علمیہ کو اسلامی نظام کی مدد کے لئے میدان میں اترنا چاہئے،آیۃ اللہ بوشہری

  • News cod : 23552
  • 14 اکتبر 2021 - 15:28
حوزہ ہائے علمیہ کو اسلامی نظام کی مدد کے لئے میدان میں اترنا چاہئے،آیۃ اللہ بوشہری
آیۃ اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے معاشیات کے ماہر حجۃ الاسلام والمسلمین سید عباس موسویان کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم حوزہ ہائے علمیہ کو ایک اعلی مقام پر دیکھنا چاہتے ہیں تو طلباء کو مختلف شعبوں میں داخل ہونا چاہئے۔مرحوم حجۃ الاسلام و المسلمین سید عباس موسویان کا خیال تھا کہ معاشی فقہ کی موجودہ صورتحال کو مطلوبہ نتائج تک پہنچانے کے لئے ایک ایسا حل پیش کرنے کی ضرورت ہے جو فقۂ جواہری اور فقہاء کے مشہور فتووں پر مبنی ہو۔

وفاق ٹائمز کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق،آیۃ اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے معاشیات کے ماہر حجۃ الاسلام والمسلمین سید عباس موسویان کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم حوزہ ہائے علمیہ کو ایک اعلی مقام پر دیکھنا چاہتے ہیں تو طلباء کو مختلف شعبوں میں داخل ہونا چاہئے۔مرحوم حجۃ الاسلام و المسلمین سید عباس موسویان کا خیال تھا کہ معاشی فقہ کی موجودہ صورتحال کو مطلوبہ نتائج تک پہنچانے کے لئے ایک ایسا حل پیش کرنے کی ضرورت ہے جو فقۂ جواہری اور فقہاء کے مشہور فتووں پر مبنی ہو۔

ایرانی دینی مدارس کی سپریم کونسل کے سیکرٹری نے کہا کہ مرحوم موسویان کا خیال تھا کہ ہمیں بینک ملازمین اور صارفین کو معاشیات کے بارے میں آگاہ کرنا چاہئے اور یہاں تک کہ اسلامی بینکنگ کے شعبے میں شاگردوں کی تربیت بھی ضروری ہے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ فقہ اور معاشیات کے مختلف شعبوں میں ادارہ جات کی تاسیس ضروری ہے،کہا کہ ثقافتی اور تحقیقی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو بڑھنا چاہئے اور مختلف شعبوں میں تقابلی جائزہ لینے کے لئے اجلاس منعقد کرنا چاہئے۔

آیۃ اللہ حسینی بوشہری نے بیان کیا کہ اجتہاد کا دروازہ کھلا ہوا ہے اور الٰہیات اور فقہ سے متعلق مختلف شبہے کا جواب مختلف کتابوں میں دیا جا چکا ہے،لہذا ان تقریبات اور علمی نشستوں کا انعقاد علمی ترقی میں مددگار ثابت ہوگا۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ استاد موسویان نے اپنی طالب علمی کی زندگی سے بھرپور استفادہ کیا،مزید کہا کہ استاد موسویان نے اپنے راستے کا انتخاب اس وقت کیا جب آپ مرحوم مدنی کے درس اخلاق میں جاتے تھے اور ایک پیاسے انسان کی حیثیت سے حوزہ علمیہ میں داخلہ لیا اور علم و دانش کے حصول میں دن رات ایک کر دیا۔

امام جمعہ قم نے کہا کہ ان کا فقہ اور معاشیات میں نظریہ، لوگوں کے روز مرہ کے مسائل اور معاشرے کے رواج کے مطابق تھا،اسی لئے انہوں نے بینکنگ سسٹم میں کوشش کی۔

مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انسانی زندگی کا ہدف مختلف ہے،کہا کہ ہم سب اپنے مقاصد کے حصول میں کامیابی اور ترقی چاہتے ہیں۔

جامعہ مدرسین قم کے سربراہ نے کہا کہ اہداف کے حصول کے لئے تمام جہتیں واضح ہونی چاہئیں۔ ہدف کی منصوبہ بندی اور اس پر کام ہونا چاہئے،جبکہ اس بات کا تعین لازمی ہے کہ کیا مقصد روح کے مطابق ہے اور کتنا مقصد کے لئے عزم کی ضرورت ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے لوگ بھی ہیں جو تقریباً 10 سالوں سے حوزہ علمیہ میں زیر تعلیم ہیں،لیکن ابھی تک کسی مقصد کا تعین نہیں کیا ہے،جبکہ مقصد کے حصول کے لئے ایک منصوبہ بندی کا ہونا ضروری ہے اور نتیجے سے پہلے کام کے معیار کے بارے میں سوچنا بھی ضروری ہے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=23552